جی بالکل جناب اردو پنجابی سرائیکی سندھی بلوچی پشتو ہنکو مکرانی پوٹوہاری سب ہمارا ورثہ ہے ہمیں نا صرف اپنی قومی زبان بلکہ علاقائی زبانوں پر خصوصی توجہ دینی ہے اور ان کو مٹنے سے بچانا ہے ورنہ کہین ہمارا لکھا آجکل 200 یا 500 سال بعد ہماری نسلیں کسی اور سے ترجمے کرا کر پڑھیں گی ہم پہلے ہی ہزاروں اہم الفاظ کھو چکے ہین جنہیں اب کوئی نہیں سمجھتا نا بولتا ۔ مجھے اچھی طرح پتا ہے میری سرائیکی کے کتنے ہی الفاظ جو 50 100 سال پہلے بولے جاتے تھے اب نا پید ہیں اسی طرح میرے پاس 18ویں صدی کی تاریخ پنجاب کی کتاب ہے پنجابی مین جسے پڑھتے ہوئے مجھے بخار چڑھتا ہے کیونکہ ایک ایک لائن سمجھنے مین بہت دقت ہوتی ہے جبکہ آجکل کی پنجابی فر فر پڑھ سکتا ہوں میں۔ سندھ نے قابل قدر کام کیا ہے پاکستان مین سندھی زبان کو بچانے اور اس کی ترقی کے لیے ۔ پشتو ادب اور پنجابی ادب بھی تھوڑا بہت بہتر ہوا باقی سب کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جو کہ ظلم ہے ۔ہماری زبانیں سرف بول چال نہیں یہ ہماری تاریخ ہمارا ورثہ ہمارا علم ہمارا سب کچھ ہیں زبان کے بغیر ہم تاریخ سے محروم ہی ہوں گے پھر پہلے ہی ہمارا تاریخ کچھ بہتر نہیں لکھی گئی