nizamuddin
FULL MEMBER
- Joined
- Mar 13, 2015
- Messages
- 144
- Reaction score
- 0
- Country
- Location
کوئی حسرت بھی نہیں، کوئی تمنا بھی نہیں
دل وہ آنسو جو کسی آنکھ سے چھلکا بھی نہیں
روٹھ کر بیٹھ گئی ہمت دشوار پسند
راہ میں اب کوئی جلتا ہوا صحرا بھی نہیں
آگے کچھ لوگ ہمیں دیکھ کے ہنس دیتے تھے
اب یہ عالم ہے کہ کوئی دیکھنے والا بھی نہیں
درد وہ آگ کہ بجھتی نہیں جلتی بھی نہیں
یاد وہ زخم کہ بھرتا نہیں، رستا بھی نہیں
بادباں کھول کے بیٹھے ہیں سفینوں والے
پار اترنے کے لئے ہلکا سا جھونکا بھی نہیں
(احمد راہی)
دل وہ آنسو جو کسی آنکھ سے چھلکا بھی نہیں
روٹھ کر بیٹھ گئی ہمت دشوار پسند
راہ میں اب کوئی جلتا ہوا صحرا بھی نہیں
آگے کچھ لوگ ہمیں دیکھ کے ہنس دیتے تھے
اب یہ عالم ہے کہ کوئی دیکھنے والا بھی نہیں
درد وہ آگ کہ بجھتی نہیں جلتی بھی نہیں
یاد وہ زخم کہ بھرتا نہیں، رستا بھی نہیں
بادباں کھول کے بیٹھے ہیں سفینوں والے
پار اترنے کے لئے ہلکا سا جھونکا بھی نہیں
(احمد راہی)
غم عشق کتنا عجیب ہے
یہ جنون سے کتنا قریب ہے
کبھی اشک پلکوں پہ رک گئے
کبھی پورا دریا بہا دیا
(فیض احمد فیض)
یہ جنون سے کتنا قریب ہے
کبھی اشک پلکوں پہ رک گئے
کبھی پورا دریا بہا دیا
(فیض احمد فیض)