What's new

Panama leak Case Proceedings - JIT Report, News, Updates And Discussion

Status
Not open for further replies.
:(
Untitled.png
 
.
. . .
Some of Judges remarks



یہ کہنا غلط ہے کہ موقع نہیں دیا گیا، جسٹس اعجاز الاحسن
آپ اپنی صفائی میں جو کہنا چاہتے تھے کہہ سکتے تھے مگر ایسا نہیں کیا، جسٹس اعجاز الاحسن
کوئی کہتا ہے یاد نہیں، کوئی کہتا اکاؤنٹنٹ کو پتا ہو گا، جسٹس اعجاز الاحسن
حقائق چھپائے گئے، جوابات نہیں دیے گئے، جسٹس اعجاز الاحسن
وزیراعظم سمیت سب کو صفائی کا موقع دیا گیا، جسٹس اعجاز الاحسن
وزیراعظم اور ان کے بیٹوں کی یہ اپروچ تھی کہ کچھ نہ بتایا جائے، جسٹس اعجاز الاحسن
گلف اسٹیل مل کےمالک کےسوال پرکہاشایدحسن مالک ہوگا،یہ اپروچ رہی جےآئی ٹی میں، جسٹس اعجاز
جے آئی ٹی نے اگر تحقیقات کر کے سفارش کر دی تو کیا برا کیا؟ جسٹس عظمت سعید
آپ نے اپنے جواب میں کسی دستاویز کی تردید نہیں کی، جسٹس عظمت سعید
ہمیں تو منی ٹریل اور ذرائع آمدن کا پہلے دن سے انتظار ہے، جسٹس اعجاز الاحسن
آپ کہتےہیں جےآئی ٹی نےہم سےپوچھانہیں،حسین نوازکو6باربلایاگیا،جسٹس اعجازالاحسن
حسین نواز نے ایک بھی دستاویز نہیں دی،جسٹس اعجاز الاحسن
آپ کو موقع دیا گیا لیکن آپ نے کچھ بھی نہیں کیا،جسٹس اعجاز الاحسن
وزیراعظم نےتقاریرمیں کہاکہ ہرقسم کاریکارڈموجودہے،جسٹس اعجاز الاحسن
کیا وزیراعظم حسن کے والد اور ایف زیڈ ای کے چیئرمین نہیں ہیں ؟ جسٹس شیخ عظمت سعید
کیا وزیراعظم نے اقامہ نہیں لیا تھا؟ جسٹس اعجاز الاحسن
جےآئی ٹی کوکہاکہ یادنہیں،شایداسپیکرکےسامنےانہیں یادتھا،جسٹس اعجازالاحسن
وزیراعظم توقطری کےدوخطوط کےبارےمیں بھی واقف نہیں تھے،جسٹس اعجازالاحسن
وزیراعظم نےتواپنےخالومحمدحسین کوبھی پہچاننےسےانکارکردیا،جسٹس اعجازالاحسن
وزیراعظم لندن فلیٹس میں جاتےرہےلیکن علم نہیں کہ کس کےہیں،جسٹس اعجاز الاحسن
ایک طرف کہا جاتاہے گھر میں ہر بات ہوتی ہے، جسٹس اعجاز الاحسن
دوسری جانب کہا گیا لندن فلیٹ کس کی ملکیت ہیں علم نہیں، جسٹس اعجاز الاحسن
جے آئی ٹی نے سوئٹزرلینڈسے جواب مانگا ہے جو نہیں آیا، جسٹس اعجاز الاحسن
اگربیرون ملک سےجواب تاخیرسےآیاتویقیناًاس کوآپ سےشیئرکیاجائےگا،جسٹس اعجاز
انگلینڈ اور سعودی حکومت میں لیگل فرمز نے دستاویزات فراہم کیں، جسٹس اعجاز الاحسن
اسلام آباد:اثاثوں کو تسلیم کیا گیا، جسٹس اعجاز افضل خان
جے آئی ٹی اسلیےبنائی کہ وزیراعظم،دیگرفریقین آزادی سےموقف دےسکیں،ثبوت دےسکیں،جسٹس اعجاز
جےآئی ٹی اسلیےبنائی کہ وزیراعظم،دیگرفریقین آزادی سےموقف دےسکیں،جسٹس اعجاز
جےآئی ٹی اس لیےبھی بنائی کہ وزیراعظم اور دیگر ثبوت دےسکیں،جسٹس اعجاز الاحسن
16 مئی 2016 کو وزیراعظم نےخطاب میں دعویٰ کیا تمام جائیداد، آمدن کارکارڈہے،جسٹس اعجاز
اسپیکرکودستاویزات دی گئیں توہمیں یعنی جے آئی ٹی کو کیوں نہیں دی گئیں؟ جسٹس اعجاز
کہا گیا کہ منی ٹریل موجود ہے پھر وہ دی کیوں نہیں گئی، جسٹس اعجاز الاحسن
وزیر اعظم، مریم اور حسن نواز نے کہا تھا کہ دستاویزات پیش کریں گے، جسٹس اعجاز الاحسن
بارثبوت خود شریف خاندان نے اپنے سرلیا تھا، جسٹس اعجاز الاحسن
جے آئی ٹی کا مقصد شریف خاندان کو موقع دینا تھا، جسٹس اعجاز الاحسن
تمام دستاویزات دینے کا موقع فراہم کیا گیا، جسٹس اعجاز الاحسن
شریف خاندان نے منی ٹریل اور ذرائع آمدن بتانے کا ذمہ لیا، جسٹس اعجاز الاحسن
اب نئی نئی چیزیں سامنے آگئی ہیں تو الگ بات ہے، جسٹس اعجاز الاحسن
وزیراعظم کی تقاریر رکارڈ کا حصہ ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن
ملک کے وزیراعظم نے اسمبلی میں واضح بیان دیا تھا، جسٹس اعجاز الاحسن
وزیراعظم عدالت نہیں تو جے آئی ٹی کو ہی رکارڈ دے دیتے، جسٹس اعجاز الاحسن
وزیراعظم نے تمام دستاویزات دینے سے انکار کیا، جسٹس اعجاز الاحسن
وزیراعظم نے تمام دستاویزات دینے سے انکار کیا، جسٹس اعجاز الاحسن
اگر آپ دستاویزات نہیں دیں گے تو کوئی نکال لائے گا، جسٹس اعجاز الاحسن
ہم نے آپ کے لیے دروازے بند نہیں کیے، جسٹس اعجاز الاحسن
جے آئی ٹی سے پہلے عدالت میں بھی موقع دیا گیا، جسٹس عظمت سعید
تمام دستاویزات شریف خاندان نے دینی تھیں، جسٹس عظمت سعید
حسین نواز کے فلیٹ کے مالک ہونے کی ایک بھی دستاویزنہیں دی گئی، جسٹس عظمت سعید
مالک کے بغیر پیش کردہ ٹرسٹ ڈیڈ کی کوئی حیثیت نہیں، جسٹس عظمت سعید
17سال سے نیب ان تحقیقات پر بیٹھا ہوا ہے، جسٹس عظمت سعید
وزیراعظم نے کہا یہ ہیں وہ ذرائع جن سے لندن فلیٹ خریدے، جسٹس اعجاز الاحسن
اسپیکر کو دی جانے والی دستاویزات ہمیں کیوں نہیں دی گئیں، جسٹس اعجاز الاحسن
وزیراعظم نے کہا تھا ہم ثابت کریں گے مگر کچھ نہیں دیا گیا، جسٹس اعجاز الاحسن
وزیراعظم خود دستاویزات دینے کے بیان سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے، جسٹس اعجاز الاحسن
وزیراعظم کا کام تھا کہ لندن فلیٹس کی خریداری کے ذرائع بتاتے،جسٹس اعجاز افضل خان
لندن فلیٹس کی خریداری کے وقت بچوں کی آمدنی نہیں تھی ، جسٹس اعجاز افضل
وزیراعظم نے تقریر میں کہا تھا ذرائع اور وسائل کا رکارڈر موجود ہے، جسٹس اعجاز افضل
سوال یہ ہے کہ معاملہ احتساب عدالت کو بھیجنا ہے یا خود فیصلہ کرنا ہے، جسٹس اعجاز افضل
شریف خاندان کے وکلا کے دلائل بھی جے آئی ٹی کی وجہ بنے، جسٹس عظمت سعید
ہم تمام مواد کو جانچیں گے پھر طے کریں گے کہ نااہلی بنتی ہے یا نہیں، جسٹس اعجاز الاحسن
اپریل20 کا حکم نامی عبوری تھا،جسٹس اعجاز الاحسن
جے آئی ٹی کی فائنڈنگ نہیں، مٹیریل پر فیصلہ ہو گا، جسٹس عظمت سعید
آپ کا ایک جواب سارا معاملہ ختم کر سکتا تھا، جسٹس اعجاز افضل
وزیراعظم نے خود کہافلیٹس ہمارے ہیں اور میں اس کی وضاحت دوں گا، جسٹس اعجاز الاحسن
سپریم کورٹ میں کہا گیا کہ فلیٹس حسین نواز کے ہیں، جسٹس اعجاز افضل

 
. .
Remarks say lagta hai Justice Ijaz-ul-Ahsan ab pachta rahy hain kay apnay verdict main aik dam U-turn kyun lya. Usi time farigh ker dena chaye tha inhain
 
.
Yeh tou hogaya disqualify.. I believe he was a senator when he was acting as a Financial Advisor for Sheikh Mubarak..

Besharam log..
I dont think there is a bar on senator for doing any job outside Pakistan ...
 
. . . .
Money trail still a mystery: Justice Ijaz
l_217277_105020_updates.jpg


ISLAMABAD: When the Supreme Court on Tuesday resumed hearing into Panama JIT report, the prime minister’s counsel Khawaja Harris Ahmed stated that Nawaz Sharif does not own any offshore company.

Responding to PM's lawyer, chief judge of the three-member bench Justice Ijaz ul Ahsan observed that the court is not commenting on the conclusion and a trial court will decide whether to accept or reject it.

Read all about Panama Leaks case here

PM’s lawyer read out SC’s April 20 order in which 13 questions were referred to the investigators for probe. The JIT exceeded its mandate by adding two more questions to the list, he argued.

At one point, Justice Ijaz observed that the respondent still has not shared the money trail of London flats and it is still a mystery.

During the break, PTI’s lawyer Fawad Ch accused the PML-N leaders of misleading the public about the happenings inside the court. The objection filed by the ruling family has no mention of Qatari letter, however, they had announced to reject the report sans statement of Qatari prince, he said.

On Monday, the Sharif family, in the objections submitted to the SC, termed the JIT report as ‘farce’, ‘one-sided’, ‘breach of due process’, ‘illegal’ and ‘inherently biased and unfair’.

Khawaja Haris and Dr Tariq Hassan on behalf of Nawaz and Finance Minister Ishaq Dar respectively filed objections to the JIT report, praying the apex court to reject the findings besides dismissing the petitions filed by PTI, Jamaat-e-Islami and Sheikh Rashid.

In their objections, the Sharif family contended that the JIT members exceeded their jurisdiction and authority conferred by law in obtaining documents from abroad by hiring firms and thereby not only wasted time but also public money in rendering an incomplete, inconclusive and legally untenable and inherently defective report.

They also objected to the hiring of a UK-based firm Quist, admittedly belonging to Akhtar Raja (a cousin of Wajid Zia, the JIT head), saying Raja was also reportedly a PTI worker and the hiring was illegal and unsupported by law, and did not qualify as permissible in terms of Mutual Legal Assistance under Section 21 (g) of the NAO, 1999.

“In the entire report, there is absolutely no incriminating evidence against me in terms of the subject matter of the investigation order,” the Sharif family contended.
 
.
Qatari F. Minister on the way to Islamabad

So Qatari FM in town - let's see what card he plays!

Nothing is gonna happen now. There is no room left.. Even judges are in a difficult situation.

Qataris ko tou aaj kal apni pari hai..

@QatariPrince Do you live in Qatar? I have heard that prices of basic commodities have increased many folds there? Is it true?
 
. . .
Status
Not open for further replies.
Back
Top Bottom