What's new

Featured Circular debt increased to Rs 2150 billion from Rs 1612 billion in 2018-19, Senate body told

Did u even read the article? It is exactly saying what I was saying. PMLN did a blunder by investing so much in expensive power plants and not in transmission which was the actual issues. Below are the extracts of article shared by you:

View attachment 672059

If you try to put it on growth rate then the maximum impact of this for 2 years cant be no more than 8%. 6% of 24,000 is 1,920 which means still excess capacity of 11,000 MW.

On the top of this due to transmission infrastructure shortage we still have load shedding specially in Karachi. What a planning done by PMLN.
By the way, why selective acceptance of the article. You should also answer the below portion:

1600767054975.png
 
.
Where does it says POs were issued to Oil Based pants while LNG plants were kept idle? Kindly share the specific I can't find it.

Line losses is not a new concept but a prevailing and existing issue. Existed during PMLN and PPP as well. Less recovery during 2020 is primarily due to Covid and this is also not a new issue but existing and prevailing issue.

Sorry you still didn't proved anything.
I m not here to prove any thing specially if a person doesnt want to know .When the article said that oil b ased plants were run what does it means ?

معاشی امور کے ماہر فرحان محمود نے اس سلسے میں بتایا کہ نوے کی دہائی میں جب بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے تیل سے بجلی پیدا کرنے والے کارخانے لگائے گئے تھے تو اس وقت یہ شرائط میں شامل تھا کہ بجلی نہ خریدنے کی صوت میں بھی حکومت ان کمپنیوں کو ادائیگی کا پابند ہو گی۔

حکومت سستی بجلی کی فراہمی کے باوجود تیل سے بننے والی مہنگی بجلی بھی خریدنے کی پابند ہے۔ اگر یہ کارخانے بجلی نہیں بھی بنا رہے تو پھر بھی ان کی پیداواری صلاحیت کے مطابق ادائیگی کرنا بھی اس پر لازم ہے۔‘

حکومت پاکستان کے جاری کردہ گزشتہ اکنامک سروے کے مطابق ملک میں بجلی پیدا ہونے کی استعداد 35000 میگا واٹ سے زائد ہے جو سنہ 2013 میں 22000 میگا واٹ تھی۔ سات سال میں پاکستان کی بجلی پیدا کرنے کی استعداد میں 64 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

۔ ان پلانٹس کو لگانے کی ضرورت اس لیے محسوس ہوئی کہ بجلی کی تجارتی اور گھریلو طلب بڑھ رہی تھی اور اس کمی کو فوری طور پر پاور پلانٹس لگا کر دور کیا جا سکتا تھا۔


بجلی کی طلب نہ بڑھنے کے سلسلے میں پاکستان کے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے بتایا کہ پاکستان میں بجلی پیدا کرنے کی فاضل استعداد تو پیدا ہو گئی لیکن اس کی طلب میں اضافہ اس رفتار سے دیکھنے میں نہیں آیا جس رفتار سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوا۔
انھوں نے پاکستان میں معیشت کے شرحِ نمو میں کم اضافے کو اس کی وجہ قرار دیا جس کی وجہ کاروبار اور معیشت میں سست روی کا عنصر تھا۔ ان کے مطابق پچھلے دو سال میں تو یہ اضافہ اور بھی کم ہو گیا۔
here you go proof reading done .Draw your own conclusion and once again Im not here to prove or disapprove any point
 
.
Back
Top Bottom