What's new

Whatever

. . . . .
@SIPRA

O PaaJee,

Just read on a thread that Mizar e Quaid R.A. was disturbed by some goons...

I am deeply saddened by this... please, tell me who were those thugs... and what has PakState done against that event!

Mangus

@StormBreaker @Reddington @The Eagle

I believe, it is quite an old incidence, where some PMLN workers raised some slogans, at the Mazaar, against IK and PTI government.
 
.
I believe, it is quite an old incidence, where some PMLN workers raised some slogans, at the Mazaar, against IK and PTI government.


Well, I care not for any KhottacracyParty including PTI...

However, this is truly painful to see these BC goons disturbing the Peace of OurFather...

I cann't express my outrage enough of this incidence...

Truly shameful... if the word shame has any meaning left in the social/political discourse in OurLand...anymore.

PakArmedForces are mandated to Protect the Idea of Pakistan... and its emobidemnet is OurFather Quaid e Azam R.A.
@PanzerKiel

These thugs/goons need to brought to justice... even if it is an old incident... otherwise, the slide of SoftState would remain steep... downwards.

I do appologise, PaaJee, for using strong language but this shitshow needs to end now... 25% leaving below the poverty line means... 55+million Paks living a Subhumans...
And these maffias and their MarasiMedia is busy day and night about cutting the roots of PakTree...

These BC/MC must be cut to size... totally disgusted to know about this incidence...

Phuuuk them all!

Mangus
 
.
Well, I care not for any KhottacracyParty including PTI...

However, this is truly painful to see these BC goons disturbing the Peace of OurFather...

I cann't express my outrage enough of this incidence...

Truly shameful... if the word shame has any meaning left in the social/political discourse in OurLand...anymore.

PakArmedForces are mandated to Protect the Idea of Pakistan... and its emobidemnet is OurFather Quaid e Azam R.A. @PanzerKiel

These thugs/goons need to brought to justice... even if it is an old incident... otherwise, the slide of SoftState would remain steep... downwards.

I do appologise, PaaJee, for using strong language but this shitshow needs to end now... 25% leaving below the poverty line means... 55+million Paks living a Subhumans...
And these maffias and their MarasiMedia is busy day and night about cutting the roots of PakTree...

These BC/MC must be cut to size... totally disgusted to know about this incidence...

Phuuuk them all!

Mangus

Paa Jee: Keya karain aur kidhar jaayain?

"Lissay da kee zor Mohammad, nuss jana ya rona"
(Mian Mohammad Bakhash - Saif ul Malook)
 
.
وہ پشتون اور بلوچ قبائل جو ڈیورنڈ لائن کے آس پاس آباد ہیں، انہیں اس خطے میں برطانوی افواج کے لئے بنائی جانے والی ڈیڑھ سو سال پرانی چھائونیوں، سرحد کے ساتھ ساتھ تعمیر شدہ پکے مورچوں، یہاں تک کہ فوجی تربیت کے لئے بہترین اداروں کے قیام سے بخوبی اندازہ ہے، کہ برطانیہ نے یہ تمام اہتمام روس سے مقابلے کے لئے کیا تھا۔ برصغیر پر تاجِ برطانیہ کی مکمل عملداری ابھی قائم نہیں ہوئی تھی اور ’’ایسٹ انڈیا کمپنی‘‘ ہی ہندوستان برطانوی مفادات کا تحفظ کیا کرتی تھی، زارِ روس اس وقت سے بحرِاسود تک رسائی حاصل کر کے یا بحیرۂ عرب کی بندرگاہوں پر قبضے کے ذریعے گرم پانیوں تک پہنچنے کے خواب دیکھ رہا تھا۔ برطانیہ نے اس خواب کی تکمیل کا راستہ روکنے کیلئے ہندوستان کی مغربی سمت پہل کی اور جولائی 1839ء میں افغانستان پر حملہ کر دیا۔ ڈیڑھ سالہ جنگ کے بعد اکتوبر 1842ء میں برطانیہ کو بدترین شکست ہوئی جس کا مشہور واقعہ کابل میں الفنسٹن (Elphinstone) کمپنی کے بیس ہزار برطانوی سپاہیوں کا قتل تھا۔ برطانیہ نے اپنی ہزیمت مٹانے اور روس کو باسفورس کے ساحلوں تک پہنچنے سے روکنے کے لئے کریمیا کا محاذ کھولا تھا۔ یہاں معاملہ مختلف ہوا اور کریمیا میں برطانیہ جیت گیا، جس کے بعد برطانیہ نے ایک بار پھر 1878ء میں افغانستان پر حملہ کر دیا، لیکن اس بار بھی اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اب دونوں طاقتوں میں سکون آ گیا اور پہلی جنگِ عظیم شروع ہو گئی، اس دفعہ روس کو برطانیہ اور فرانس نے اپنے ساتھ ایک عسکری رومانس میں پھنسا لیا،جس کے تحت اس سے ایک وعدہ کیا گیا کہ جنگ جیتنے کے بعد بحرِاسود کی اجارہ داری روس کو دے دی جائے گی،باسفورس اس کے زیرِ نگیں ہو گا اور استنبول پر اس کا پرچم لہرائے گا،روس نے سر دھڑ کی بازی لگائی۔اس جنگ میں سب سے زیادہ فوجی روس کی جانب سے لڑے اور سب سے زیادہ نقصان بھی روس کا ہی ہوا۔اس جنگ میں یوکرین کی آبادی دو حصوں میں تقسیم ہو گئی، 35 لاکھ نے روسی فوج کا ساتھ دیا جبکہ صرف ڈھائی لاکھ آسٹروہنگری سلطنت کی جانب سے لڑے۔ یوکرین کے محاذ پر آسٹروہنگری کے 3 لاکھ 24 ہزار سپاہی مارے گئے،دو لاکھ بیس ہزار زخمی ہوئے اور ڈھائی لاکھ قیدی بنا لئے گئے، جبکہ روس کے بھی ڈھائی لاکھ سپاہی مارے گئے اور چالیس ہزار قیدی بنا لئے گئے۔روس نے اتنا بڑا نقصان اُٹھا کر اور اپنے اتحادی پولینڈ کو ناراض کرتے ہوئے یوکرین پر قبضہ کر لیا اور یوں وہ بحرِاسود کے ساحل پر جا پہنچا،جہاں سے استنبول سامنے دکھائی دیتا تھا۔اب وعدہ کے ایفاء کا وقت آن پہنچا تھا۔ اگر اس وقت فرانس اور برطانیہ روس کو استنبول حاصل کرنے میں مدد کرتے تو،آج روس کو نہ صرف سمندری راستوں کا کوئی مسئلہ ہوتا، بلکہ وہ اس وقت ایک بہت بڑی سمندری قوت بن چکا ہوتا۔یہاں پر برطانوی چالبازی،عیاری اور خفیہ سرگرمی نے اپنا کام دکھایا۔اس برطانوی منصوبے میں اصل کردار روس، یوکرین، برطانیہ اور یورپ کے صہیونی یہودیوں نے ادا کیا۔ کارل مارکس جو نسلاً ایک یہودی تھا،لیکن اس کی کیمونسٹ تحریک نے نہ صرف یورپ بلکہ پوری دُنیا میں مزدور طبقات میں ایک بیداری کی لہر دوڑا رکھی تھی۔ کیمونسٹ مینی فیسٹو کے تحت اس تحریک کا لائحہ عمل دراصل مزدوروں کو منظم کر کے بزورِ قوت اقتدار پر قبضہ کرنا تھا تاکہ ایسی حکومت قائم کی جائے جو نجی ملکیت سے آزاد ہو اور جس میں ہر شخص برابری کی بنیاد پر حصے دار ہو۔ عوامی قوت سے اقتدار پر قبضہ کرنا کبھی بھی اتنا آسان نہیں ہوا کرتا۔ یہ اسی صورت ممکن ہوتا ہے، اگر باغیوں کو اسلحہ، پناہ گاہیں اور بہت حد تک کسی بیرونی فوج یا حکومت کی مدد حاصل ہو۔ ادھر زارِ روس کے ساتھ وعدے کے ایفاء کا وقت قریب آیا اور ادھر برطانیہ نے خفیہ طور پر روس اور یوکرین کے یہودیوں کو بالشویک انقلاب کا ہراوّل دستہ بننے کو کہا۔ روس کے یہودیوں کے ساتھ فرانس، جرمنی، آسٹریا اور دیگر ممالک کے صہیونی بھی مل گئے۔ اس ساری کارروائی کی خفیہ سربراہی ایم آئی سکس کے ذمہ تھی۔ ایسا کرنے کے انعام میں برطانیہ ایک خفیہ معاہدے کے تحت یہودیوں کو اسرائیل میں آباد کرنے کا وعدہ کر چکا تھا۔لینن اور ٹراٹسکی کے انقلابیوں کا عملاً ساتھ روس کے یہودیوں نے دیا اور فرانس اور برطانیہ نے اپنی افواج کے دستوں کو محاذِ جنگ سے نکال کر کیمونسٹ انقلابیوں کے بہروپ میں وہاں بھیج دیا،جس کے نتیجے میں اکتوبر 1917ء میں کیمونسٹ انقلاب پوری قوت سے برپا ہوا اور زارِ روس کی حکومت ختم کر دی گئی۔ اس کے پورے خاندان کو انتہائی بہیمانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا۔ ہر وہ روسی سرمایہ دار جو بحرِاسود کے ذریعے تجارت کا خواب دیکھ سکتا تھا، اس سے دولت اور وسائل چھین لئے گئے۔ کیمونسٹ انقلاب آیا، تو اس نے سب سے پہلے یہ اعلان کیا کہ جنگ صرف اور صرف کیمونسٹ انقلاب کے لئے ہونی چاہئے اور موجودہ جنگ چونکہ بادشاہتوں کی جنگ ہے، اس لئے روس اس جنگ سے نکلنے کا اعلان کرتا ہے۔ اب استنبول کو روس کے حوالے کرنے کا وعدہ یاد دلانے والا حکمران ہی باقی نہ رہا، پیچھے رہ گئے آرتھوڈوکس چرچ کے وہ پادری جو سلطان محمد فاتح کے زمانے میں وہاں سے نکالے گئے تھے اور وہ مسلسل واپسی کا خواب دیکھ رہے تھے۔ ان کے ساتھ کیمونسٹ انقلابیوں کے ہاتھوں بدترین سلوک کروایا گیا۔ پورے سوویت یونین کے تمام گرجا گھروں پر تالے لگا دیئے گئے۔ صلیب لٹکتی رہی لیکن ماننے والا کوئی نہ تھا، چرچ کی گھنٹیاں تھیں لیکن بجانے والا کوئی نہ تھا۔ کیمونسٹ انقلاب کے بعد مشرقِ وسطیٰ پر اقتدار کی وہ جنگ جو کریمیا کی جنگ سے شروع ہوئی تھی اب اس کے دعویدار فرانس اور برطانیہ ہی رہ گئے جنہوں نے خلافتِ عثمانیہ کو کیک کی طرح ٹکڑے ٹکڑے کر کے آپس میں بانٹ لیا۔ برطانیہ کے ہاتھ میں حجاز، عرب، اُردن، مصر اور عراق وغیرہ آئے جبکہ شام اور لبنان فرانس کے حصے میں آئے۔ اس عظیم خفیہ کارنامے کے صلے میں 2 نومبر 1917ء کو برطانوی وزیر خارجہ آرتھر بالفور (Arthur Balfour) نے مشہور یہودی خاندان روتھ شیلڈ کو خفیہ خط کے ذریعے وعدہ کی تصدیق پہنچائی اور کہا کہ برطانیہ تسلیم کرتا ہے کہ دُنیا بھر میں آباد تمام یہودی ایک قوم ہیں اور انہیں واپس اپنے وطن فلسطین میں جانے کا حق حاصل ہے جہاں سے وہ 70ء عیسوی میں نکالے گئے تھے اور اس سلسلے میں تاجِ برطانیہ ان کی مکمل مدد کرے گا۔ کیمونسٹ انقلاب، زارِ روس کی حکومت کے خاتمے اور روس کو باسفورس کی کشمکش سے علیحدہ کرنے کے صلے میں جب 14 مئی 1948ء کو اسرائیل بنا تو روس کے اکثر یہودیوں کو وہاں آباد کیا گیا۔ قیام کے شروع کے چند سالوں میں تو اسرائیل ایسے لگتا تھا جیسے یہ روس کا کوئی حصہ ہے۔ ان بے وفائیوں اور دھوکوں کے بعد سے آج تک کی تاریخ جدید دَور کی کشمکش اور سرد جنگ کی تاریخ ہے۔ روس جب تک اپنی کیمونزم کے نفاذ میں مگن رہا، اسے بالکل نہیں چھیڑا گیا لیکن جیسے ہی کیمونسٹ روس نے بھی پیٹر دی گریٹ کی طرح گرم پانیوں کا خواب دیکھنا شروع کیا اور بحرِاسود یا بحیرۂ عرب کے گرم پانیوں تک پہنچنے کے لئے 1979ء میں افغانستان میں افواج داخل کیں تو برطانیہ نے اپنے اتحادیوں کو اپنا وہ وعدہ یاد دلایا کہ جو اس نے گندمک معاہدہ کرتے ہوئے پس پردہ روس اور دیگر اتحادیوں سے لیا تھا، جس کے نتیجے میں افغانستان ایک آزاد خود مختار ریاست بنا دی گئی تھی۔ اعلان یہ تھا کہ اگر روس نے دریائے ایموں (Oxus) عبور کیا تو پھر جنگ چھڑ جائے گی۔روس نے دریائے ایموں دسمبر 1979ء میں عبور کیا اور پوری دُنیا اس پر ٹوٹ پڑی اور اسے ایسی شکست دی کہ اس کے حصے بخرے ہو گئے۔ یوکرین کی تازہ 2022ء کی جنگ کے دوران روس میں آج وہی چالیس پرانے زخم ہرے ہو چکے ہیں اور ہر خاص و عام میں صرف ایک ہی تصور شدید گہرا ہے، ایک ہی نعرہ گونجتا ہے کہ جب تک برطانیہ اس دُنیا میں موجود ہے ہم روسی امن سے نہیں رہ سکتے۔ (جاری ہے)

Translate it using google. This will tell you how communism started, and who really started it. Yes, it was MI6. @jamahir

Link
 
. .
وہ پشتون اور بلوچ قبائل جو ڈیورنڈ لائن کے آس پاس آباد ہیں، انہیں اس خطے میں برطانوی افواج کے لئے بنائی جانے والی ڈیڑھ سو سال پرانی چھائونیوں، سرحد کے ساتھ ساتھ تعمیر شدہ پکے مورچوں، یہاں تک کہ فوجی تربیت کے لئے بہترین اداروں کے قیام سے بخوبی اندازہ ہے، کہ برطانیہ نے یہ تمام اہتمام روس سے مقابلے کے لئے کیا تھا۔ برصغیر پر تاجِ برطانیہ کی مکمل عملداری ابھی قائم نہیں ہوئی تھی اور ’’ایسٹ انڈیا کمپنی‘‘ ہی ہندوستان برطانوی مفادات کا تحفظ کیا کرتی تھی، زارِ روس اس وقت سے بحرِاسود تک رسائی حاصل کر کے یا بحیرۂ عرب کی بندرگاہوں پر قبضے کے ذریعے گرم پانیوں تک پہنچنے کے خواب دیکھ رہا تھا۔ برطانیہ نے اس خواب کی تکمیل کا راستہ روکنے کیلئے ہندوستان کی مغربی سمت پہل کی اور جولائی 1839ء میں افغانستان پر حملہ کر دیا۔ ڈیڑھ سالہ جنگ کے بعد اکتوبر 1842ء میں برطانیہ کو بدترین شکست ہوئی جس کا مشہور واقعہ کابل میں الفنسٹن (Elphinstone) کمپنی کے بیس ہزار برطانوی سپاہیوں کا قتل تھا۔ برطانیہ نے اپنی ہزیمت مٹانے اور روس کو باسفورس کے ساحلوں تک پہنچنے سے روکنے کے لئے کریمیا کا محاذ کھولا تھا۔ یہاں معاملہ مختلف ہوا اور کریمیا میں برطانیہ جیت گیا، جس کے بعد برطانیہ نے ایک بار پھر 1878ء میں افغانستان پر حملہ کر دیا، لیکن اس بار بھی اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اب دونوں طاقتوں میں سکون آ گیا اور پہلی جنگِ عظیم شروع ہو گئی، اس دفعہ روس کو برطانیہ اور فرانس نے اپنے ساتھ ایک عسکری رومانس میں پھنسا لیا،جس کے تحت اس سے ایک وعدہ کیا گیا کہ جنگ جیتنے کے بعد بحرِاسود کی اجارہ داری روس کو دے دی جائے گی،باسفورس اس کے زیرِ نگیں ہو گا اور استنبول پر اس کا پرچم لہرائے گا،روس نے سر دھڑ کی بازی لگائی۔اس جنگ میں سب سے زیادہ فوجی روس کی جانب سے لڑے اور سب سے زیادہ نقصان بھی روس کا ہی ہوا۔اس جنگ میں یوکرین کی آبادی دو حصوں میں تقسیم ہو گئی، 35 لاکھ نے روسی فوج کا ساتھ دیا جبکہ صرف ڈھائی لاکھ آسٹروہنگری سلطنت کی جانب سے لڑے۔ یوکرین کے محاذ پر آسٹروہنگری کے 3 لاکھ 24 ہزار سپاہی مارے گئے،دو لاکھ بیس ہزار زخمی ہوئے اور ڈھائی لاکھ قیدی بنا لئے گئے، جبکہ روس کے بھی ڈھائی لاکھ سپاہی مارے گئے اور چالیس ہزار قیدی بنا لئے گئے۔روس نے اتنا بڑا نقصان اُٹھا کر اور اپنے اتحادی پولینڈ کو ناراض کرتے ہوئے یوکرین پر قبضہ کر لیا اور یوں وہ بحرِاسود کے ساحل پر جا پہنچا،جہاں سے استنبول سامنے دکھائی دیتا تھا۔اب وعدہ کے ایفاء کا وقت آن پہنچا تھا۔ اگر اس وقت فرانس اور برطانیہ روس کو استنبول حاصل کرنے میں مدد کرتے تو،آج روس کو نہ صرف سمندری راستوں کا کوئی مسئلہ ہوتا، بلکہ وہ اس وقت ایک بہت بڑی سمندری قوت بن چکا ہوتا۔یہاں پر برطانوی چالبازی،عیاری اور خفیہ سرگرمی نے اپنا کام دکھایا۔اس برطانوی منصوبے میں اصل کردار روس، یوکرین، برطانیہ اور یورپ کے صہیونی یہودیوں نے ادا کیا۔ کارل مارکس جو نسلاً ایک یہودی تھا،لیکن اس کی کیمونسٹ تحریک نے نہ صرف یورپ بلکہ پوری دُنیا میں مزدور طبقات میں ایک بیداری کی لہر دوڑا رکھی تھی۔ کیمونسٹ مینی فیسٹو کے تحت اس تحریک کا لائحہ عمل دراصل مزدوروں کو منظم کر کے بزورِ قوت اقتدار پر قبضہ کرنا تھا تاکہ ایسی حکومت قائم کی جائے جو نجی ملکیت سے آزاد ہو اور جس میں ہر شخص برابری کی بنیاد پر حصے دار ہو۔ عوامی قوت سے اقتدار پر قبضہ کرنا کبھی بھی اتنا آسان نہیں ہوا کرتا۔ یہ اسی صورت ممکن ہوتا ہے، اگر باغیوں کو اسلحہ، پناہ گاہیں اور بہت حد تک کسی بیرونی فوج یا حکومت کی مدد حاصل ہو۔ ادھر زارِ روس کے ساتھ وعدے کے ایفاء کا وقت قریب آیا اور ادھر برطانیہ نے خفیہ طور پر روس اور یوکرین کے یہودیوں کو بالشویک انقلاب کا ہراوّل دستہ بننے کو کہا۔ روس کے یہودیوں کے ساتھ فرانس، جرمنی، آسٹریا اور دیگر ممالک کے صہیونی بھی مل گئے۔ اس ساری کارروائی کی خفیہ سربراہی ایم آئی سکس کے ذمہ تھی۔ ایسا کرنے کے انعام میں برطانیہ ایک خفیہ معاہدے کے تحت یہودیوں کو اسرائیل میں آباد کرنے کا وعدہ کر چکا تھا۔لینن اور ٹراٹسکی کے انقلابیوں کا عملاً ساتھ روس کے یہودیوں نے دیا اور فرانس اور برطانیہ نے اپنی افواج کے دستوں کو محاذِ جنگ سے نکال کر کیمونسٹ انقلابیوں کے بہروپ میں وہاں بھیج دیا،جس کے نتیجے میں اکتوبر 1917ء میں کیمونسٹ انقلاب پوری قوت سے برپا ہوا اور زارِ روس کی حکومت ختم کر دی گئی۔ اس کے پورے خاندان کو انتہائی بہیمانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا۔ ہر وہ روسی سرمایہ دار جو بحرِاسود کے ذریعے تجارت کا خواب دیکھ سکتا تھا، اس سے دولت اور وسائل چھین لئے گئے۔ کیمونسٹ انقلاب آیا، تو اس نے سب سے پہلے یہ اعلان کیا کہ جنگ صرف اور صرف کیمونسٹ انقلاب کے لئے ہونی چاہئے اور موجودہ جنگ چونکہ بادشاہتوں کی جنگ ہے، اس لئے روس اس جنگ سے نکلنے کا اعلان کرتا ہے۔ اب استنبول کو روس کے حوالے کرنے کا وعدہ یاد دلانے والا حکمران ہی باقی نہ رہا، پیچھے رہ گئے آرتھوڈوکس چرچ کے وہ پادری جو سلطان محمد فاتح کے زمانے میں وہاں سے نکالے گئے تھے اور وہ مسلسل واپسی کا خواب دیکھ رہے تھے۔ ان کے ساتھ کیمونسٹ انقلابیوں کے ہاتھوں بدترین سلوک کروایا گیا۔ پورے سوویت یونین کے تمام گرجا گھروں پر تالے لگا دیئے گئے۔ صلیب لٹکتی رہی لیکن ماننے والا کوئی نہ تھا، چرچ کی گھنٹیاں تھیں لیکن بجانے والا کوئی نہ تھا۔ کیمونسٹ انقلاب کے بعد مشرقِ وسطیٰ پر اقتدار کی وہ جنگ جو کریمیا کی جنگ سے شروع ہوئی تھی اب اس کے دعویدار فرانس اور برطانیہ ہی رہ گئے جنہوں نے خلافتِ عثمانیہ کو کیک کی طرح ٹکڑے ٹکڑے کر کے آپس میں بانٹ لیا۔ برطانیہ کے ہاتھ میں حجاز، عرب، اُردن، مصر اور عراق وغیرہ آئے جبکہ شام اور لبنان فرانس کے حصے میں آئے۔ اس عظیم خفیہ کارنامے کے صلے میں 2 نومبر 1917ء کو برطانوی وزیر خارجہ آرتھر بالفور (Arthur Balfour) نے مشہور یہودی خاندان روتھ شیلڈ کو خفیہ خط کے ذریعے وعدہ کی تصدیق پہنچائی اور کہا کہ برطانیہ تسلیم کرتا ہے کہ دُنیا بھر میں آباد تمام یہودی ایک قوم ہیں اور انہیں واپس اپنے وطن فلسطین میں جانے کا حق حاصل ہے جہاں سے وہ 70ء عیسوی میں نکالے گئے تھے اور اس سلسلے میں تاجِ برطانیہ ان کی مکمل مدد کرے گا۔ کیمونسٹ انقلاب، زارِ روس کی حکومت کے خاتمے اور روس کو باسفورس کی کشمکش سے علیحدہ کرنے کے صلے میں جب 14 مئی 1948ء کو اسرائیل بنا تو روس کے اکثر یہودیوں کو وہاں آباد کیا گیا۔ قیام کے شروع کے چند سالوں میں تو اسرائیل ایسے لگتا تھا جیسے یہ روس کا کوئی حصہ ہے۔ ان بے وفائیوں اور دھوکوں کے بعد سے آج تک کی تاریخ جدید دَور کی کشمکش اور سرد جنگ کی تاریخ ہے۔ روس جب تک اپنی کیمونزم کے نفاذ میں مگن رہا، اسے بالکل نہیں چھیڑا گیا لیکن جیسے ہی کیمونسٹ روس نے بھی پیٹر دی گریٹ کی طرح گرم پانیوں کا خواب دیکھنا شروع کیا اور بحرِاسود یا بحیرۂ عرب کے گرم پانیوں تک پہنچنے کے لئے 1979ء میں افغانستان میں افواج داخل کیں تو برطانیہ نے اپنے اتحادیوں کو اپنا وہ وعدہ یاد دلایا کہ جو اس نے گندمک معاہدہ کرتے ہوئے پس پردہ روس اور دیگر اتحادیوں سے لیا تھا، جس کے نتیجے میں افغانستان ایک آزاد خود مختار ریاست بنا دی گئی تھی۔ اعلان یہ تھا کہ اگر روس نے دریائے ایموں (Oxus) عبور کیا تو پھر جنگ چھڑ جائے گی۔روس نے دریائے ایموں دسمبر 1979ء میں عبور کیا اور پوری دُنیا اس پر ٹوٹ پڑی اور اسے ایسی شکست دی کہ اس کے حصے بخرے ہو گئے۔ یوکرین کی تازہ 2022ء کی جنگ کے دوران روس میں آج وہی چالیس پرانے زخم ہرے ہو چکے ہیں اور ہر خاص و عام میں صرف ایک ہی تصور شدید گہرا ہے، ایک ہی نعرہ گونجتا ہے کہ جب تک برطانیہ اس دُنیا میں موجود ہے ہم روسی امن سے نہیں رہ سکتے۔ (جاری ہے)

Translate it using google. This will tell you how communism started, and who really started it. Yes, it was MI6. @jamahir

Link

Please bear with me for the long post.

1. Unless I missed some words I found no mention of MI6 as having started Communism. MI6 was formed in 1906 whereas modern Communism was propagated through the world via the publication of The Communist Manifesto in 1848 and among the various influences I think would have been Napoleon's French Revolution that started in 1788 and in India Tipu Sultan was influenced by that revolution and was a correspondent with Napoleon. The plan of Tipu and Napoleon was for the French army to enter India in bigger numbers and work with Tipu's forces to expel the British out of the Mysore region and possibly out of India itself in good time. In today's terms Tipu would have been called an internationalist :
A ruler, who once identified himself with the American and French Revolution and Jacobinism, has remained an enigma to many. That a man who ruled for just 16 years continues to haunt Hindutva groups obviously means that Tipu continues to exist in the political discourses, political narratives as well as in the imagination of nation-building. This is where the irony of history lies — one cannot just bury Tipu in the annals of history.
Please read the whole article by Muzaffar Assadi, an educated professor in the University of Mysore. If Tipu had been alive in India in the 1920 he would have been very supportive of the Communist movement in India with the Communist Party of India being established in 1920 in Tashkent in the Uzbekistan SSR and two of the CPI's establishers were Muslims. So will the author of that article and its newspaper now claim that the French Revolution, Napoleon, Tipu, the Muslims of the Uzbek SSR and the two Muslims of the CPI's establishment and the many Muslims in undivided India and then of India, Pakistan and Bangladesh were all agents of Zionists and MI6 ? That is irrational and it is the article's author and newspaper types who are the real agents and I will write of the below. But I will quote this from my thread from 2016 whose OP is by Pakistani journalist and is about Socialist and Communist activism among Muslims since the early 1900s. Some biased-against-me-and-Communism mod locked the thread but you can read the below and then the entire thread. Please understand the full context of the below :
Roots and Trees

Though one can struggle to pinpoint the exact starting point (or points) from where the many ideas that became associated with Islamic Socialism emerged, historians and intellectuals, Sami A. Hanna and Hanif Ramay – who specialised in critiquing and compiling a dialectic history of Islamic Socialism – are of the view that one of the very first expressions of Islamic Socialism appeared in Russia in the late 19th and early 20th century.

A movement of Muslim farmers, peasants and petty-bourgeoisie in the Russian state of Tatartan opposed the Russian monarchy but was brutally crushed.

In the early 2oth century, the movement went underground and began working with communist, socialist and social democratic forces operating in Russia to overthrow the monarchy.

The leaders of the Muslim movement, that became to be known as the Waisi began explaining themselves as Islamic Socialists when a leftist revolution broke out against the Russian monarchy in 1906.

During the 1917 Bolshevik Revolution that finally toppled and eliminated the Russian monarchy and imposed communist rule in the country, the Waisi fell in with the Bolsheviks and supported Russian revolutionary leader, Vladimir Lenin’s widespread socialist program and policies.

However, after Lenin’s death in 1924, the Waisi began to assert that the Muslim community and its socialism in Tatartan were a separate entity from the Bolshevik communism.

The movement that had formed its own communes became a victim of Stalin’s radical purges of the 1930s and was wiped out.


2. Your linked article uses long regurgitated part-said historical facts mixed with fantasy to project the author's and the newspaper's desire to speak against Communism. You can ask the author and newspaper will ever publish in good terms the Pakistani leftist Faiz Ahmed Faiz's attempt with his Communist / Socialist comrades in the military and administration to capture governance in Pakistan in 1951. Will the author and newspaper call that event anything but the wrongly labelled "Rawalpindi Conspiracy" ? Will the author and newspaper ever accept that during the 1980s it was the Zia ul Haq regime that got support of all kinds in the MI6's and CIA's war against Communism in neighboring Afghanistan which also led to the creation of Al Qaeda and Taliban ? So who the author and the newspaper say were MI6 and CIA fighting against in Afghanistan ? Their own created Communists ? And what was the point of the creation of NATO in 1949 ? NATO was arranged to fight against Communism and Socialism in the entire world and two of its intelligence components were MI6 and CIA ? So are the author and the newspaper saying the MI6 created Communism and then its government and allied governments spent trillions of dollars and decades and countless lives to fight against the same Communism that they had created ? Does it make any sense ? Indonesia until 1965 had the second-largest Communist party ( PKI ) in the world whose membership I think was two million. But the MI6 got their man in Indonesia, Gen. Suharto, to get his loyalists in the military, police and mullah groups to do a genocide of the Communists there. Between 1965 and 1966 it is said that up to three million Communists, sympathizers and suspected sympathizers were murdered by Suharto's thugs ! This is a genocide that the Western governments won't talk about because it is they, particularly MI6, arranged. The Indonesian genocide is bigger than the Iraqi genocide and the Palestinian genocide but they are not talked about. Please read this article about the British government involvement ( the "Foreign Office", essentially MI6 taken along ) in the overthrow of the government of the President Sukarno because he was supportive of the PKI Communists. So, did MI6 take part in the genocide of its own created Communists as per the logic of your article's author and newspaper ? Or are they just raving to hide their own complicity in being agents of MI6, CIA and other Western intelligence agencies in the subversion, assassination, genocide, sabotage and regime-change of Communist and Socialist individuals, movements and countries ?

Now, Communist movements exist in many places - Bangladesh to Turkey to Palestine to Greece to Italy to USA to Britain to India and so on. As per the irrational or truth-diversion logic of the author and the newspaper are all these people, including myself, working for MI6 ? No, the author and the newspaper are the real gun-arms of MI6 against Communism and what they are doing in the article is essential Ulta chor kotwal ko daante. :lol:
 
Last edited:
.
Please bear with me for the long post.

1. Unless I missed some words I found no mention of MI6 as having started Communism. MI6 was formed in 1906 whereas modern Communism was propagated through the world via the publication of The Communist Manifesto in 1848 and among the various influences I think would have been Napoleon's French Revolution that started in 1788 and in India Tipu Sultan was influenced by that revolution and was a correspondent with Napoleon. The plan of Tipu and Napoleon was for the French army to enter India in bigger numbers and work with Tipu's forces to expel the British out of the Mysore region and possibly out of India itself in good time. In today's terms Tipu would have been called an internationalist :

Please read the whole article by Muzaffar Assadi, an educated professor in the University of Mysore. If Tipu had been alive in India in the 1920 he would have been very supportive of the Communist movement in India with the Communist Party of India being established in 1920 in Tashkent in the Uzbekistan SSR and two of the CPI's establishers were Muslims. So will the author of that article and its newspaper now claim that the French Revolution, Napoleon, Tipu, the Muslims of the Uzbek SSR and the two Muslims of the CPI's establishment and the many Muslims in undivided India and then of India, Pakistan and Bangladesh were all agents of Zionists and MI6 ? That is irrational and it is the article's author and newspaper types who are the real agents and I will write of the below. But I will quote this from my thread from 2016 whose OP is by Pakistani journalist and is about Socialist and Communist activism among Muslims since the early 1900s. Some biased-against-me-and-Communism mod locked the thread but you can read the below and then the entire thread. Please understand the full context of the below :



2. Your linked article uses long regurgitated part-said historical facts mixed with fantasy to project the author's and the newspaper's desire to speak against Communism. You can ask the author and newspaper will ever publish in good terms the Pakistani leftist Faiz Ahmed Faiz's attempt with his Communist / Socialist comrades in the military and administration to capture governance in Pakistan in 1951. Will the author and newspaper call that event anything but the wrongly labelled "Rawalpindi Conspiracy" ? Will the author and newspaper ever accept that during the 1980s it was the Zia ul Haq regime that got support of all kinds in the MI6's and CIA's war against Communism in neighboring Afghanistan which also led to the creation of Al Qaeda and Taliban ? So who the author and the newspaper say were MI6 and CIA fighting against in Afghanistan ? Their own created Communists ? And what was the point of the creation of NATO in 1949 ? NATO was arranged to fight against Communism and Socialism in the entire world and two of its intelligence components were MI6 and CIA ? So are the author and the newspaper saying the MI6 created Communism and then its government and allied governments spent trillions of dollars and decades and countless lives to fight against the same Communism that they had created ? Does it make any sense ? Indonesia until 1965 had the second-largest Communist party ( PKI ) in the world whose membership I think was two million. But the MI6 got their man in Indonesia, Gen. Suharto, to get his loyalists in the military, police and mullah groups to do a genocide of the Communists there. Between 1965 and 1966 it is said that up to three million Communists, sympathizers and suspected sympathizers were murdered by Suharto's thugs ! This is a genocide that the Western governments won't talk about because it is they, particularly MI6, arranged. The Indonesian genocide is bigger than the Iraqi genocide and the Palestinian genocide but they are not talked about. Please read this article about the British government involvement ( the "Foreign Office", essentially MI6 taken along ) in the overthrow of the government of the President Sukarno because he was supportive of the PKI Communists. So, did MI6 take part in the genocide of its own created Communists as per the logic of your article's author and newspaper ? Or are they just raving to hide their own complicity in being agents of MI6, CIA and other Western intelligence agencies in the subversion, assassination, genocide, sabotage and regime-change of Communist and Socialist individuals, movements and countries ?

Now, Communist movements exist in many places - Bangladesh to Turkey to Palestine to Greece to Italy to USA to Britain to India and so on. As per the irrational or truth-diversion logic of the author and the newspaper are all these people, including myself, working for MI6 ? No, the author and the newspaper are the real gun-arms of MI6 against Communism and what they are doing in the article is essential Ulta chor kotwal ko daante. :lol:
-- So the Bolshevik Revolution came in 1917
-- Killing of Romanovs; the tsars of Russia, again in 1917

Russia is again changing into the Orthodox Church, and that's bad news for Britain and especially for Zionists.
 
.
-- So the Bolshevik Revolution came in 1917

I get this error message : "This content is not available in your area."

-- Killing of Romanovs; the tsars of Russia, again in 1917

1. Did you want me to read about the killing or some specific sections in which please quote them ? :)

2. Let us not romanticize the Romanovs' killing. They were a monarchy, and monarchy and feudalism are anti-democracy and perpetuate oppression. :)

Russia is again changing into the Orthodox Church, and that's bad news for Britain and especially for Zionists.

1. What are the changes and how is it a bad news for Britain and the Zionists more than when Russia was part of the USSR ?

2. Did you read my previous post in full ?

3. Please read this wonderful post by Pakistani member @Baibars_1260 ( he is no longer active sadly about some history of the Communist Party of India during British colonial times and then after Partition the party's split into Communist Party of Pakistan and the Communist Party of India and some of their activity then on. Note the part where the British colonial government banned the Communist party. Though the part where Baibars sahab writes about the USSR desiring the warm waters ports in Pakistan, this is not accurate.
 
.
I get this error message : "This content is not available in your area."



1. Did you want me to read about the killing or some specific sections in which please quote them ? :)

2. Let us not romanticize the Romanovs' killing. They were a monarchy, and monarchy and feudalism are anti-democracy and perpetuate oppression. :)



1. What are the changes and how is it a bad news for Britain and the Zionists more than when Russia was part of the USSR ?

2. Did you read my previous post in full ?

3. Please read this wonderful post by Pakistani member @Baibars_1260 ( he is no longer active sadly about some history of the Communist Party of India during British colonial times and then after Partition the party's split into Communist Party of Pakistan and the Communist Party of India and some of their activity then on. Note the part where the British colonial government banned the Communist party. Though the part where Baibars sahab writes about the USSR desiring the warm waters ports in Pakistan, this is not accurate.
Han mujhe bhi lag raha keh inqilab aaraha Hai. Aany wala Hai. Bus stop pe khara Hai 😁
 
. .

Pakistan Affairs Latest Posts

Country Latest Posts

Back
Top Bottom