سستی بجلی پر چیف جسٹس کا نوٹس
شہزاد ملک
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
مشرف فارم ہاؤس
سابق صدر پرویز مشرف سمیت کئی حکومتی اہلکاروں کےگھر چک شہزاد میں ہیں
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں محلات نما مکانات کو کم قیمت پر بجلی فراہم کرنے پر از خود نوٹس لیتے ہوئےاسلام آباد الیکٹرک سٹی سپلائی کمپنی سےجواب طلب کر لیا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف سمیت کئی حکومتی اہلکاروں کےگھر چک شہزاد میں۔
منگل کو سپریم کورٹ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے اسلام آباد الیکٹرک سٹی سپلائی کمپنی کے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ چک شہزاد میں جن فارموں کو کم قمیت پر بجلی فراہم کی جارہی ہے اُن کی تمام تفصیلات عدالت کو فراہم کریں۔
آئسیکو کے چیئرمین کی طرف سے ایک رپورٹ بھی عدالت میں جمع کروائی گئی ہے جس کے مطابق چک شہزاد میں 229 زرعی فارموں کو بجلی کے557 کنکشن فراہم کیےگئے تھے۔ان فارموں کو بجلی کے ریٹ زرعی پیدوار کے لیے استعمال ہونے والی بجلی کے لگائے گئے تھے۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے جن زرعی فارموں کو کم قیمت پر بجلی فراہم کی گئی تھی اُس میں سابق صدر جنرل ریٹایرڈ پرویز مشرف کا 40 کنال پر محیط زرعی فارم بھی شامل تھا۔
رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ پرویز مشرف کو بجلی کا کنکشن 2003 میں دیا گیا تھا اور اُس وقت وہاں پر ایک خالی میدان تھا اور وہاں پر کوئی تعمیراتی کام شروع نہیں ہوا تھا۔
آئسیکو کے چیئرمین کی طرف سے دی جانے والی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ پارک روڈ پر واقع پلاٹ نمبر سی ون ۔بی، جو سابق صدر پرویز مشرف کی ملکیت ہے، آئسیکو کو اس سال فروری میں ایک درخواست موصول ہوئی تھی جس میں ٹیوب ویل کے کنکشن کو ڈومیسٹک کنکشن میں تبدیل کرنے کے لیے کہاگیا تھا۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ آئسیکو کے حکام ان زرعی فارموں کا دورہ کررہے ہیں جہاں پر زرعی پیدوار کے لیے بجلی کے کنکشن فراہم کیےگئے تھے لیکن وہاں پر لوگ بڑے بڑے بنگلے بنا کر رہ رہے ہیں اور وہاں پر زرعی اجناس پیدا نہیں ہو رہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی زرعی اجناس کی قمیتوں میں اضافے کےحوالے سےبھی چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نےازخود نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد کے ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو ہدایت کی تھی کہ وہ تمام زرعی فارم ہاؤسز کی الاٹمنٹ منسوخ کردے جو زرعی اجناس کی پیدوار کے لیے استعمال نہیں ہو رہے۔
اس ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سی ڈی اے کے اہلکاروں کا کہنا تھا کہ ان زرعی فارم ہاوسز میں سے ایک فارم انٹر سروسز انٹیلیجنس کا بھی ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بجلی کی قمیتوں میں اضافے کا بھی ازخود نوٹس لیتے ہوئے واپڈا کے چیئرمین اور نیپرا کے حکام کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔اس ازخودنوٹس کی سماعت 6 جولائی کو ہوگی۔
?BBC Urdu? - ????????? - ????? ???? ?? ??? ???? ?? ?????