Champion_Usmani
SENIOR MEMBER
- Joined
- Jan 10, 2018
- Messages
- 4,022
- Reaction score
- 0
- Country
- Location
http://www.ummat.net/2019/01/04/news.php?p=story1.gif
The issue is that, according to PPRA rules you can't award a contract on single bid basis, so even if the process was started before PTI govt. why didn't they follow the rules and started a re bidding.
About Abdul Razak Dawood, he is a founder & still a major share holder in Descon, his son is currently the Director of Descon, so the Descon is 'Ghar ki Khaiti' still for the family, plus Dawood is still a board member of Imran Khan foundation, so its a clear case of, Conflict of interest.
Remove Imran Khan & place Nawaz Sharif in all this scenario, and put this matter in front of PTI & cult Fans, and just check their responses.
#Hypocrites
”رزاق داﺅد مشرف دور حکومت میں بھی یہی کچھ کررہے تھے، کھاکھا کران کا پیٹ نہیں بھرتا“:ارشاد بھٹی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)تجزیہ کارارشاد بھٹی نے کہاہے کہ رزاق داﺅد یہی کچھ مشرف دور میں بھی کررہے تھے اوران پر الزامات لگے تھے ، یہی کچھ اب کررہے ہیں،کھا کھا کران کا پیٹ ہی نہیں بھرتا ، پرانے پاکستان میں بھی یہی کچھ ہورہا تھاجو نئے پاکستان میں ہو رہاہے ۔
ضرور پڑھیں: ریلوے اراضی فروخت کرنے پر پابندی، لیز پر دینے کی اجازت ، سپریم کورٹ نے کیس نمٹا دیا
جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ مہمند ڈیم کے حوالے سے انکوائری ہونی چاہئے ، رزاق داﺅد حکومت میں ہیں اور ان کی کمپنی کو ٹھیکہ مل رہاہے ، رزاق داﺅد یہی کچھ مشرف دور میں بھی کررہے تھے اوران پر الزامات لگے تھے ، یہی کچھ اب کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت میں کس لئے آئے ہیں ، یہ حکومت سے نکل جائیں ، حکومت کریں یا کاروبار کریں، کھا کھا کران کا پیٹ ہی نہیں بھرتا ، پرانے پاکستان میں بھی یہی کچھ ہورہا تھاجو نئے پاکستان میں ہو رہاہے ۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں جو باتیں کی گئی ہیں وہ ٹھیک ہیں لیکن اومنی گروپ کوئی حکومت میں نہیں ہے ، پیپلزپارٹی کوسندھ کے لوگوں نے منتخب کیاہے ، صوبائی حکومت کوفنڈز دیئے جانے چاہئے اوران کی نگرانی کی جائے لیکن اس طرح نہیں کیا جا سکتا جس طر ح فواد چودھری کہہ رہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Jan-2019/906011