Coronavirus is the best thing that could happen to me:
• My wife does not want to travel
• She doesn't want to buy anything because everything comes from China.
• She Does not go to the Mall thank God(or any event) for fear of being infected.
• She Spend all day and night with her mouth covered which is a blessing This is not a virus. ! It is a plan of salvation For me
*زبردستی کے حقوق*
بابا جی کھیت میں بھینس کو جوت کر ہل چلا رہا تھے اور چھپر میں بیل صاحب آرام فرما رہے تھے کہ کسی سیانے کا گزر ہوا۔
اس نے بابا جی سے پوچھا :
یہ کیا تماشا ہے ؟
تم نے بیل کو چھپر کے نیچے باندھا ہے اور بھینس کو ہل میں جوت رکھا ہے !
بابا جی نے کہا :
یہ بی بی(بھینس) شہر سے آئی ہے، اس کی سہیلیوں نے اسے سمجھا کربھیجا تھا کہ دیہات میں مادہ جنس کو حقوق پورے نہیں ملتے ، لہذا تم پہلے ہی دن اپنے مالک سے اپنے حقوق کی بات کرنا۔
اس نے مجھ سے مطالبہ کیا کہ مجھے بیل کے برابر حقوق چاہیں۔
میں نے کہا : بیل تو ہل جوتتا ہے۔
اس نے کہا : میں گھر میں قید ہو کر نہیں رہ سکتی، جو کام بیل کرتا ہے وہ میں بھی کر سکتی ہوں۔
چنانچہ میں نے اسے ہل جوتنے پر لگا دیا۔ اب یہ خوشی خوشی کھیت میں بھی کام کرتی ہے اور دودھ بھی دیتی ہے۔ بیل کے پاس کرنے کو کام نہیں ، لہذا وہ سارا دن چھپر میں آرام کرتا ہے اور بھینس کو مزید اپنے حقوق مانگنے پر اکساتا رہتا ہے۔
افسر: تم بہت چھٹیاں لیتے ہو۔ جاؤ پہلے دشمن کا ٹینک لے کر آؤ پھر چھٹی ملے گی۔
سپاہی ایک گھنٹے میں دشمن کا ٹینک لے کر آجاتاہے۔
افسر خوش ہو کر تمام سپاہیوں کو بلاتا ہے اور سب کو بتاتا ہے کہ اس سپاہی نے کتنا بڑا کارنامہ انجام دیا ہے اور سپاہی کو سب کے سامنے بلا کر بتانے کو کہتا ہے کہ کیسے وہ دشمن کا ٹینک لے کر آیا۔
سپاہی: کچھ نہیں جناب، جب انکو چھٹی چاہیے ہو تی ہے تو وہ بھی ہم سے ٹینک مانگ کر لے جاتے ہیں۔