What's new

Daily Hadees

HADEES e NABVI
30.jpg
 
.
HADEES-e-NABVI (S.A.W) Bukhari :: Book 7 :: Volume 65 :: Hadith 286:: Narrated Abu Musa Al-Ash'ari:

The Prophet said, "Give food to the hungry,
Pay a visit to the sick and release (set free) the one in captivity (by paying his ransom)."


HADEES-e-NABVI (S.A.W) Bukhari:Book8:Volume73:Hadith2: Narrated Abu Huraira:

A man came to Allah's Apostle and said,"O Allah's Apostle!
Who is more entitled to be treated with the best companionship by me?"
The Prophet said,"Your mother."The man said."Who is next?" The Prophet said,"Your mother." The man further said,"Who is next?"The Prophet... said,"Your mother." The man asked for the fourth time,"Who is next?"The Prophet said,"Your father."
 
. . . . .
Its not a hadess, but a good story.
I just wanted to share it, bear it please,

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام و علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ


دو نوجوان سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی محفل میں داخل ہوتے ہی محفل میں بیٹھے ایک شخص کے سامنے جا کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور اسکی طرف انگلی کر کے کہتے ہیں یا عمر ؓ یہ ہے وہ شخص!

سیدنا عمر ؓ ان سے پوچھتے ہیں ، کیا کیا ہے اس شخص نے؟
یا امیر المؤمنین، اس نے ہمارے باپ کو قتل کیا ہے۔

کیا کہہ رہے ہو، اس نے تمہارے باپ کو قتل کیا ہے؟ سیدنا عمرؓ پوچھتے ہیں۔

سیدنا عمر ؓ اس شخص سے مخاطب ہو کر پوچھتے ہیں، کیا تو نے ان کے باپ کو قتل کیا ہے؟
وہ شخص کہتا ہے : ہاں امیر المؤمنین، مجھ سے قتل ہو گیا ہے انکا باپ۔

کس طرح قتل کیا ہے؟ سیدنا عمرؓ پوچھتے ہیں۔
یا عمرؓ، انکا باپ اپنے اونٹ سمیت میرے کھیت میں داخل ہو گیا تھا، میں نے منع کیا، باز نہیں آیا تو میں نے ایک پتھر دے مارا۔ جو سیدھا اس کے سر میں لگا اور وہ موقع پر مر گیا۔

پھر تو قصاص دینا پڑے گا، موت ہے اسکی سزا۔ سیدنا عمرؓ کہتے ہیں۔
نہ فیصلہ لکھنے کی ضرورت، اور فیصلہ بھی ایسا اٹل کہ جس پر کسی بحث و مباحثے کی بھی گنجائش نہیں، نہ ہی اس شخص سے اسکے کنبے کے بارے میں کوئی سوال کیا گیا ہے، نہ ہی یہ پوچھا گیا ہے کہ تعلق کسقدر شریف خاندان سے ہے، نہ ہی یہ پوچھنے کی ضرورت محسوس کی گئی ہے کی تعلق کسی معزز قبیلے سے تو نہیں، معاشرے میں کیا رتبہ یا مقام ہے؟ ان سب باتوں سے بھلا سیدنا عمر ؓ کو مطلب ہی کیا ہے!! کیوں کہ معاملہ اللہ کے دین کا ہو تو عمر ؓ پر کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتا اور نہ ہی کوئی اللہ کی شریعت کی تنفیذ کے معاملے پر عمرؓ کو روک سکتا ہے۔ حتی کہ سامنے عمرؓ کا اپنا بیٹا ہی کیوں نہ قاتل کی حیثیت سے آ کھڑا ہو، قصاص تو اس سے بھی لیا جائے گا۔

وہ شخص کہتا ہے ا ے امیر المؤمنین: اس کے نام پر جس کے حکم سے یہ زمین و آسمان قائم کھڑے ہیں مجھے صحراء میں واپس اپنی بیوی بچوں کے پاس جانے دیجیئے تاکہ میں انکو بتا آؤں کہ میں قتل کر دیا جاؤں گا۔ ان کا اللہ اور میرے سوا کوئی آسرا نہیں ہے، میں اسکے بعد واپس آ جاؤں گا۔

سیدنا عمر ؓ کہتے ہیں: کون تیری ضمانتدے گا کہ تو صحراء میں جا کر واپس بھی آ جائے گا؟
مجمع پر ایک خاموشی چھا جاتی ہے۔ کوئی بھی تو ایسا نہیں ہے جو اسکا نام تک بھی جانتا ہو۔ اسکے قبیلے، خیمےیا گھر وغیرہ کے بارے میں جاننے کا معاملہ تو بعد کی بات ہے۔

کون ضمانت دے اسکی؟ کیا یہ دس درہم کے ادھار یا زمین کے ٹکڑے یا کسی اونٹ کے سودے کی ضمانت کا معاملہ ہے؟ ادھر تو ایک گردن کی ضمانت دینے کی بات ہے جسے تلوار سے اڑا دیا جانا ہے۔
اور کوئی ایسا بھی تو نہیں ہے جو اللہ کی شریعت کی تنفیذ کے معاملے پر عمرؓ سے اعتراض کرے، یا پھر اس شخص کی سفارش کیلئے ہی کھڑا ہو جائے۔ اور کوئی ہو بھی نہیں سکتا جو سفارشی بننے کی سوچ سکے۔

محفل میں موجود صحابہ پر ایک خاموشی سی چھا گئی ہے، اس صورتحال سے خود عمر ؓ بھی متأثر ہیں۔ کیوں کہ اس شخص کی حالت نے سب کو ہی حیرت میں ڈال کر رکھ دیا ہے۔ کیا اس شخص کو واقعی قصاص کے طور پر قتل کر دیا جائے اور اس کے بچے بھوکوں مرنے کیلئے چھوڑ دیئے جائیں؟ یا پھر اسکو بغیر ضمانتی کے واپس جانے دیا جائے؟ واپس نہ آیا تو مقتول کا خون رائیگاں جائے گا!

خود سیدنا عمرؓ سر جھکائے افسردہ بیٹھے ہیں ہیں اس صورتحال پر، سر اُٹھا کر التجا بھری نظروں سے نوجوانوں کی طرف دیکھتے ہیں، معاف کر دو اس شخص کو۔

نہیں امیر المؤمنین، جو ہمارے باپ کو قتل کرے اسکو چھوڑ دیں، یہ تو ہو ہی نہیں سکتا، نوجوان اپنا آخری فیصلہ بغیر کسی جھجھک کے سنا دیتے ہیں۔

عمرؓ ایک بار پھر مجمع کی طرف دیکھ کر بلند آواز سے پوچھتے ہیں ، اے لوگو ، ہے کوئی تم میں سے جو اس کی ضمانت دے؟


ابو ذر غفاری ؓ اپنے زہد و صدق سے بھر پور بڑھاپے کے ساتھ کھڑے ہو کر کہتے ہیں میں ضمانت دیتا ہوں اس شخص کی!
سیدنا عمرؓ کہتے ہیں ابوذر ، اس نے قتل کیا ہے۔
چاہے قتل ہی کیوں نہ کیا ہو، ابوذر ؓ اپنا اٹل فیصلہ سناتے ہیں۔

عمرؓ: جانتے ہو اسے؟
ابوذرؓ: نہیں جانتا اسے۔

عمرؓ: تو پھر کس طرح ضمانت دے رہے ہو؟
ابوذرؓ: میں نے اس کے چہرے پر مومنوں کی صفات دیکھی ہیں، اور مجھے ایسا لگتا ہے یہ جھوٹ نہیں بول رہا، انشاء اللہ یہ لوٹ کر واپس آ جائے گا۔

عمرؓ: ابوذرؓ دیکھ لو اگر یہ تین دن میں لوٹ کر نہ آیا تو مجھے تیری جدائی کا صدمہ دیکھنا پڑے گا۔
امیر المؤمنین، پھر اللہ مالک ہے۔ ابوذر اپنے فیصلے پر ڈٹے ہوئے جواب دیتے ہیں۔

سیدنا عمرؓ سے تین دن کی مہلت پا کر وہ شخص رخصت ہو جاتا ہے، کچھ ضروری تیاریوں کیلئے، بیوی بچوں کو الوداع کہنے، اپنے بعد اُن کے لئے کوئی راہ دیکھنے، اور اس کے قصاص کی ادئیگی کیلئے قتل کئے جانے کی غرض سے لوٹ کر واپس آنے کیلئے۔

اور پھر تین راتوں کے بعد، عمر ؓ بھلا کیسے اس امر کو بھلا پاتے، انہوں نے تو ایک ایک لمحہ گن کر کاٹا تھا، عصر کے وقت شہر میں (الصلاۃ جامعہ) کی منادی پھر جاتی ہے، نوجوان اپنے باپ کا قصاص لینے کیلئے بے چین اور لوگوں کا مجمع اللہ کی شریعت کی تنفیذ دیکھنے کے لئے جمع ہو چکا ہے۔

ابو ذرؓ بھی تشریف لاتے ہیں اور آ کر عمرؓ کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں۔
کدھر ہے وہ آدمی؟ سیدنا عمرؓ سوال کرتے ہیں۔
مجھے کوئی پتہ نہیں ہے یا امیر المؤمنین، ابوذرؓ مختصر جواب دیتے ہیں۔
ابوذرؓ آسمان کی طرف دیکھتے ہیں جدھر سورج ڈوبنے کی جلدی میں معمول سے سے زیادہ تیزی کے ساتھ جاتا دکھائی دے رہا ہے۔

محفل میں ہو کا عالم ہے، اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ آج کیا ہونے جا رہا ہے؟
یہ سچ ہے کہ ابوذرؓ سیدنا عمرؓ کے دل میں بستے ہیں، عمرؓ سے ان کے جسم کا ٹکڑا مانگیں تو عمرؓ دیر نہ کریں کاٹ کر ابوذرؓ کے حوالے کر دیں، لیکن ادھر معاملہ شریعت کا ہے، اللہ کے احکامات کی بجا آوری کا ہے، کوئی کھیل تماشہ نہیں ہونے جا رہا، نہ ہی کسی کی حیثیت یا صلاحیت کی پیمائش ہو رہی ہے، حالات و واقعات کے مطابق نہیں اور نہ ہی زمان و مکان کو بیچ میں لایا جانا ہے۔ قاتل نہیں آتا تو ضامن کی گردن جاتی نظر آ رہی ہے۔

مغرب سے چند لحظات پہلےوہ شخص آ جاتا ہے، بے ساختہ حضرت عمرؓ کے منہ سے اللہ اکبر کی صدا نکلتی ہے، ساتھ ہی مجمع بھی اللہ اکبر کا ایک بھرپور نعرہ لگاتا ہے۔

عمرؓ اس شخص سے مخاطب ہو کر کہتے ہیں اے شخص، اگر تو لوٹ کر نہ بھی آتا تو ہم نے تیرا کیا کر لینا تھا، نہ ہی تو کوئی تیرا گھر جانتا تھا اور نہ ہی کوئی تیرا پتہ جانتا تھا!

امیر المؤمنین، اللہ کی قسم، بات آپکی نہیں ہے بات اس ذات کی ہے جو سب ظاہر و پوشیدہ کے بارے میں جانتا ہے، دیکھ لیجئے میں آ گیا ہوں، اپنے بچوں کو پرندوں کے چوزوں کی طرح صحراء میں تنہا چھوڑ کر، جدھر نہ درخت کا سایہ ہے اور نہ ہی پانی کا نام و نشان۔ میں قتل کر دیئے جانے کیلئے حاضر ہوں۔ مجھے بس یہ ڈر تھا کہیں کوئی یہ نہ کہہ دے کہ اب لوگوں میں سے وعدوں کا ایفاء ہی اُٹھ گیا ہے۔

سیدنا عمرؓ نے ابوذر کی طرف رخ کر کے پوچھا ابوذرؓ، تو نے کس بنا پر اسکی ضمانت دے دی تھی؟
ابوذرؓ نے کہا، اے عمرؓ، مجھے اس بات کا ڈر تھا کہیں کوئی یہ نہ کہہ دے کہ اب لوگوں سے خیر ہی اٹھا لی گئی ہے۔


سید عمرؓ نے ایک لمحے کیلئے توقف کیا اور پھر ان دو نوجوانوں سے پوچھا کہ کیا کہتے ہو اب؟
نوجوانوں نے روتے ہوئے جواب دیا، اے امیر المؤمنین، ہم اس کی صداقت کی وجہ سے اسے معاف کرتے ہیں، ہمیں اس بات کا ڈر ہے کہ کہیں کوئی یہ نہ کہہ دے کہ اب لوگوں میں سے عفو اور درگزر ہی اُٹھا لیا گیا ہے۔

سیدناؓ عمر اللہ اکبر پکار اُٹھے اور آنسو انکی ڈاڑھی کو تر کرتے نیچے گر رہے تھے۔۔۔۔
اے نوجوانو! تمہاری عفو و درگزر پر اللہ تمہیں جزائے خیر دے۔
اے ابو ذرؓ! اللہ تجھے اس شخص کی مصیبت میں مدد پر جزائے خیر دے۔
اور اے شخص، اللہ تجھے اس وفائے عہد و صداقت پر جزائے خیر دے۔
اور اے امیر المؤمنین، اللہ تجھے تیرے عدل و رحمدلی پر جزائے خیر دے۔


محدثین میں سے ایک یوں کہتے ہیں، قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے، اسلام اور ایمان کی سعادتیں تو عمرؓ کے کفن کے ساتھ ہی دفن ہو گئی تھیں۔
 
.
Etiquette of Eating

Aisha Siddiqa (Radi Allahu anha) narrates that the Prophet of Allah said, "Whenever one eats then he should say the name of Allah (say ) and if he forgets to say Bismillah in the beginning then he should say, "" (Tirmizi, Abu Dawood, and Hakim)

Wahshi Bin Harb (Radi Allahu anhu) narrates that the Prophet of Allah said, "Eat together and read , in this, there is blessing for you." (Masnad Imam-e-Ahmad, Sunan-e-Abi Dawood, Ibne Majah)

Jabir Bin Abdullah (Radi Allahu anhu) narrates that the Prophet of Allah said, "Whenever someone enters the house and at the time of entering and eating recites , the Shaitan says to his offspring that "you will not be able to live or eat in this home", and if at the time of entrance one doesn't read then he [the devil] says "that you have found a place to live" and if someone doesn't read at the time of eating then he says "you found a place to live and you have found food." (Sahih Muslim)

Amr Bin Abi Salma (Radi Allahu anhuma) narrates that I was child in the care of the Prophet of Allah . While eating I would put my mouth on every side of the dish. Rasul-Allah said, "After reading , eat from the right side and eat from that side of the dish which is nearer to you. (Bukhari and Muslim)

Jabir Bin Abdullah and Asma (Radi Allahu anhuma) narrate that Rasul-Allah said, "Cool your meal because there is no blessing in hot food. (Rawahul-Hakim and Abu Dawood)

Abu Saeed Khizri (Radi Allahu anhu) narrates that the Prophet of Allah used to recite after eating food. (Tirmizi)

Aqba Bin Amir (Radi Allahu anhu) narrates Rasul-Allah said, "That meal which has not been read on is illness and there is no blessing in it. The compensation for it is that if the table cloth has not been picked up then read and eat something and if the table cloth has been picked up then read and a lick the fingers. (Ibn Asakar)

Ans Bin Malik (Radi Allahu anhu) narrates that Rasul-Allah said, "Whenever you eat or drink, read this, then you will not get any illness even if it has poison: (Rawahul Daylmee)

Abdullah Bin Umar (Radi Allahu anhuma) narrates that Rasul-Allah said, "When one eats then he should eat with the right hand and when one drinks then he should drink with the right hand. (Bukhari & Muslim)

Ka'ab Bin Malik (Radi Allahu anhu) narrates Rasul-Allah would eat with three fingers and before wiping would lick them with the tongue. (Bukhari and Muslim)

Jabir bin Abdullah (Radi Allahu anhuma) narrates that Rasul-Allah said, "Lick the fingers and the dish. You don't know which part of meal has blessings." (Sahih Muslim)

Nobelsha (Radi Allahu anhu) narrates from Rasul-Allah said, "Whoever, after eating will lick the dish, that dish will do Istighfar for him. (Tirmizi and Musnad-e-Imam Ahmad)

Abdullah Bin Abbas (Radi Allahu anhuma) narrates the Prophet of Allah said, "Do not blow from your mouth into food and water." (Rawahe Tibrani)

Aisha Siddiqa (Radi Allahu anha) narrates that Rasul-Allah entered the house and saw some fallen bread. He picked it up, wiped it, and ate it. Afterwards He said, "Aisha, respect good things. When this thing (bread) runs away from a nation it doesn't return." (Ibn-e-Majah)

Abdullah Bin Umme Haraam (Radi Allahu anhu) narrates that Rasul-Allah said, "Respect bread. It is from the blessings of the skies and earth. Whoever eats fallen bread from the table cloth for him there is Maghfirah [salvation]. (Rawahe Tibrani)

Aisha Siddiqa (Radi Allahu anha) narrates that Rasul-Allah said,"Do not get up from From food (DastarKhawan-Mat) until Food has been picked up" (Ibn-e-Majah)

Abudllah Bin Umar (Radi Allahu anhuma) narrates that Rasul-Allah said, "When the table cloth is chosen, no one should stand until the table cloth is picked up and he should not take away his hand from the food until all have finished eating. If he his going to stop his hands from the food, he should excuse himself because without excusing (oneself) to stopping the hands will embarrass the other person sitting on the table cloth and he too will pull his hands from the food and it's possible that he might still necessitate food.

Ans Bin Malik (Radi Allahu anhuma) narrates that Rasul-Allah said, "Whoever wants that Allah Ta'ala increase blessings and goodness in his home then he should do wudu when the food is presented in front of him and do wudu when it is picked i.e., wash the hands and the mouth. (Ibn-e-Maajah)

Abu Hurairah (Radi Allahu anhu) narrates that the Rasul-Allah said, "If there is the smell of grease on one's hand and he sleeps without washing the hands and some problem reaches him then he should blame himself. (Tirmizi, Abu Dawood, and Ibn-e-Maajah)

Abu Abs Bin Jabr (Radi Allahu anhu) narrates that Rasul-Allah said, "Take off the shoes while eating because this is the better way." (Rawahul Hakim)

Abu Jahefa (Radi Allahu anhu) narrates from Rasul-Allah said, "I don't eat while (resting) on a pillow. (Bukhari)

Translated By: Muhammad Omair Abdul Jabbar Qadri, America
 
. . . . . .
Jazakala Kair

Brothers,

Please continue posting in this thread

Regards,
 
.
Assalam o Alaikum...

Some very nice posts... JazakAllah to all brothers... I am posting some Ahadith which also deal with another thread I was posting in discussion with Santro related to matters of ruling in Islam...

Imam Muslim narrated from Abu Hazim who said:

‘I was with Abu Hurairah for five years and I heard him narrate from the Prophet (salAllahu alaihi wasallam) that he said: “The Prophets used to rule Bani Israel. Whenever a prophet died another prophet succeeded him, but there will be no prophets after me; instead there will be Khulafaa’ (Khalifahs) and they will number many”. They asked: what then do you order us? He said: “fulfill allegiance to them one after the other. Give them their dues. Verily Allah will ask them about what he entrusted them with”‘.

Imam Muslim narrated from Abdullah bin ‘Umar who said that the Prophet (saw) said,

“One who dies without having bound himself by an oath of allegiance (to a Khaleefah) will die the death of one belonging to the days of ignorance (Jahiliyah)”.

Ahmed and Ibn abi ‘Asim narrated that the Prophet (saw) said,

“Whosoever dies and he does not have over him an Imaam, he dies the death of Jahilyyah”.

Narrated by Imam Muslim

"When the oath of allegiance has been taken for two Khaleefs, kill the later of them."

Also from collection of Imam Muslim

"Whosoever comes to you while your affairs has been united under one man, intending to divide your staff or dissolve your unity, kill him."

...............

These Ahadith are very clear that politics is part of Islam and Muslims should have one leader and be united as one body... Since there is an order to kill someone who opposes a righteous Khaleefah and who tries to divide Muslims then it also shows that unity of Muslims is a matter of life and death in Islam...
 
.
Back
Top Bottom