What's new

اردو ہے جس کا نام



"ظالم" بیویاں :
..
الجھتی ہیں ، ناراض ہوتی ہیں ، بگڑتی ہیں اور پھر آپ کے ہی قدموں میں بکھر جاتی ہیں ، اور سب کچھ آپ کے پاؤں میں ہار دیتی ہیں -
روپیہ روپیہ جوڑتی ہیں ، کبھی آپ کی جیب سے بچا بچا کے اور کبھی اپنی وراثت میں ملا روپیہ - ایسی بھولی گائیں ہوتی ہیں یہ کہ خاوند پر احسان چڑھاتی ہیں ، لیکن کرتی ہمیشہ "گھاٹے کا سودا" ہے - وہ یوں کہ سینت سینت کر جوڑا روپیہ آپ کی اولاد پر لگا چھوڑتی ہیں - کبھی بہت ہوا تو اپنے دو چار جوڑے بنا لیے ، لیکن اکثر جانتے ہیں کیا کرتی ہیں ؟
جی ہاں بہت شوق سے بازار جا کر گھر کی کوئی شے ، کوئی آرائش کی ، یا استعمال کی چیز لے آتی ہیں - بہت سیانی بنتی ہیں ، ایک جملے کو ، صرف ایک تحسین کے جملے کو اس " جوڑ توڑ " کا حاصل سمجھتی ہیں - آپ کے حصے کا کام کر رہی ہوتی ہیں اور بدلے میں صرف اک نظر ، محبت بھری مسکراہٹ اور تسلیم پر راضی ہو جاتی ہیں -
دیکھئے نا اصول کی بات ہے کہ گھر بنانا اور چلانا مرد کی ذمے داری ہے ، اور اس کو سنبھالنا ، سجانا ، سنوارنا عورت کی -
اب یہ عورت مرد کے حصے کا کام کرتی ہے اور تحسین کے دو بول محض دو بول مانگتی ہے اور جانتے ہیں ؟ انہی پر راضی ہو جاتی ہے -
اگلے روز ہمارے ایک فیس بک کے دوست کا آپریشن تھا - دوست کے دونوں گردے ناکارہ ہو چلے تھے - تبدیلی کا فیصلہ ہوا - ان کی پوسٹ دیکھی دل مضطرب تھا - کیسا خوبصورت ، ہنستا چہرہ ، سچی بات ہے مجھے بہت اندیشے تھے - اللہ نے زندگی دی ، لوٹ آئے - ایک دوست نے ان سے پوچھا کہ جس نے گردہ عطیہ کیا وہ کیسا ہے ؟
اگلا سوال کسی نے کیا :
"بھائی آپ کو گردہ کس نے دیا ؟"
ان کا جواب تھا :
" میری اہلیہ نے "
میری آنکھیں بھر آئیں - کہ یہ کیسی کمال کی نعمت اللہ نے ہم کو دی ہے - بھلا ایسا بھی ہوتا ہے -
ہم سے محبت کرتی ہیں ، پھر الجھتی ہیں ، اور پھر اپنا سب کچھ ہم پر ہی ہار دیتی ہیں ، اگر وقت آن پڑے تو اپنی جان بھی وار دیتی ہیں -
کبھی تو ہم ایسے بے پرواہ ہو جاتے ہیں کہ کہ تعریف تو کیا تسلیم سے بھی مکر جاتے ہیں ، لیکن یہ ایسی ہوتی ہیں کہ اس بے پرواہی کا علاج بھی مزید محبت سے کرتی ہیں - کہ شائد اب کے شام کا بھولا جلدی لوٹ آئے -
اگلے روز ایک ویڈیو دیکھی کہ خاوند بیوی کی بے جا ضد سے ہارا ، کہ جو ساتھ جانے کو تیار نہ تھی - اس نے اسے باندھا اور ساتھ لے چلا ، راستے میں لوگوں نے اس عمل پر اس مرد کو شرمندہ کیا تو اس نے اسے کھولا - اب وہ عورت لوگوں کو یقین دلا رہی تھی کہ کوئی ایسا مشکوک معاملہ نہیں وہ اس کی بیوی ہی ہے ، بس لڑائی ہو گئی تھی - اور ساتھ ساتھ میں اپنے خاوند کے منہ سے پسینہ کمال محبت سے صاف کر رہی تھی - لوگوں کے تیور دیکھے تو سب لڑائی بھول گئی ، بس یہی فکر کہ کوئی اس کے خاوند کو کچھ نہ کہے -
جگ تے توں جیویں ، تے تری آس تے میں جیواں
ایسی "جھلی " ہوتی ہیں کہ کھانے کا بہترین حصہ ہمارے لیے بچا کے رکھتے ہیں اور ہم بسا اوقات یہ پوچھنا بھی بھول جاتے ہے کہ اس نے کھانا بھی کھایا یا نہیں -
ہم بھلے تمام دن دوستوں میں بتا کے آئیں ، یہی سمجھتی ہیں کہ سرتاج دن بھر کام کاج کے تھکے آئے ہیں - پاؤں بھی دھیرج رکھتی ہے کہ مزاج کے نازک آبگینوں کو ٹھیس نہ لگ جائے - ہم ایسے بے توفیق ہووے کہ نازک آبگینے خود بن کے رہ گئے - اور اس کے لیے یہ کہنا کہ
" آپ تمام دن کرتی کیا ہو "
مجھے اپنے ایک گاہک یاد آ گئے کہ جب بھی آتے ایک آٹھ دس برس کا بچہ ہمراہ ہوتا ، اک روز بتانے لگے کہ اس کی ماں نہیں ، کھانا بھی خود بناتا ہوں ، اکٹھے رہتے ہیں ایک کمرہ لیا ہوا ہے ، نوکری لاہور میں ہے - میں ملازمت پر چلا جاتا ہوں اس کو حفظ کے مدرسے میں چھوڑ کے آتا ہوں ، تب کچھ کام کر پاتا ہوں - میں سوچ کے رہ گیا کہ ہم کیسے بے فکر ہو کے کام پر چلے آتے ہیں.

ابوبکر قدوسی
 
. . . . . . .
فوج کی ایک اور گھناؤنی سازش بےنقاب ۔ ۔ ۔

- پاک فوج نے سب سے پہلے نون لیگ کو قائل کیا کہ میاں محمد نواز شریف کی نااہلی کے باوجود اُن کو اپنا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں بل پاس کرواۓ۔ نون لیگ ایک جھوٹے اور خائن شخص کو اپنا پارٹی صدر نہیں بنانا چاہتی تھی۔ مگر مرتی کیا نہ کرتی، فوج کے دباؤ میں آ کر بل پیش کر ہی دیا۔

- فوج نے بیچاری نون لیگ پر مزید دباؤ ڈال کر بل میں ختم نبوت کے حوالے سے متنازعہ شِک بھی شامل کروا دی۔ بل انگریزی میں تھا۔ اس لئے نون لیگ نے ناسمجھی میں قومی اسمبلی سے متنازعہ بل پاس کروا لیا۔

- متنازعہ بل کے جب اردو تراجم اخبارات کی زینت بنے اور ہر طرف سے شور اٹھا تو نون لیگ نے فوراً ہی راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں سارے معاملے کی انکوائری کروا دی۔ مگر جوں ہی انکوائری رپورٹ شائع کرنے کا وقت آیا تو ایک بار پھر ظالم فوج نے نون لیگ پر دباؤ ڈال کر انکوائری رپورٹ رکوا لی۔

- اب حالات بہت خراب ہو چکے تھے۔ فوج نے مولانا خادم حسین رضوی کی رہنمائی میں ہزاروں لوگوں کو پنڈی اور اسلام آباد کے درمیان واقع ایک انتہائی اہم فیض آباد پُل پر دھرنا دینے پر آمادہ کر لیا تھا۔ دونوں شہروں کے رہنے والوں کے لئے زندگی عذاب بن رہی تھی۔

- فوج نے موقع پاتے ہی جسٹس شوکت صدیقی کو اپنے ساتھ ملا لیا اور ان سے دھرنا فوری طور پر ختم کروانے کے لئے احکامات جاری کروا لئے۔

- مگر دوسری جانب فوج نے وزیر داخلہ احسن اقبال کے ہاتھوں کو مضبوطی سے تھامے رکھا۔ ورنہ وہ تو صرف تین گھنٹوں میں فیض آباد خالی کروانے کی اہلیت رکھتے تھے۔

- اور تو اور فوج نے میاں محمد نواز شریف صاحب کے اپنے گھر والوں کو بھی اپنے بس میں کر لیا تھا۔ کیپٹن صفدر فوج کے اشارے پر کھلے عام دھرنے والوں کی حمایت میں نکل آۓ۔ اور یہاں تک کہ دیا کہ اگر میرا بس چلے تو خود جا کر دھرنے والوں کے ساتھ جا کر بیٹھ جاؤں۔

- بالاخر فوج نے ایک صبح وزیر داخلہ احسن اقبال کے ہاتھ کی زنجیریں کھول دیں۔ وہ پولیس کے شانہ بشانہ ان کی رہنمائی کرتے ہوئے کسی شاہین کی مانند دھرنے والوں پر جھبٹے۔ مگر افسوس کہ فوج نے اپنے سپاہی عام لباس میں ملبوس دھرنے میں شامل کر لئے اور بدقسمتی سے سپہ سالار احسن اقبال کو پسپائی اختیار کرنا پڑی۔

- لیکن فوج کو ڈر تھا کہ قوم کا یہ شیر واپس ضرور آۓ گا اور فتح حاصل کئے بغیر چین سے نہ بیٹھے گا۔ اسی لیے فوج نے پاکستان کے تمام شہروں میں احتجاج شروع کروا دیا۔ ہر شہر کے کونے کونے سے فوج نے لوگوں کو کافی پیسے دلوا کر دھرنوں میں حصہ لینے پر مجبور کر دیا۔ جو انکار کرتا فوج اس کو گولی مار دیتی۔

- بات صرف یہاں تک ہوتی تب بھی کوئی بات نہیں تھی۔ مگر فوج نے تو مظاہرین کو نون لیگ کے شیروں پر چھوڑ دیا۔ ہر طرف نون لیگ کے نڈر اور بہادر رہنما مظاہرین سے نبردآزما تھے۔ رانا ثناءاللہ، چودھری نثار، خالد لطیف، زاہد حامد اور پتہ نہیں کتنے ہی شیر اپنی جانوں پر کھیل کر دھشت گردوں کا مقابلہ کر رہے تھے۔

- یہ سب کچھ ہو ہی رہا تھا کہ فوج نے اپنے ایک اور ایجنٹ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو پیغام بھیجا کہ دکھاوا کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف سے آ کر ملو اور ثالثی کی درخواست کرو۔ وزیر اعظم فوج کا اشارہ ملتے ہی چیف کے پاس گئے اور ثالثی کی درخواست کر ڈالی۔

- فوج نے فورا ہی مولانا خادم حسین رضوی کو دھرنا بند کرنے کا کہ دیا۔ اور پورے پاکستان میں ہر جگہ خفیہ پیغامات پہنچا کر احتجاج رکوا دیے۔

- مگر بات یہاں پر ختم نہیں ہوتی۔ فوج نے حکومت کو مزید دباؤ میں رکھنے کے لئے جسٹس شوکت صدیقی اور چئرمین سینیٹ رضا ربانی کو خفیہ اشارہ دیا کہ وہ حکومت کی مزید کھچائ کرے اور ان سے مشکل سوالات پوچھے۔

سازش جاری ہے ۔ ۔ ۔ ۔
 
.
یہ اچھا تھریڈ ہے. بھآرٹیوں کو جی بھر کے گالیاں دو ان کو پتا بھی نہیں چلے گا. @SherDil
 
.
یہ اچھا تھریڈ ہے. بھآرٹیوں کو جی بھر کے گالیاں دو ان کو پتا بھی نہیں چلے گا. @SherDil

ہا ہا ۔ بات تو ٹھیک ہے مگر پھر مزہ کیا آئے گا ؟ :enjoy::rofl:

فوج کی ایک اور گھناؤنی سازش بےنقاب ۔ ۔ ۔

- پاک فوج نے سب سے پہلے نون لیگ کو قائل کیا کہ میاں محمد نواز شریف کی نااہلی کے باوجود اُن کو اپنا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں بل پاس کرواۓ۔ نون لیگ ایک جھوٹے اور خائن شخص کو اپنا پارٹی صدر نہیں بنانا چاہتی تھی۔ مگر مرتی کیا نہ کرتی، فوج کے دباؤ میں آ کر بل پیش کر ہی دیا۔

- فوج نے بیچاری نون لیگ پر مزید دباؤ ڈال کر بل میں ختم نبوت کے حوالے سے متنازعہ شِک بھی شامل کروا دی۔ بل انگریزی میں تھا۔ اس لئے نون لیگ نے ناسمجھی میں قومی اسمبلی سے متنازعہ بل پاس کروا لیا۔

- متنازعہ بل کے جب اردو تراجم اخبارات کی زینت بنے اور ہر طرف سے شور اٹھا تو نون لیگ نے فوراً ہی راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں سارے معاملے کی انکوائری کروا دی۔ مگر جوں ہی انکوائری رپورٹ شائع کرنے کا وقت آیا تو ایک بار پھر ظالم فوج نے نون لیگ پر دباؤ ڈال کر انکوائری رپورٹ رکوا لی۔

- اب حالات بہت خراب ہو چکے تھے۔ فوج نے مولانا خادم حسین رضوی کی رہنمائی میں ہزاروں لوگوں کو پنڈی اور اسلام آباد کے درمیان واقع ایک انتہائی اہم فیض آباد پُل پر دھرنا دینے پر آمادہ کر لیا تھا۔ دونوں شہروں کے رہنے والوں کے لئے زندگی عذاب بن رہی تھی۔

- فوج نے موقع پاتے ہی جسٹس شوکت صدیقی کو اپنے ساتھ ملا لیا اور ان سے دھرنا فوری طور پر ختم کروانے کے لئے احکامات جاری کروا لئے۔

- مگر دوسری جانب فوج نے وزیر داخلہ احسن اقبال کے ہاتھوں کو مضبوطی سے تھامے رکھا۔ ورنہ وہ تو صرف تین گھنٹوں میں فیض آباد خالی کروانے کی اہلیت رکھتے تھے۔

- اور تو اور فوج نے میاں محمد نواز شریف صاحب کے اپنے گھر والوں کو بھی اپنے بس میں کر لیا تھا۔ کیپٹن صفدر فوج کے اشارے پر کھلے عام دھرنے والوں کی حمایت میں نکل آۓ۔ اور یہاں تک کہ دیا کہ اگر میرا بس چلے تو خود جا کر دھرنے والوں کے ساتھ جا کر بیٹھ جاؤں۔

- بالاخر فوج نے ایک صبح وزیر داخلہ احسن اقبال کے ہاتھ کی زنجیریں کھول دیں۔ وہ پولیس کے شانہ بشانہ ان کی رہنمائی کرتے ہوئے کسی شاہین کی مانند دھرنے والوں پر جھبٹے۔ مگر افسوس کہ فوج نے اپنے سپاہی عام لباس میں ملبوس دھرنے میں شامل کر لئے اور بدقسمتی سے سپہ سالار احسن اقبال کو پسپائی اختیار کرنا پڑی۔

- لیکن فوج کو ڈر تھا کہ قوم کا یہ شیر واپس ضرور آۓ گا اور فتح حاصل کئے بغیر چین سے نہ بیٹھے گا۔ اسی لیے فوج نے پاکستان کے تمام شہروں میں احتجاج شروع کروا دیا۔ ہر شہر کے کونے کونے سے فوج نے لوگوں کو کافی پیسے دلوا کر دھرنوں میں حصہ لینے پر مجبور کر دیا۔ جو انکار کرتا فوج اس کو گولی مار دیتی۔

- بات صرف یہاں تک ہوتی تب بھی کوئی بات نہیں تھی۔ مگر فوج نے تو مظاہرین کو نون لیگ کے شیروں پر چھوڑ دیا۔ ہر طرف نون لیگ کے نڈر اور بہادر رہنما مظاہرین سے نبردآزما تھے۔ رانا ثناءاللہ، چودھری نثار، خالد لطیف، زاہد حامد اور پتہ نہیں کتنے ہی شیر اپنی جانوں پر کھیل کر دھشت گردوں کا مقابلہ کر رہے تھے۔

- یہ سب کچھ ہو ہی رہا تھا کہ فوج نے اپنے ایک اور ایجنٹ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو پیغام بھیجا کہ دکھاوا کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف سے آ کر ملو اور ثالثی کی درخواست کرو۔ وزیر اعظم فوج کا اشارہ ملتے ہی چیف کے پاس گئے اور ثالثی کی درخواست کر ڈالی۔

- فوج نے فورا ہی مولانا خادم حسین رضوی کو دھرنا بند کرنے کا کہ دیا۔ اور پورے پاکستان میں ہر جگہ خفیہ پیغامات پہنچا کر احتجاج رکوا دیے۔

- مگر بات یہاں پر ختم نہیں ہوتی۔ فوج نے حکومت کو مزید دباؤ میں رکھنے کے لئے جسٹس شوکت صدیقی اور چئرمین سینیٹ رضا ربانی کو خفیہ اشارہ دیا کہ وہ حکومت کی مزید کھچائ کرے اور ان سے مشکل سوالات پوچھے۔

سازش جاری ہے ۔ ۔ ۔ ۔

واہ ۔ زبردست
 
. . . .
زبردست ترجمہ کیا بھائی۔ :enjoy:

یہ تو وہی ترجمہ ہو گیا۔۔۔
عربی میں کبوتر کو حمام کہتے ہیں اور باتھ روم کو بھی حمام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب میں نے ایک عربی ہوٹل پر جو انہوں نے حمام کا ترجمہ کیا تو ہوٹل پر لکھا دیکھا کہ
(You can eat bathroom here)۔
:p:

میری اردو زبان کی ترویج کے لیے اردو میں ڈیویلپ کی ہوئی ویب سائیٹس
http://sharaqpur.com/
http://pakwebads.com/UR/DefaultUR.aspx
http://sharaqpuri.com/
 
.
اردو سے متعلق تھریڈ کو چپکا دیا جائے
Lol "chipka diya jaey" :rofl:

Agar aisi hi urdu translation kerni thi toh "thread" ko bhi "dhaga" likh dete bhai @SherDil

As for the topic at hand...the reason why a lot of Pakistanis don't give importance to Urdu as much as compared to English is bcuz there is this mindset that speaking English somehow elevates ur status. It is considered that someone who can speak English must be highly educated and probably financially well off...these are just misconceptions.

A language is simply a tool of communication. Each language has its qualities that make it unique...each has its pros and cons. One should strive to learn multiple languages so that he/she can communicate with and understand more ppl/cultures/literature. As for which language to speak if u r multilingual...it should be based on the setting(audience, readers, viewers). The goal should be to make urself understandable to as many ppl as possible. I see ppl on many Pakistani TV channels try to speak English or use English words mixed in with Urdu...I think that's a poor choice to make. A major part of the Pakistani population cannot understand English and therefore the ppl on TV should stick to Urdu to get their message across properly. On PDF however it's a different story...here ppl come from all walks of life from different parts of the world and so naturally English should be used since it's the biggest language on earth right now.
 
.
Back
Top Bottom