Follow along with the video below to see how to install our site as a web app on your home screen.
Note: This feature may not be available in some browsers.
@SpArK; just goes to show that the folks there have normal aspirations as any other Citizen of India; and do not want to live with the worry of where the next bomb explosion will take place, or where the next Beardo or Weirdo will come from firing a Kalashnikov!
Pictures speaks a thousand words.
Hum cheen k lein gei azadi.Kashmiris mark India’s Independence Day as Black Day
PHOTO: AFP
Kashmiris living across the world, including those on both sides of the Line of Control (LoC) are observing black day on Saturday as India celebrates its 69th Independence Day, Radio Pakistan reported.
A complete strike is being observed in Indian occupied Kashmir after a call for black day came from several liberation leaders including Syed Ali Gilani and Mirwaiz Umar Farooq.
Read: Curfew imposed in Indian-occupied Kashmir to prevent Independence Day celebrations
Further, Hurriyat leaders Muhammad Yousuf Naqash, Hakeem Abdul Rasheed, Bilal Siddiqi and Syed Bashir Andrabi in a joint statement said, “India had no moral or constitutional justification to celebrate its Independence Day in the disputed territory forcibly occupied by it.”
The call came a day after authorities imposed a curfew in parts of the main city of Indian-controlled Kashmir on August 14 to prevent any move by separatists to celebrate Pakistan’s Indepedence Day, police said.
Read: Woman killed by Indian shelling in Kashmir
The restrictions in Srinagar, which included the closure of the city’s main mosque during Friday prayers, were announced on the eve of independence day in both India and Pakistan and follow a recent spike in violence.
Kashmiris mark India’s Independence Day as Black Day - The Express Tribune
And there were shameless pakistanis wishing indians happy independence day.
@fakhre mirpur @engineer saad
@syedali73 @JonAsad @DESERT FIGHTER
Its old news but ididnt post that day ,@syedali73 ,may nay socha koi modertor dukhi na ho jaey that im posting this on indian independence day , after all u know y.
Kya matlab ,umean atrocities in jk had been going since 1800s something?? But pre 47 when they were oppressed ppl of rest of sub con were living better life compared to them??????Hum cheen k lein gei azadi.
Hai Haq Hamara Azaadi.
رائم لسٹ/چارج شیٹ بنام ابو ظالم گلاب سنگھہ ایک درندہ صفت حکمران
٭ 1820ء کی دہائی میں رنجیت سنگھ کی خوشنودی کے لیے ریاست جموں کے عوام کا بے دریغ قتل کیا۔ اپنے حقوق کی جنگ لڑنے والے میاں دیدو سمیت سینکڑوں افراد کو قتل کیا اور ان کے ٹکڑے ٹکڑے کر کہ اپنی جہالت اور بیمار انا کو تسکین بخشی۔ [1]
٭ 1830ء کی دہائی میں ریاست پونچھ میں آزادی پسندوں نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کے خلاف بغاوت کی اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کی پادائش میں راجہ جموں گلاب سنگھ نے بحکم رنجیت سنگھ اہل پونچھ کو ناصرف گاجر مولی کی طرح کاٹ ڈالا بلکہ ان کی منظم نسل کشی بھی کی۔ سبز علی خان اور ملی خان کی زندہ کھالیں اتار کر درخت کے ساتھ الٹا لٹکا دیا تا کہ بچ جانے والے عبرت پکڑیں اور آئندہ اپنے حقوق کی بات نا کریں۔ [2]
٭ 1846ء میں انگریزوں سے ساز باز کرتے ہوئے جموں کشمیر کو 75 لاکھ نانک شاہی میں بیعنامہ امرتسر کے تحت خرید لیا [3] جو تاریخِِ انسانی میں انسانوں کی خرید و فروخت کا پہلا تحریری معائدہ ہے جس پر برطانیہ کے ویزاعظم ڈیوڈ کیمرون نے شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے تاجِ برطانیہ پر ایک بدنما دھبہ قرار دیتے ہوئے اہل کشمیر سے معافی مانگی۔ [4]
٭ تاریخی پس منظر رکھنے والی ریاست کشمیر کا نام جموں کشمیر رکھتے ہوئے لسانیت اور علاقائی ازم کی بنیاد ڈالی۔ جس سے لداخ، پونچھ اور گلگت بلتستان کی عوام میں احساس محرومی نے انگڑائی لی اور وہ ریاست کی وحدت سے خود کو الگ محسوس کرنا شروع ہو گے۔
مہذبی بنیادوں پر عوام کو تقسیم کیا۔ ہندو و مسلم کے لیے الگ الگ قوانین متعارف کروائے۔ مقتول اگر مسلم ہوتا تو اس کے خاندان کو 2 جبکہ کے ہندو ہوتا تو اس کے خاندان کو 4 روپے ادا کیے جاتے۔ [5]
٭ گائے کے ذبح کی سزا موت [6] جبکہ قران و ہدیث کی توہین پر کسی قسم کی سزا موجود نہیں تھی۔
٭ گلاب سنگھ نے جموں کشمیر میں ایسا سامراج قائم کیا جس میں ڈوگروں کو تو آقاوں کی حثیت دی گئی اور غیر ڈوگرہ طبقوں کو حقیر اور ادنی گردانا گیا ( تاریخِ جدوجہد آزادیِ کشمیر مصنف پریم ناتھ بزار، ص 144)
٭ کشمیر پر ڈوگرہ خاندان کی حکمرانی تھی اور پوری قوم غلامی کی زندگی گزار رہی تھی۔ ( شہید مقبول احمد بٹ، کیمپ جیل لاہور، 2 اپریل 1973)
٭ جموں کشمیر میں سڑک کے کنارے پکے چبوترے اور خوض بنے ہوئے تھے اور جھرنوں کا پانی لوھے کے نل کے ذریعے چوبیس گھنٹے ان پر گرتا رہتا تھا۔ ہندوں اور ڈوگرے ان نلوں کی دھار کے نیچے کھٹرے ہو کر نہاتے تھے کپڑے بھی دھوتے تھے اور پانی بھی پتے تھے۔ مسلمانوں کو ان چبوتروں کے پاس تک پھٹکنے کی اجازت نہ تھی کیونکہ ان کے چھونے سے چشمے کا صاف پانی ناپاک ہو کر بھرشٹ ہو جاتا تھا۔ جو بچا کھچا مستعمل پانی چپوتروں سے بہے کر نکلتا تھا اس کی نکاس سٹرک کی دوسری جانب نشیب کی طرف تھی یہاں سے یہ از سرنو ایک بیمار سی آبجو بن کر نیچے کی طرف رواں ہو جاتا تھا۔ اس سکنڈ ہنڈ پانی کو اپنے استعمال میں لانے کے لیے مسلمانوں کو کھلی چھٹی تھی۔ [7]
٭ کشمری مسلمان کا بال بال ڈوگرا حکومت کے لاتعداد ٹیکسوں میں جکڑا رہتا تھا، پھول پر ٹیکس، سبزی پر ٹیکس، بھیڑ، بکری اور گائے پر ٹیکس، چولہا ٹیکس، کھڑکی ٹیکس، اُون ٹیکس، شال ٹیکس، بخار اور خیاط ٹیکس، مزدور اور معمار پر ٹیکس، نانبائی اور لوہار پر ٹیکس، ملاح اور کمہار پر ٹیکس، اربابِ نشاط پر ٹیکس، (طوائف پر ٹیکس ) بس فقط ایک حجام تھا ٹیکسوں کی مکڑی کے جالے میں کسی وجہ سے گرفتار نہ تھا۔[8]
٭ قتل و غارت گیری کی جو روایت گلاب سنگھ نے ڈالی اس پر اس کے جانشین بھی عمل پیرائے رہے اور پہلی جنگ عظیم کے دوران عوام کی مرضی کے برعکس ریاست پونچھ کو جموں کشمیر میں شامل کرنے کی ہوس میں تابڑ توڑ حملے کر کے خون کی ندیاں بہا دی گئی۔[9]
اس کے جانشین ہری سنگھ نے 1931ء میں توہین قران و خطبہ کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران اذان دیتے ہوئے 22 نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ [10]
٭ 1947ء میں جب کشمیری عوام نے ہری سنگھ کہ شخصی راج کے خلاف المِ بغاوت بلند کرتے ہوئے اسکہ خلاف ہتھیار اٹھا کر اسے ملک بدر کیا تو اس نے ہندوستان سے کشمیر کی وزاتِ اعلیٰ کے وعدے پر باقاعدہ تحریری الحاق کر دیا جسے جواز بنا کر ہندوستانی افواج کشمیر میں داخل ہو گئ اور تحریکِ آزادی کشمیر کو شدید نقصان پنہچا جس کا خمیازہ آج بھی اہل کشمیر بھگت رہے ہیں۔ [11]
(
٭ ٭ ماخذ (References) ٭ ٭
1- Hindu Rulers Muslim Subjects by Maridu Rae
2- جہدِ مسلسل بائے امان للہ خان،//، تاریخ کشمیر بائے ایم-ایل کپور،//، جموں فاکس بائے باوا ستندر سنگھ،//، کشمیر تہذیب و ثقافت بائے خوش دیو سنگھ ،//، و دیگر
3 - جموں کشمیر بک آف جنرل نالج (فرسٹ ایڈیشن) بائے سعید اسد،//، تاریخ کشمیر یعنی گلدستہ کشمیر بائے پنڈت ہرگوپال، مختصر تاریخ کشمیر بائے چراغ حسن حسرت و دیگر
4- Visitor Book of Jalianwala Bagh (Feb 2013)
5 & 6- ویلیم مور کرافٹ (Willson, H.H: Travels etc p.318)
7 & 8 - شہاب نامہ بائے قدرت اللہ شہاب
9- مختصر تاریخ کشمیر بائے چراغ حسن حسرت
10 & 11 - مختصر تاریخ کشمیر بائے چراغ حسن حسرت، //، جموں کشمیر بک آف جنرل نالج (فرسٹ ایڈیشن) بائے سعید اسد ،// ، اخبارات و رسائل 1947ء
@Shamain @fakhre mirpur @Umair Nawaz
Yea Dogra rule was the worst samraaj ever.Kya matlab ,umean atrocities in jk had been going since 1800s something?? But pre 47 when they were oppressed ppl of rest of sub con were living better life compared to them??????
So the sufferings in jk go nearly 2 centuries back??????
I am really confused,
Hum cheen k lein gei azadi.
Hai Haq Hamara Azaadi.
رائم لسٹ/چارج شیٹ بنام ابو ظالم گلاب سنگھہ ایک درندہ صفت حکمران
٭ 1820ء کی دہائی میں رنجیت سنگھ کی خوشنودی کے لیے ریاست جموں کے عوام کا بے دریغ قتل کیا۔ اپنے حقوق کی جنگ لڑنے والے میاں دیدو سمیت سینکڑوں افراد کو قتل کیا اور ان کے ٹکڑے ٹکڑے کر کہ اپنی جہالت اور بیمار انا کو تسکین بخشی۔ [1]
٭ 1830ء کی دہائی میں ریاست پونچھ میں آزادی پسندوں نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کے خلاف بغاوت کی اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کی پادائش میں راجہ جموں گلاب سنگھ نے بحکم رنجیت سنگھ اہل پونچھ کو ناصرف گاجر مولی کی طرح کاٹ ڈالا بلکہ ان کی منظم نسل کشی بھی کی۔ سبز علی خان اور ملی خان کی زندہ کھالیں اتار کر درخت کے ساتھ الٹا لٹکا دیا تا کہ بچ جانے والے عبرت پکڑیں اور آئندہ اپنے حقوق کی بات نا کریں۔ [2]
٭ 1846ء میں انگریزوں سے ساز باز کرتے ہوئے جموں کشمیر کو 75 لاکھ نانک شاہی میں بیعنامہ امرتسر کے تحت خرید لیا [3] جو تاریخِِ انسانی میں انسانوں کی خرید و فروخت کا پہلا تحریری معائدہ ہے جس پر برطانیہ کے ویزاعظم ڈیوڈ کیمرون نے شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے تاجِ برطانیہ پر ایک بدنما دھبہ قرار دیتے ہوئے اہل کشمیر سے معافی مانگی۔ [4]
٭ تاریخی پس منظر رکھنے والی ریاست کشمیر کا نام جموں کشمیر رکھتے ہوئے لسانیت اور علاقائی ازم کی بنیاد ڈالی۔ جس سے لداخ، پونچھ اور گلگت بلتستان کی عوام میں احساس محرومی نے انگڑائی لی اور وہ ریاست کی وحدت سے خود کو الگ محسوس کرنا شروع ہو گے۔
مہذبی بنیادوں پر عوام کو تقسیم کیا۔ ہندو و مسلم کے لیے الگ الگ قوانین متعارف کروائے۔ مقتول اگر مسلم ہوتا تو اس کے خاندان کو 2 جبکہ کے ہندو ہوتا تو اس کے خاندان کو 4 روپے ادا کیے جاتے۔ [5]
٭ گائے کے ذبح کی سزا موت [6] جبکہ قران و ہدیث کی توہین پر کسی قسم کی سزا موجود نہیں تھی۔
٭ گلاب سنگھ نے جموں کشمیر میں ایسا سامراج قائم کیا جس میں ڈوگروں کو تو آقاوں کی حثیت دی گئی اور غیر ڈوگرہ طبقوں کو حقیر اور ادنی گردانا گیا ( تاریخِ جدوجہد آزادیِ کشمیر مصنف پریم ناتھ بزار، ص 144)
٭ کشمیر پر ڈوگرہ خاندان کی حکمرانی تھی اور پوری قوم غلامی کی زندگی گزار رہی تھی۔ ( شہید مقبول احمد بٹ، کیمپ جیل لاہور، 2 اپریل 1973)
٭ جموں کشمیر میں سڑک کے کنارے پکے چبوترے اور خوض بنے ہوئے تھے اور جھرنوں کا پانی لوھے کے نل کے ذریعے چوبیس گھنٹے ان پر گرتا رہتا تھا۔ ہندوں اور ڈوگرے ان نلوں کی دھار کے نیچے کھٹرے ہو کر نہاتے تھے کپڑے بھی دھوتے تھے اور پانی بھی پتے تھے۔ مسلمانوں کو ان چبوتروں کے پاس تک پھٹکنے کی اجازت نہ تھی کیونکہ ان کے چھونے سے چشمے کا صاف پانی ناپاک ہو کر بھرشٹ ہو جاتا تھا۔ جو بچا کھچا مستعمل پانی چپوتروں سے بہے کر نکلتا تھا اس کی نکاس سٹرک کی دوسری جانب نشیب کی طرف تھی یہاں سے یہ از سرنو ایک بیمار سی آبجو بن کر نیچے کی طرف رواں ہو جاتا تھا۔ اس سکنڈ ہنڈ پانی کو اپنے استعمال میں لانے کے لیے مسلمانوں کو کھلی چھٹی تھی۔ [7]
٭ کشمری مسلمان کا بال بال ڈوگرا حکومت کے لاتعداد ٹیکسوں میں جکڑا رہتا تھا، پھول پر ٹیکس، سبزی پر ٹیکس، بھیڑ، بکری اور گائے پر ٹیکس، چولہا ٹیکس، کھڑکی ٹیکس، اُون ٹیکس، شال ٹیکس، بخار اور خیاط ٹیکس، مزدور اور معمار پر ٹیکس، نانبائی اور لوہار پر ٹیکس، ملاح اور کمہار پر ٹیکس، اربابِ نشاط پر ٹیکس، (طوائف پر ٹیکس ) بس فقط ایک حجام تھا ٹیکسوں کی مکڑی کے جالے میں کسی وجہ سے گرفتار نہ تھا۔[8]
٭ قتل و غارت گیری کی جو روایت گلاب سنگھ نے ڈالی اس پر اس کے جانشین بھی عمل پیرائے رہے اور پہلی جنگ عظیم کے دوران عوام کی مرضی کے برعکس ریاست پونچھ کو جموں کشمیر میں شامل کرنے کی ہوس میں تابڑ توڑ حملے کر کے خون کی ندیاں بہا دی گئی۔[9]
اس کے جانشین ہری سنگھ نے 1931ء میں توہین قران و خطبہ کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران اذان دیتے ہوئے 22 نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ [10]
٭ 1947ء میں جب کشمیری عوام نے ہری سنگھ کہ شخصی راج کے خلاف المِ بغاوت بلند کرتے ہوئے اسکہ خلاف ہتھیار اٹھا کر اسے ملک بدر کیا تو اس نے ہندوستان سے کشمیر کی وزاتِ اعلیٰ کے وعدے پر باقاعدہ تحریری الحاق کر دیا جسے جواز بنا کر ہندوستانی افواج کشمیر میں داخل ہو گئ اور تحریکِ آزادی کشمیر کو شدید نقصان پنہچا جس کا خمیازہ آج بھی اہل کشمیر بھگت رہے ہیں۔ [11]
(
٭ ٭ ماخذ (References) ٭ ٭
1- Hindu Rulers Muslim Subjects by Maridu Rae
2- جہدِ مسلسل بائے امان للہ خان،//، تاریخ کشمیر بائے ایم-ایل کپور،//، جموں فاکس بائے باوا ستندر سنگھ،//، کشمیر تہذیب و ثقافت بائے خوش دیو سنگھ ،//، و دیگر
3 - جموں کشمیر بک آف جنرل نالج (فرسٹ ایڈیشن) بائے سعید اسد،//، تاریخ کشمیر یعنی گلدستہ کشمیر بائے پنڈت ہرگوپال، مختصر تاریخ کشمیر بائے چراغ حسن حسرت و دیگر
4- Visitor Book of Jalianwala Bagh (Feb 2013)
5 & 6- ویلیم مور کرافٹ (Willson, H.H: Travels etc p.318)
7 & 8 - شہاب نامہ بائے قدرت اللہ شہاب
9- مختصر تاریخ کشمیر بائے چراغ حسن حسرت
10 & 11 - مختصر تاریخ کشمیر بائے چراغ حسن حسرت، //، جموں کشمیر بک آف جنرل نالج (فرسٹ ایڈیشن) بائے سعید اسد ،// ، اخبارات و رسائل 1947ء
@Shamain @fakhre mirpur @Umair Nawaz
Yea Dogra rule was the worst samraaj ever.
They try many time to capture poonch but poonchians oppose well.
Poonch was under dogra rule but they faced a lot of opposition time to time. Poonch occupation was not a piece of cake. The final rebellion was started in october 1947 and the major areas were liberated by handful ex british army officers.Maridu Rae indeed.
Really? Poonch was never under Dogra rule?
Poonch was under dogra rule but they faced a lot of opposition time to time. Poonch occupation was not a piece of cake. The final rebellion was started in october 1947 and the major areas were liberated by handful ex british army officers.
You are talking to a wrong man.Get your facts straight.
Poonch was under Dogra rule from much earlier; the ruling family was a distant branch of the family that ruled Jammu. The final rebellion as you describe it was a movement led by a communal breakaway from the National Conference that reverted to the old name of Muslim Conference. The major areas 'liberated' were nothing to do with Poonch; they were the portions of Gilgit leased by the British from the state of J&K, which reverted to the state on August 1, 1947. The mutiny, not rebellion, was led by Major Alexander Brown, who was naturally given the Hilal-e-Pakistan. The reference to "handful ex british army officers" (sic) that you refer to must be further amplified by your fertile imagination.