What's new

Urdu & Hindi Poetry

38731204_712791259055120_4801035939503669248_n.jpg
 
وانگاں چڑائیاں رنگ برنگیاں
ہتھاں تے مہندی لائی ہوئی اے
مڑ کے آ پردیسیا ڈھولا
عید سرے تے آئی ہوئی اے


 
" اندیشہ "

بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی
لوگ بے وجہ اداسی کا سبب پوچھیں گے


یہ بھی پوچھیں گے کہ تم اتنی پریشاں کیوں ہو
جگمگاتے ہوئے لمحوں سے گریزاں کیوں ہو


انگلیاں اٹھیں گی سوکھے ہوئے بالوں کی طرف
اک نظر دیکھیں گے گزرے ہوئے سالوں کی طرف


چوڑیوں پر بھی کئی طنز کئے جائیں گے
کانپتے ہاتھوں پہ بھی فقرے کَسے جائیں گے


پھر کہیں گے کہ ہنسی میں بھی خفا ہوتی ہیں
اب تو روحی کی نمازیں بھی قضا ہوتی ہیں


لوگ ظالم ہیں ہر اک بات کا طعنہ دیں گے
باتوں باتوں میں مرا ذکر بھی لے آئیں گے


ان کی باتوں کا ذرا سا بھی اثر مت لینا
ورنہ چہرے کے تاثر سے سمجھ جائیں گے


چاہے کچھ بھی ہو سوالات نہ کرنا ان سے
میرے بارے میں کوئی بات نہ کرنا ان سے


بات نکلے گی تو. پھر دور تلک جائے گی

(کفیل آزر)

kafeel-azar.jpg
 
" اندیشہ "

بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی
لوگ بے وجہ اداسی کا سبب پوچھیں گے

یہ بھی پوچھیں گے کہ تم اتنی پریشاں کیوں ہو
جگمگاتے ہوئے لمحوں سے گریزاں کیوں ہو

انگلیاں اٹھیں گی سوکھے ہوئے بالوں کی طرف
اک نظر دیکھیں گے گزرے ہوئے سالوں کی طرف

چوڑیوں پر بھی کئی طنز کئے جائیں گے
کانپتے ہاتھوں پہ بھی فقرے کَسے جائیں گے

پھر کہیں گے کہ ہنسی میں بھی خفا ہوتی ہیں
اب تو روحی کی نمازیں بھی قضا ہوتی ہیں

لوگ ظالم ہیں ہر اک بات کا طعنہ دیں گے
باتوں باتوں میں مرا ذکر بھی لے آئیں گے

ان کی باتوں کا ذرا سا بھی اثر مت لینا
ورنہ چہرے کے تاثر سے سمجھ جائیں گے

چاہے کچھ بھی ہو سوالات نہ کرنا ان سے
میرے بارے میں کوئی بات نہ کرنا ان سے

بات نکلے گی تو. پھر دور تلک جائے گی

(کفیل آزر)

kafeel-azar.jpg

 
اک خلا، ایک لا انتہا اور میں
کتنے تنہا ہیں میرا خدا اور میں

شاعر.................افتخار مغل
 
یہ دورِ معیشت بہ الفاظ دیگر بازاری ہے
آج اصول قیمت ، مقصد خریداری ہے

یہ تماشگا نہیں تماشبین نہ بن
تیرا مال و اسباب تیری اپنی ذمداری ھیں

بتا کیا لایا ھے ، بازار میں کیا بیچے گا ؟
تو اہل حرف ھے ، حرف بیچے گا ؟

خاموش نہ رہے صدا لگا ، کیا بیچے گا ؟
قلم ھے تیرے پاس ، قلم بیچے گا ؟

حیراں نہ ہو منبر و مینا دونوں بک گے
ان کی چھوڑ، تو اپنی بتا کیا بیچے گا ؟

دیکھا کیا کچھ ہے تیرے پاس ، کیا بیچے گا ؟
داستار ، عزت سعادات بیچے گا ؟

تو نیا ہے تجھے راز کی بات بتاتا ھو
" تو بکے گا ، تو بیچے گا "

تو بھی تو خریدار ھے، تو بھی خریدے گا
جو نہ بکا تو ، تو کيا بیچے گا ؟

جو کچھ ہیں تیرے پاس بیچ دے
جو نہ بکا تو ، تو بھی تو بکے گا

بہتر ہے اپنے دام آپ لگا
منافع رکھ دوکان بڑھا

تو کس ایماں کی بات کرتا ہے
یہاں صنم تو صنمم خدا بکتا ہے

اؤ بھائ يۂ بازار ہے پیارے
یہاں صبح شام انسان بکتا ہے
ح ر خان
 
Last edited:
August 25; Death anniversary of famous Urdu poet Ahmed Faraz.


He was considered as one of the greatest modern and progressive Urdu poets of 20th century. Sometimes a poet for romantic adolescents, sometimes hailing revolution, while at other times, wrapped in nostalgia. This was the great Ahmed Faraz, who left the world 10 years ago yet has remained alive in the Urdu literary scene through the power of his words.

Ahmed Faraz passed away due to kidney failure. He might be physically absent today but his poetry, his words and verses will remain alive forever.

کتنا آساں تھا ترے ہجر میں مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے


Ahmed Faraz with Hafeez Jalandhari & Qateel Shifai in 1970's


40059095_1868434196570358_2077173006139916288_o.jpg
 
Perveen Shakir in Germany in 1980's
Courtesy : Nusrat Zehra

وہ نہ آئے گا ہمیں معلوم تھا اس شام بھی
انتظار اس کا مگر کچھ سوچ کر کرتے رہے
پروین شاکر

40466366_1875563999190711_6517520289364967424_o.jpg
 
نہ ہے ابتدا میرے عشق کی
نہ ہے انتہا میرے عشق کی
میرا عشق ہی ہے میرا خدا
مجھے اور کوئی خدا نہ دے
مجھے بار بار صدا نہ دے
میری حسرتوں کو ہوا نہ دے
میرے دل میں آتشِ عشق ہے
میری آگ تجھ کو جلا نہ دے
میں گدا نہیں ہوں فقیر ہوں
میں قلندروں کا امیر ہوں
مجھے تجھ سے کچھ نہیں چاہیے
مجھے مانگنے کی ادا نہ دے
یہ میرے جنوں کا غرور ہے
مجھے بیخودی میں سرور ہے
مجھے بار بار نہ یاد آ
مجھے ہو سکے تو وفا نہ دے
 
Last edited:
میں آج تک جن پرانے انڈین گانوں سے واقف ہوں، وہ زیادہ تر انہی بسوں میں سفر کے دوران ہی سن سن کر یاد ہوئے تھے۔ وہ سارے گانے مجھے آج بھی یاد ہیں۔ جیسے

  • یہ دنیا یہ محفل میرے کام کی نہیں،
  • کیا ہوا تیرا وعدہ وہ قسم وہ ارادہ،
  • بہارو پھول برساؤ میرا محبوب آیا ہے،
  • لکھے جو خط تجھے وہ تیری یاد میں ہزاروں رنگ کے نظارے بن گئے،
  • چودہویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو،
  • سہانی رات ڈھل چکی نا جانے تم کہاں ہو،
  • میرے سامنے والی کھڑکی میں اک چاند کا ٹکڑا رہتا ہے،
  • تیرے بنا زندگی سے شکوہ تو نہیں،
  • میرا جیون کورا کاغذ کورا ہی رہ گیا،
  • تصویر بناتا ہوں تصویر نہیں بنتی،
  • میری یاد میں تم نا آنسو بہانا،
  • یہ رات یہ چاندنی پھر کہاں سن جا دل کی داستاں،
  • ہے اپنا دل تو آوارہ نہ جانے کس پہ آئے گا،
  • کہیں دیپ جلے کہیں دل،
  • جانے کیوں لوگ محبت کیا کرتے ہیں،
  • یونہی کوئی مل گیا تھا سر راہ چلتے چلتے،
  • آج پھر جینے کی تمنا ہے آج پھر مرنے کا ارادہ ہے،
  • نہ تم بے وفا ہو نہ ہم بے وفا ہیں مگر کیا کریں اپنی راہیں جدا ہیں۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔ آئے ہائے، کہاں گئے وہ دن؟
 
Back
Top Bottom