Pakistani sipahi
FULL MEMBER
- Joined
- Jun 28, 2012
- Messages
- 329
- Reaction score
- 0
- Country
- Location
In the name of Allah The Most Gracious The Most Merciful
I would like to inform my Muslim brothers and other Non-Muslim friends that Teen talaq is not the right practice according to Islamic teachings even if a guy says talaq talaq talaq it will be counted as one talaq . And then two Just people from both parties (families) will sit together and have a talk . If the guy still does not accept and says talaq . This will be second Talaq . Then they will have another chance for talk and solve the issue . If the guys say again says talaq then this will be it . The women will be divorced and he cannot marry her again until she gets married to another guy and then If Allah willing she is widowed or divorced He can marry her (not halala purpose). If the woman is pregnant then he will have to provide her all the expenses until she gives birth to the baby. She can marry again after 3 periods time or three months for those women who don't have periods .
ٱلطَّلَٰقُ مَرَّتَانِۖ فَإِمسَاكُۢ بِمَعرُوفٍ أَوۡ تَسرِيحُۢ بِإِحسَٰن (بقرة:229)
ترجمہ: رجعی طلاق دوبار ہے پھر دو طلاقوں کے بعد یا تو دستور کے موافق اپنی بیوی کو رہنے دے یا اچھی طرح سے رخصت کر دے
وَالمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ (بقرہ:228
ترجمہ: اور جن عورتوں کو طلاق دی گئی ہو وہ تین حیض کی مدت اپنے آپ کو روکے رکھیں۔
وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ(الطلاق:4
ترجمہ: اور حاملہ عورتوں کی عدت ان کے وضع حمل ہے ۔
وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ ۚ (الطلاق:4
ترجمہ: تمہاری عورتوں میں سے جو عورتیں حیض سے ناامید ہوگئی ہوں ، اگر تمہیں شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہے اور ان کی بھی جنہیں حیض آنا شروع ہی نہ ہوا ہو۔
فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِن بَعْدُ حَتَّىٰ تَنكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ ۗ فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَن يَتَرَاجَعَا إِن ظَنَّا أَن يُقِيمَا حُدُودَ اللَّهِ ۗ وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ يُبَيِّنُهَا لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ(البقرۃ:230)
ترجمہ: پھر اگر اس کو (تیسری بار) طلاق دیدے تو اب اس کے لئے حلال نہیں جب تک کہ وہ عورت اس کے سوا دوسرے سے نکاح نہ کرے ، پھر اگر وہ بھی طلاق دیدے تو ان دونوں کو میل جول کرلینے میں کوئی گناہ نہیں بشرطیکہ یہ جان لیں کہ اللہ ککی حدود کو قائم رکھ سکیں گے ، یہ اللہ تعالی کی حدود ہیں جنہیں وہ جاننے والوں کے لئے بیان فرما رہا ہے ۔
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب
I would like to inform my Muslim brothers and other Non-Muslim friends that Teen talaq is not the right practice according to Islamic teachings even if a guy says talaq talaq talaq it will be counted as one talaq . And then two Just people from both parties (families) will sit together and have a talk . If the guy still does not accept and says talaq . This will be second Talaq . Then they will have another chance for talk and solve the issue . If the guys say again says talaq then this will be it . The women will be divorced and he cannot marry her again until she gets married to another guy and then If Allah willing she is widowed or divorced He can marry her (not halala purpose). If the woman is pregnant then he will have to provide her all the expenses until she gives birth to the baby. She can marry again after 3 periods time or three months for those women who don't have periods .
ٱلطَّلَٰقُ مَرَّتَانِۖ فَإِمسَاكُۢ بِمَعرُوفٍ أَوۡ تَسرِيحُۢ بِإِحسَٰن (بقرة:229)
ترجمہ: رجعی طلاق دوبار ہے پھر دو طلاقوں کے بعد یا تو دستور کے موافق اپنی بیوی کو رہنے دے یا اچھی طرح سے رخصت کر دے
وَالمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ (بقرہ:228
ترجمہ: اور جن عورتوں کو طلاق دی گئی ہو وہ تین حیض کی مدت اپنے آپ کو روکے رکھیں۔
وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ(الطلاق:4
ترجمہ: اور حاملہ عورتوں کی عدت ان کے وضع حمل ہے ۔
وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ ۚ (الطلاق:4
ترجمہ: تمہاری عورتوں میں سے جو عورتیں حیض سے ناامید ہوگئی ہوں ، اگر تمہیں شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہے اور ان کی بھی جنہیں حیض آنا شروع ہی نہ ہوا ہو۔
فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِن بَعْدُ حَتَّىٰ تَنكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ ۗ فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَن يَتَرَاجَعَا إِن ظَنَّا أَن يُقِيمَا حُدُودَ اللَّهِ ۗ وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ يُبَيِّنُهَا لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ(البقرۃ:230)
ترجمہ: پھر اگر اس کو (تیسری بار) طلاق دیدے تو اب اس کے لئے حلال نہیں جب تک کہ وہ عورت اس کے سوا دوسرے سے نکاح نہ کرے ، پھر اگر وہ بھی طلاق دیدے تو ان دونوں کو میل جول کرلینے میں کوئی گناہ نہیں بشرطیکہ یہ جان لیں کہ اللہ ککی حدود کو قائم رکھ سکیں گے ، یہ اللہ تعالی کی حدود ہیں جنہیں وہ جاننے والوں کے لئے بیان فرما رہا ہے ۔
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب