What's new

Panama Case - Post Verdict Discussion and Updates

.
Asghar khan case ab dobara kiun lagaa hai? Iss ka tu verdict aagaya tha...lekin implement aaj tak nahi hua...even J Khosa mentioned in his panama verdict ke Asghar khna case ka verdict aaj tak implement nahi hua....

iss ki review petition kis ne file ki thee?


Chief Justice of Pakistan Justice Saqib Nisar will hear on May 7 review petitions against the 2012 Asghar Khan case judgment.

Former army chief General Mirza Aslam Beg and former Inter Services Intelligence DG Lt Gen Asad Durrani had filed appeals against the apex court's decision on the later air chief's petition.

Sending notices to the affected parties, the apex court approved the petitions for hearing and will take up the matter on Monday.
 
.
Koi batai ga Asghar Khan case hai kiya ? Kn kn involved hai ?

I don’t follow news or talk shows and i know google is there, but can anybody explain it in few sentences.
 
. .
سپریم کورٹ کا سخت حکم

سپریم کورٹ میں این آئی سی ایل کرپشن کیس کی سماعت ایک طویل عرصے کے بعد ہوئی ہے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ کو قومی احتساب بیورور نیب کے پراسیکیوٹر نے بتایا ہے کہ محسن وڑائچ کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس زیر التواء ہے، محسن وڑائچ اس وقت عدالتی مفرور ہے ۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ محسن وڑائچ کو نیب پکڑتا کیوں نہیں؟ پاکستان ۲۴ کے مطابق پراسکیوٹر نے بتایا کہ محسن وڑائچ حفاظتی ضمانت لے کر مفرور ہوگیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دس روز میں محسن وڑائچ کو گرفتار کریں ۔ بتائیں کہ سابق چئیرمین ایاز نیازی کی کیا صورتحال ہے؟ پراسکیوٹر نے آگاہ کیا کہ ایاز نیازی کیخلاف 2014 سے ریفرنس چل رہا ہے ۔

پاکستان ۲۴ کے مطابق چیف جسٹس نے پوچھا کہ 2014 سے ایاز نیازی کیخلاف ریفرنسز زیر التواء کیوں ہے، این آئی سی ایل کیس کا ریکارڈ پیش کیا جائے ۔ تاخیر کے ذمہ دار نیب عدالتوں کے جج ہوئے تو کارروائی ہوگی ۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ عدالت نے مخدوم امین فہیم، نرگس سیٹھی، قمر زمان چوہدری کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا، عدالت نے خوشنود اختر لاشاری کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا تھا ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ این آئی سی ایل میں عوامی پیسہ لوٹا گیا، نیب کو تحقیقات اور ریکوری کا حکم دیا گیا تھا ۔ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ محسن حبیب وڑائچ سے ریکوئری ہوگئی تھی ۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ریکو ری ہونے سے جرم معاف نہیں ہوتا، ملزمان آزاد رہیں گے تو سپریم کورٹ کے احکامات کی کیا وقعت ہوگی، 5 سال میں صرف 3 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوئے، تاخیر کے ذمہ داران کو تعین ہر صورت کیا جائے گا، چیف جسٹس نے کہا کہ نیب حکام کو بتادیں سنجیدگی سے ہر پہلو کا جائزہ لے رہے ہیں ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ افسوس ہے پانچ سالوں میں صرف تین گواہان کے بیان قلمبند ہوئے ۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب قمرالزمان کے دور میں جو کوتاہیاں ہوئیں انہیں غور سے دیکھیں گے، مکمل رپورٹ دی جائے سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے پر نیب اور دوسرے اداروں نے کیا اقدامات کیے؟

عدالت نے سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز نیازی کی ضمانت کا حکمنامہ بھی طلب کرلیا ہے، لاہور اور کراچی کی احتساب عدالتوں میں زیر التواء مقدمات کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں، احتساب عدالتوں کے جج تاخیر کی وجوہات سے بھی آگاہ کریں، عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم ایاز نیازی کو نوٹس جاری کر دیا ۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق عدالت نے 10 دن میں مفرور ملزم محسن حبیب وڑائچ کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا، نیب سے 2013 کے عدالتی فیصلے پر عملدرامد رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔
سپریم کورٹ نے 5 سال سے ریفرنس زیر التواء ہونے پر اظہار ناپسندیدگی کیا ہے ۔

سپریم کورٹ نے محسن حبیب وڑائچ اور ایاز نیازی کے خلاف احتساب عدالت میں چلنے والے نیب ریفرنسز کی تفصیلات طلب کرلیں، یہ بھی بتایا جائے ایاز خان نیازی کو ریفرنسز زیرالتوا ہونے کے باوجود کیسے ضمانت دی گئی، بتایا جائے 2014 سے اب تک یہ ریفرنسز کیوں زیر التوا ہیں؟ تاخیر کی وجوہات بتائی جائیں، ذمہ داران کا تعین کیا جائے، ایاز خان نیازی کی ضمانت سے متعلق تفصیلات بھی جمع کروائی جائیں، بتایا جائے عدالتی فیصلے پر کتنا عملدرآمد ہوا؟

پاکستان ۲۴ کے مطابق عدالت نے کیس کی سماعت 13 مئی تک ملتوی کر دی ۔


 
.
سپریم کورٹ کا سخت حکم

سپریم کورٹ میں این آئی سی ایل کرپشن کیس کی سماعت ایک طویل عرصے کے بعد ہوئی ہے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ کو قومی احتساب بیورور نیب کے پراسیکیوٹر نے بتایا ہے کہ محسن وڑائچ کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس زیر التواء ہے، محسن وڑائچ اس وقت عدالتی مفرور ہے ۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ محسن وڑائچ کو نیب پکڑتا کیوں نہیں؟ پاکستان ۲۴ کے مطابق پراسکیوٹر نے بتایا کہ محسن وڑائچ حفاظتی ضمانت لے کر مفرور ہوگیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دس روز میں محسن وڑائچ کو گرفتار کریں ۔ بتائیں کہ سابق چئیرمین ایاز نیازی کی کیا صورتحال ہے؟ پراسکیوٹر نے آگاہ کیا کہ ایاز نیازی کیخلاف 2014 سے ریفرنس چل رہا ہے ۔

پاکستان ۲۴ کے مطابق چیف جسٹس نے پوچھا کہ 2014 سے ایاز نیازی کیخلاف ریفرنسز زیر التواء کیوں ہے، این آئی سی ایل کیس کا ریکارڈ پیش کیا جائے ۔ تاخیر کے ذمہ دار نیب عدالتوں کے جج ہوئے تو کارروائی ہوگی ۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ عدالت نے مخدوم امین فہیم، نرگس سیٹھی، قمر زمان چوہدری کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا، عدالت نے خوشنود اختر لاشاری کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا تھا ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ این آئی سی ایل میں عوامی پیسہ لوٹا گیا، نیب کو تحقیقات اور ریکوری کا حکم دیا گیا تھا ۔ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ محسن حبیب وڑائچ سے ریکوئری ہوگئی تھی ۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ریکو ری ہونے سے جرم معاف نہیں ہوتا، ملزمان آزاد رہیں گے تو سپریم کورٹ کے احکامات کی کیا وقعت ہوگی، 5 سال میں صرف 3 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوئے، تاخیر کے ذمہ داران کو تعین ہر صورت کیا جائے گا، چیف جسٹس نے کہا کہ نیب حکام کو بتادیں سنجیدگی سے ہر پہلو کا جائزہ لے رہے ہیں ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ افسوس ہے پانچ سالوں میں صرف تین گواہان کے بیان قلمبند ہوئے ۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب قمرالزمان کے دور میں جو کوتاہیاں ہوئیں انہیں غور سے دیکھیں گے، مکمل رپورٹ دی جائے سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے پر نیب اور دوسرے اداروں نے کیا اقدامات کیے؟

عدالت نے سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز نیازی کی ضمانت کا حکمنامہ بھی طلب کرلیا ہے، لاہور اور کراچی کی احتساب عدالتوں میں زیر التواء مقدمات کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں، احتساب عدالتوں کے جج تاخیر کی وجوہات سے بھی آگاہ کریں، عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم ایاز نیازی کو نوٹس جاری کر دیا ۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق عدالت نے 10 دن میں مفرور ملزم محسن حبیب وڑائچ کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا، نیب سے 2013 کے عدالتی فیصلے پر عملدرامد رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔
سپریم کورٹ نے 5 سال سے ریفرنس زیر التواء ہونے پر اظہار ناپسندیدگی کیا ہے ۔

سپریم کورٹ نے محسن حبیب وڑائچ اور ایاز نیازی کے خلاف احتساب عدالت میں چلنے والے نیب ریفرنسز کی تفصیلات طلب کرلیں، یہ بھی بتایا جائے ایاز خان نیازی کو ریفرنسز زیرالتوا ہونے کے باوجود کیسے ضمانت دی گئی، بتایا جائے 2014 سے اب تک یہ ریفرنسز کیوں زیر التوا ہیں؟ تاخیر کی وجوہات بتائی جائیں، ذمہ داران کا تعین کیا جائے، ایاز خان نیازی کی ضمانت سے متعلق تفصیلات بھی جمع کروائی جائیں، بتایا جائے عدالتی فیصلے پر کتنا عملدرآمد ہوا؟

پاکستان ۲۴ کے مطابق عدالت نے کیس کی سماعت 13 مئی تک ملتوی کر دی ۔

Aj to modi key yaar ny apney siyasi baap kay faoslon par charhai kardi haha

سپریم کورٹ کا سخت حکم

سپریم کورٹ میں این آئی سی ایل کرپشن کیس کی سماعت ایک طویل عرصے کے بعد ہوئی ہے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ کو قومی احتساب بیورور نیب کے پراسیکیوٹر نے بتایا ہے کہ محسن وڑائچ کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس زیر التواء ہے، محسن وڑائچ اس وقت عدالتی مفرور ہے ۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ محسن وڑائچ کو نیب پکڑتا کیوں نہیں؟ پاکستان ۲۴ کے مطابق پراسکیوٹر نے بتایا کہ محسن وڑائچ حفاظتی ضمانت لے کر مفرور ہوگیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دس روز میں محسن وڑائچ کو گرفتار کریں ۔ بتائیں کہ سابق چئیرمین ایاز نیازی کی کیا صورتحال ہے؟ پراسکیوٹر نے آگاہ کیا کہ ایاز نیازی کیخلاف 2014 سے ریفرنس چل رہا ہے ۔

پاکستان ۲۴ کے مطابق چیف جسٹس نے پوچھا کہ 2014 سے ایاز نیازی کیخلاف ریفرنسز زیر التواء کیوں ہے، این آئی سی ایل کیس کا ریکارڈ پیش کیا جائے ۔ تاخیر کے ذمہ دار نیب عدالتوں کے جج ہوئے تو کارروائی ہوگی ۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ عدالت نے مخدوم امین فہیم، نرگس سیٹھی، قمر زمان چوہدری کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا، عدالت نے خوشنود اختر لاشاری کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا تھا ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ این آئی سی ایل میں عوامی پیسہ لوٹا گیا، نیب کو تحقیقات اور ریکوری کا حکم دیا گیا تھا ۔ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ محسن حبیب وڑائچ سے ریکوئری ہوگئی تھی ۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ریکو ری ہونے سے جرم معاف نہیں ہوتا، ملزمان آزاد رہیں گے تو سپریم کورٹ کے احکامات کی کیا وقعت ہوگی، 5 سال میں صرف 3 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوئے، تاخیر کے ذمہ داران کو تعین ہر صورت کیا جائے گا، چیف جسٹس نے کہا کہ نیب حکام کو بتادیں سنجیدگی سے ہر پہلو کا جائزہ لے رہے ہیں ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ افسوس ہے پانچ سالوں میں صرف تین گواہان کے بیان قلمبند ہوئے ۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب قمرالزمان کے دور میں جو کوتاہیاں ہوئیں انہیں غور سے دیکھیں گے، مکمل رپورٹ دی جائے سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے پر نیب اور دوسرے اداروں نے کیا اقدامات کیے؟

عدالت نے سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز نیازی کی ضمانت کا حکمنامہ بھی طلب کرلیا ہے، لاہور اور کراچی کی احتساب عدالتوں میں زیر التواء مقدمات کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں، احتساب عدالتوں کے جج تاخیر کی وجوہات سے بھی آگاہ کریں، عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم ایاز نیازی کو نوٹس جاری کر دیا ۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق عدالت نے 10 دن میں مفرور ملزم محسن حبیب وڑائچ کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا، نیب سے 2013 کے عدالتی فیصلے پر عملدرامد رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔
سپریم کورٹ نے 5 سال سے ریفرنس زیر التواء ہونے پر اظہار ناپسندیدگی کیا ہے ۔

سپریم کورٹ نے محسن حبیب وڑائچ اور ایاز نیازی کے خلاف احتساب عدالت میں چلنے والے نیب ریفرنسز کی تفصیلات طلب کرلیں، یہ بھی بتایا جائے ایاز خان نیازی کو ریفرنسز زیرالتوا ہونے کے باوجود کیسے ضمانت دی گئی، بتایا جائے 2014 سے اب تک یہ ریفرنسز کیوں زیر التوا ہیں؟ تاخیر کی وجوہات بتائی جائیں، ذمہ داران کا تعین کیا جائے، ایاز خان نیازی کی ضمانت سے متعلق تفصیلات بھی جمع کروائی جائیں، بتایا جائے عدالتی فیصلے پر کتنا عملدرآمد ہوا؟

پاکستان ۲۴ کے مطابق عدالت نے کیس کی سماعت 13 مئی تک ملتوی کر دی ۔

Aj to modi key yaar ny apney siyasi baap kay faoslon par charhai kardi haha ab to Altaf Hussain ban,ney ki flop koshish kar raha hy par ye bhool gaya iski partty mein adhi awam to q lwague key han khayal bikao group sey hy
 
.
Posted just about the same regarding PTM as Moed Pirzada has explained in his video. Thankfully, I had posted my comment way earlier or else I could have been accused of copying from Moed, lol.
Some seemingly off topic conspiracy theory that May Allah Subhan Taala forbid, may yet be proven correct.

My two cents about a developing side story I mentioned earlier. PTM has some valid grievance that are being exploited by seemingly Kabul backed but actual Indian proxies who have hijacked the cause...The libtards of Amn ki Asha love it for no ordinary reasons too.

Again, the valid grievances must be addressed and made sure to be permanently fixed to remove the air out of Anti Pakistan elements who have gotten a chance to use the excuse to forward their covert agenda of hatred against Pakistan.

The basic fix as in FATA merger with KPK was made sure by Nawaz Sharif to fail for now for what reason but to provide excuse for the rights movement to linger on and damage Nawaz's political foes.

I think that Pashteen factor is India's substitute for TTP terrorism that has been largely crushed and also, the frequently used tactics of - cross border firing and shelling on civilians...

Instead of using recent tactics of shelling whenever required to distract the attention or sending a message of hostility...India has shifted gears...we now have "Kabul backed" Pashteen pushed in our faces to keep us irritated and preoccupied with an internal nuisance with excuse of some legitimate and valid reasons for protest.

All too eerily sometimes in the past, Indian shelling had started exactly when Nawaz's predicament seemed to be worsening...


India has a long and dark history of trying to interfere in internal matters of its neighbors and flaming anti Pakistan sentiments.

This change in Indian tactics from Shelling and terrorism to Pashteen is probably as it was becoming somewhat obvious as well as causing Critical damage to BSF due to retaliation by Pak Army snipers and artillery. This way, it is possible to ignite a civil war of sorts or at least try it's best to ignite one.

After the largely defeated TTP terrorism, and retaliation fatalities causing Cross border Shelling, Pashteen is a proxy that creates more than a few headaches and distractions (as well as hostility breathing down our necks as we know he is financed and backed...) without the international community condemnation of cross border firing as well as Pak Army retaliation fallout.

I'm certainly not saying that for sure It is Nawaz Specific or a mutual plan or conspiracy involving Sharif themselves but India's desire to interfere and cause mayhem when possible.

Financing a civil war and create anti Pakistan sentiment is the main driving force behind this strategy. If it helps Modi's friend's cause in anyway then all the better side affect of a policy of supporting any and every hostilities against Pakistan.

The thing that should open the eyes of PMLN supporters is that how Nawaz's Interests have come to be alligned with that of PAKISTAN'S ENEMIES.

Posted earlier about an opportunistic threat to the life of Shahbaz and Imran Khan...What if RAW tries to throw a wrench in the works...

Never mind the speaker below if you don't like the guy @Tameem but if such a mishap occurs then I'm sure you will still dance to the same theme of Ring Rung Ring Rung Ring...leader above everything, how Altaf Hussainic indeed.

 
.
Ch. Nisar is not a man of his words! Not a single time he acted as he committed.
 
. .
From another thread...thought posters here might like it too:

Now understand this, since 99 the khalai makhlooq and NS are on a confrontaion course
Now understand this, since 2014 the PakArmy and Chopai Makhlooq Nawaz are on a confrontation course.

The leader of Chopai Makhlooq Nawaz was helped into office by General Kiani in 2013 Elections. Hand in glove, the Chopai Mkhlooq leader asked to be awarded overwhelming majority on election night...after the pools had finished, so from whom was he begging this from @Champion_Usmani ?

Moving forward...Remember when leader of Chopai Makhlooq Nawaz asked COAS to intervene and talk to Dharna leaders on behalf of Government to resolve the issue.

Then Chopai Makhlooq asked the PakArmy to mediate and sit in meetings of two sides to resolve the dharna.

Subsequently, to the astonishment of COAS, leader of Chopai Makhlooq Nawaz went back on his word in National Assembly, as usual, and completely rejected that he asked PakArmy himself to mediate, lol.

That time in 2014 was the start of souring of relations between PakArmy's honest professional Soldier Raheel Shareef and a back stabbing habitual liar leader of Chopai Makhlooq Nawaz Sharif and his gang.

That's the actual history of the pink snouts often overlooked by similar Chopai Makhlooq who don't support any party.
 
. .
Supreme Court finds massive illegalities in land acquired by Bahria Town for housing projects

In three separate yet equally searing verdicts delivered on Friday, the Supreme Court (SC) came down hard on Bahria Town's illegal procurement of land for its housing projects across the country, in each case declaring all such transfers null and void.

Justice Ejaz Afzal Khan authored the hard-hitting majority judgements in each case, which were heard by a single three-member bench. He was accompanied by Justices Maqbool Baqar and Faisal Arab.

Each order was passed 2-1, with Justice Maqbool Baqar dissenting in each case.

Bahria Town Karachi
The apex court barred Bahria Town from selling or allotting land in the Bahria Town Karachi project after declaring that the allotment of land to the company by the Sindh government and a massive land swap with the Malir Development Authority (MDA) was done illegally.

"[...] We are constrained to declare that the grant of the land to the MDA, its exchange with the land of Bahria Town and anything done pursuant thereto being against the provisions of COGLA 1912 [Colonization of Government Lands Act, 1912] and statement of conditions are void ab initio and as such have no existence," the court ruled.


"The government land would go back to the government and the land of Bahria Town exchanged for the government land would go back to Bahria Town," the court ordered.

The bench hearing the case further directed the National Accountability Bureau to file references against those responsible for illegally transferring and allotting land and to take action against them within three months.

The court also considered the interests of those people Bahria Town has already sold the land to.

"Since a great deal of work has been done by the Bahria Town and a third-party interest has been created in favour of hundreds of allotees, the land could be granted to the Bahria Town afresh by the Board of Revenue under the provisions of COGLA 1912."

"What would be the terms and conditions of grant, what would be the price of the land, whether it would be the one at which the Bahria Town sold the land to the people by and large, how much of government land and how much of the private land has been utilized by the Bahria Town, and what Bahria Town is entitled to receive in terms of money on account of development of the land are the questions to be determined by the implementation bench of this court."

"We, therefore, request the Honorable Chief Justice of Pakistan to constitute a bench for the implementation of this judgement in its letter and spirit," it asked.

"Bahria Town shall not sell any plot, built-up unit, apartment etc after the announcement of this judgement. Any allotment made after the announcement of this judgement shall be void," the court ordered.

"The National Accountability Bureau (NAB) shall pick up the thread from where it left and take its investigation to its logical end. The investigation report which was submitted in the Court and sealed under its order may now be collected for further action. The investigation be completed within a period of three months from the date of announcement of this judgement and a reference be filed in the Accountability Court against all those who are found responsible for causing loss to the state exchequer," the court further ruled.

"We have been told that government land has also been allotted to DHA and many other societies on cheaper rates as compared to the rates in this case. If so, we would request the Honourable Chief Justice of Pakistan to take suo moto action in this behalf so that like be treated alike."


Bahria Town Rawalpindi
Separately, the SC also held Bahria Town responsible for encroachment on forest land in the Takht Pari area near Islamabad.

The issue raised in the Takht Pari case was that Bahria Town had 'encroached' upon 1,170 kanals of forest land, while the forest department had 'encroached' on an area measuring 765 kanals of Bahria Town.

However, the court struck down this mutual 'encroachment' deal, deeming it illegal and of no effect.

"We declare that the area of Takht Pari is 2,210 acres; that exchange of land purportedly encroached by Bahria Town and the forest department and attestation of mutations in this behalf being based on an erroneous assumption about the area is against the law and the record and as such of no effect and the order passed in S.M.C.No. 3 of 2009 is recalled."

"However, if any third-party interest has been created over the forest land what to do therewith and how to deal therewith shall be decided by the implementation bench," it ruled.

The court then directed the forest department, the revenue department and the Survey of Pakistan to conduct a fresh demarcation in the Takht Pari area.

It also issued notices to the forest department and Bahria Town to submit a report within one month before the SC implementation bench.

NAB was also directed to look into who authorised the illegal allotments in the Takht Pari area and pursue them in an accountability court.

New Murree Development Scheme
In a third order issued the same day, the Supreme Court also struck a death blow to the New Murree Development Project/Scheme, which had been roundly criticised by environment protection agencies for endangering the forests and land around Islamabad.

"We do not understand how suitable chunks of land were chosen and taken possession of without having recourse to legal proceedings and without the permission of the government in gross, grave and glaring violation of the law governing the partition of such land.

"We do not understand how the trees and bushes running in millions were cut from the shamlat-i-deh [communal land] and how was it converted into a building site. We also do not understand how the government slept over its rights and sat around like an idle spectator when everything was ruined and run amuck by Bahria Town or for that matter any other builder without realizing that fauna and flora are better served by the natural growth of trees than the mountains of iron, cement and concrete," Justice Ejaz Afzal Khan wrote.

"[...] As a sequel to what has been discussed above, we have no hesitation to hold that any area of shamilat-i-deh broken up for cultivation or any other purpose, partitioned, taken possession of or constructed in violation of the wajib-ul-arz [agreement between settled villagers using the land and the government] and rule 4A and 4B of the Rules mentioned-above, being illegal and unlawful is of no effect."

"The area thus broken up, partitioned, taken possession of or constructed be retrieved by the government forthwith. All construction work in shamilat-i-deh be stopped forthwith. The construction work carried in private ownership would continue only if it is okayed by the Rawalpindi Development Authority and Environment Protection Agency."

"The persons and officials of the revenue department be proceeded against. The NAB is directed to investigate the case and file references against all those who are found responsible for committing, aiding and abetting the crime at any level or in any form."

"If at all a great deal of construction work has been done on the property comprised in shamilat-i-deh, plots have been transferred, superstructure has been raised thereon and third-party interest has been created therein, a spade would remain a spade and an illegal act would remain illegal. However, the questions what to do with the allottees, how to deal with their cases and what remedial measures could be taken in this behalf shall be dealt with by the implementation bench.

"We, therefore, request the Honourable Chief Justice of Pakistan to constitute an implementation bench in this behalf to deal with the questions mentioned above.

"It is, however, added that the provincial government and the Forest Department take care of the areas of the shamilat-i-deh to develop it by afforestation."

 
. . .
.
Back
Top Bottom