What's new

Will things ever change for the people of Pakistan? And how?

in ki londiyaan ghar se bhag jati hain, un ki ghar wapsi ka rona ro rahay hain.

ye ek natural survival tactic hai. khawateenz in India have detected subtle signs of impending Mahabhrata and basically evolved themselves into avoiding conflict.
 
.
ye ek natural survival tactic hai. khawateenz in India have detected subtle signs of impending Mahabhrata and basically evolved themselves into avoiding conflict.
itehaas gawah hai, bharti nari ne bali de kar hindu dharam ki raksha ki hai
 
. .
Need cultural and social reform first so it can translate to political reform...would take like 20 to 50 years
 
. .
Nope, 75 years is long time. I have never seen a nation stay shit for so long and suddenly rise to greatness. 40 years max. Everything is at an equalibrium for most of the time. Exception is North Korea, takes a lot of state resources to keep that nation shit. The moment you remove the Kim family, they will be like the South Koreans.


here is Hiroshima today:

 
.
It is less corrupt. But not perfect surely. Not anywhere near it.

PTI is history now. Establishment nahi aaney denge.

But the Establishment has lost it’s holy cow status. I believe this move alone means Pakistan will move ahead and do well.
I agree...sab ki dhulai ho gai hai...hopefully people will ask more questions and expect accountability from both the mufti and the khaki.

I remain an eternal optimist on Pakistan. Inshallah better days ahead!
 
.
بیس سال بعد ایسے فقروں کی گونج دوبارہ سنائی دے رہی ہے کہ افغانستان دہشت گردوں کی آماجگاہ بنتی جا رہی ہے۔ ملا محمد عمرؒ کی حکومت کے آخری سال میں ایسے لاتعداد بیانات عالمی اور مقامی میڈیا پر نظر آنا شروع ہوئے تھے اور اس کے بعد نیو یارک کا ’’گیارہ ستمبر‘‘ ہو گیا اور اس خطے کی دنیا ہی خون آلود ہو گئی۔ اس جنگ میں عالمی قومی سرحدوں کی حرمت کو پامال کرنے کے لئے امریکہ نے ایک جارحانہ تصور "Hot Pursuit" کے نام پر دیا تھا جو اس دن سے دنیا بھر کی ڈکشنریوں میں آج بھی ان معنوں میں درج کیا جاتا ہے کہ ’’کسی مشتبہ قانون توڑنے والے یا دشمن فوج کے سپاہیوں کا دوسرے ممالک کی سرحدوں کے اندر جا کر پیچھا کرنا‘‘۔ افغانستان میں گیارہ ستمبر سے پہلے ہی اس کا آغاز کر دیا گیا تھا، بل کلنٹن کے دور میں 1999ء کے سال افغانستان میں اُسامہ بن لادن کے ٹھکانے پر میزائلوں سے ناکام حملہ کیا گیا اور یہ میزائل پاکستانی حدود میں گر کر تباہ ہو گئے۔ لیکن جیسے ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ شروع ہوئی تو یہ پہیہ اُلٹا چلنا شروع ہو گیا۔ یعنی اب امریکہ افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کی سرحدوں کو پامال کرتا اور مشتبہ افراد پر ڈرون حملوں، میزائلوں کو اکثر اوقات سی آئی اے اور ایف بی آئی کے دستوں کے ذریعے پاکستان کی حدود میں کارروائی کرتا۔ قبائلی علاقوں میں 2008ء میں تحریکِ طالبان پاکستان کے قیام کے بعد تو یہ سلسلہ مسلسل اور مستقل ہو گیا۔ نیک محمد سے لے کر ڈام ڈولہ کے اسّی طلبہ اور حکیم اللہ محسود تک لاتعداد لوگ امریکی ڈرون حملوں کی وجہ سے ہی داعیٔ اجل کو لبیک کہہ گئے۔ افغانستان میں ذلت آمیز امریکی شکست اور 15 اگست 2021ء کو طالبان کی حکومت کے قیام کے فوراً بعد ہی امریکی اشیرباد سے بنائی گئی ’’داعش‘‘ سے افغانوں پر دہشت گرد حملے کروائے گئے۔ جب ان حملوں کے باوجود بھی طالبان وہاں امن و امان قائم رکھنے میں کامیاب رہے، تو امریکی تلملا اُٹھے۔ گزشتہ سال اماراتِ اسلامیہ افغانستان، پاکستان حکومت سے مل کر ٹی ٹی پی کے افراد کو واپس پاکستان میں پُرامن طور پر آباد کروانے میں مصروف ہو گئی تاکہ سرحد کے دونوں جانب امن قائم ہو سکے۔ پاکستان کی نیشنل سیکورٹی کونسل میں چالیس ہزار سے زائد افراد کو کارآمد شہری بنانے کی تجویز منظور ہوئی اور اس کے لئے فنڈز بھی مختص کر لئے گئے، لیکن جیسے ہی مارچ 2022ء کے آخری ہفتے میں ’’رجیم چینج‘‘ کے ہنگامے شروع ہوئے تو پھر یہ امن کا سفر روک دیا گیا یا ’’رکوا دیا گیا‘‘۔ حکومت بدلتے ہی پاکستان میں ایک دفعہ پھر ویسی ہی کشمکش کا آغاز ہو گیا جیسی سوات اور قبائلی علاقوں میں پوری ایک دہائی تک چلتی رہی تھی۔ اس تازہ صورت حال سے ہی ’’امریکہ صاحب بہادر‘‘ کے آئندہ کے منصوبوں اور خطے میں اس کے مکمل اثرورسوخ بلکہ موجودگی کا سراغ ملتا ہے۔ عمران خان کا امریکی اڈے دینے کے جواب میں "Absolutely Not" کہنا انتہائی تکلیف سے سنا گیا تھا، اس کا جواب اس قوم سے جو انتقاماً لیا گیا، اسے ہم آج تک بھگت رہے ہیں۔ لیکن اسی امریکی منصوبے کی کامیابی، بلاول بھٹو کی امریکہ یاترا کے بعد اس اعلان سے نظر آتی ہے کہ بلاول نے ’’فرمایا‘‘ ہے کہ امریکہ ہمیں افغانستان کی سرحد سے ہونے والے حملوں اور دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لئے امداد دے گا۔ بلاول کا یہ بیان 24 دسمبر 2022ء کو آیا اور اس کے بعد اس ملک میں اچانک دہشت گردی کے حملوں میں اضافہ ہو گیا۔ اگلے ہی دن 25 دسمبر کو صرف بلوچستان میں نو دہشت گرد حملے ہوئے۔ ایک بار پھر پاکستانی نیشنل سیکورٹی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس دفعہ نئے لوگ اور نئے حکمران تھے، جنہوں نے دہشت گردوں سے لڑنے کا جیسے ہی عزمِ مصمّم کیا، اگلے ہی دن امریکی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ’’پاکستان کو اپنے خلاف ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے اور ہم افغانستان سے کہتے ہیں وہ اپنی سرزمین دوسرے ملکوں کے خلاف استعمال نہ ہونے دے‘‘۔ ایک ہی سانس میں کہے گئے ان دونوں فقروں کا مطلب پاکستانی عوام خوب جانتی ہے کیونکہ انہوں نے اس کے نتائج بھگتے ہیں۔ اماراتِ اسلامیہ افغانستان کی سرحد چھ ممالک، پاکستان، ایران، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور چین سے ملتی ہے لیکن کمال کی بات یہ ہے کہ ہمیشہ دہشت گردی کا خطرہ صرف پاکستان کو ہی ہوتا ہے۔ حالانکہ ان تمام ممالک میں بھی ریاست مخالف دہشت گردی کی کارروائیوں کی اپنی ایک تاریخ ہے۔ تاجکستان سے افغانستان کی سرحد 1304 کلو میٹر لمبی ہے اور اسی ملک سے امریکی افواج افغانستان میںد اخل ہوئی تھیں۔ شمالی اتحاد اسی ملک کے راستے بھارت، امریکہ اور ایران سے مدد حاصل کر کے 1995ء سے 2001ء تک طالبان سے مسلسل لڑتا رہا۔ یہ ملک 1992ء سے لے کر 1997ء تک ایک طویل خانہ جنگی کا شکار رہا اور تاجکستان کی حکومت مسلسل یہ الزام لگاتی رہی کہ یہاں پر ہونے والی خانہ جنگی کو اسلامک موومنٹ آف ازبکستان اور افغانستان سے احمد شاہ مسعود کی جمعیت اسلامی کی مدد حاصل ہے۔ اس خانہ جنگی میں ملک بالکل تباہ ہو گیا۔ بارہ لاکھ تاجک مہاجر بن گئے اور آخر کار 1997ء میں وہاں امن معاہدہ ہو گیا اور اب راوی چین لکھتا ہے۔ افغانستان کی دوسری سرحد ازبکستان کے ساتھ ہے جو صرف 143 کلو میٹر ہے لیکن اس ملک میں 1998ء میں بننے والی اسلامک موومنٹ آف ازبکستان آج بھی اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ جب داعش عراق اور شام میں موجود تھی تو 2015ء میں اس گروپ نے واضح طور پر ان سے اپنے الحاق کا اعلان کیا۔ اس کا بانی طاہر یلدو شوف القاعدہ کے ساتھ کارروائیوں میں شریک رہا۔ ایک زمانے میں وہ پشاور میں رہتا تھا اور افغانستان اور ازبکستان میں کارروائیوں کی نگرانی کیا کرتا تھا۔ اس گروپ نے امریکہ کے خلاف طالبان کے ساتھ شانہ بشانہ جنگ کی اور آج بھی ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ کئی ملکوں میں کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ افغانستان کی تیسری سرحد ترکمانستان کے ساتھ ہے جو 744 کلو میٹر لمبی ہے۔ یہاں حکومت کی طرف سے مذہب پر مکمل پابندی ہے۔ صرف اشک آباد کی ایک یونیورسٹی میں مذہبی تعلیم دی جاتی ہے، لیکن ایک سال میں دس طلبہ سے زیادہ داخلہ نہیں لے سکتے، جبکہ عورتوں پر تو مذہبی تعلیم حاصل کرنے پر مکمل پابندی ہے۔ چوتھا ملک چین ہے جس کے ساتھ 76 کلو میٹر لمبی سرحد ہے اور چین کے ساتھ افغانستان کے تعلقات کا یہ عالم ہے کہ وہ ریلوے لائن جو سی پیک کے تحت چین نے خنجراب سے کراچی تک بچھانی تھی، اب اس کے فنڈز انہوں نے افغانستان منتقل کر دیئے ہیں اور وہاں کئی سو کلو میٹر ریلوے لائن بچھائی بھی جا چکی ہے اور ٹرین بھی روزانہ چل رہی ہے۔ پانچواں ملک ایران ہے جو پاکستان کے بعد افغانستان کی صورتِ حال سے شدید متاثر ہوا ہے۔ ملا محمد عمرؒ کے زمانے میں ایران کے افغانستان کے ساتھ شدید اختلاف تھے، کیونکہ ایران شمالی اتحاد کی مدد کرتا تھا۔ امریکیوں کے آنے کے بعد بھی ایرانی کسی نہ کسی شکل میں طالبان کے خلاف امریکہ کی مدد کرتے رہے ہیں۔ ایران کے بارے میں ہی ملا محمد عمرؒ نے اپنا تاریخی فقرہ بولا تھا کہ ’’افغانستان ایک گوند کا تالاب ہے جس میں داخل ہونا آسان اور نکلنا بہت مشکل‘‘ ہے۔ یہ تمام ممالک صدیوں سے افغانستان کے ہمسائے چلے آ رہے ہیں لیکن سب مطمئن ہیں مگر شکایت صرف ہمیں ہی کیوں ہے۔ اس لئے کہ ہم شروع دن سے امریکی گود میں بیٹھ کر 50 کی دہائی میں ہی ’’بڈابیر‘‘ کا اڈہ انہیں دیتے ہیں اور امریکی جہاز ’’یوٹو‘‘ افغانستان کی سرزمین سے ہوتا ہوا روس کی جاسوسی کرنے جا نکلتا ہے۔ اس دن سے لے کر آج تک پاکستان میں افغانستان کے حوالے سے جو پالیسی بنی یا جو ایکشن بھی ہوا وہ امریکی اشارے پر ہی ہوا۔ 1979ء سے 1988ء تک ہم پر ’’خاد‘‘ اور ’’کے جی بی‘‘ حملہ آور تھی اور 2001ء سے آج تک ہم پر امریکہ کے پالے ہوئے گروپس دہشت پھیلاتے ہیں۔ یہ قوم امن کے دن گزارنا چاہتی ہے لیکن امریکی امداد کی جھنکار ہمارے سیاسی آقائوں اور ریاستی اہلکاروں کو امریکہ سے آزاد ہی نہیں ہونے دیتی
 
.
Neutrals inn ko bhi khassi bana dein gay. Indians know it and now deal with khassi sepoys through third class amreeki chaprrasi like Donald Lund to keep the khassis in line.
Sad truth. Neutrals are slaves of amreekis and angrezis in every aspect. They want to be everything the white man is while ignoring our own values, history, religion and identity of who we are, they're cheap copies of the amreekis and want to make us all cheap copies too. Ruining what makes us unique and makes us Pakistani.
 
.
And I know, this forum is dominantly pro-PTI. But PTI is no less corrupt. I am sorry guys, but truth is truth.

This is the lamest, least educated, most ignorant statement you can get from a Pakistani nowadays.
 
.
Dear members,
We know that the people of Pakistan are suffering from day 1 at the hands of the Army, bureaucracy, local thugs, etc. Political parties, including PTI comprised of thieves, incompetent gangs which are good at loot and plunder, and self-centered thugs. Army sells Pakistan and Pakistanis for small gains. Bureaucracy is there to loot only and to pimp things between local gundas and international gundas.

Is there any way that the people of Pakistan can get out of this vicious cycle? will we even get a govt that will unite people, and take Pakistan as a whole? Will we ever get a govt whose first priority will be Pakistan and the people of Pakistan?

@SQ8 @Catalystic
As I have said many times before people will use the tools they have. A politician will use his tongue, a soldier his gun, a martial artist his hands and legs, a crook his dishonesty etc. We need to re-enskill our people with Islamic values, intellect, entrepreneurship and communal love.
 
. .
Sad truth. Neutrals are slaves of amreekis and angrezis in every aspect. They want to be everything the white man is while ignoring our own values, history, religion and identity of who we are, they're cheap copies of the amreekis and want to make us all cheap copies too. Ruining what makes us unique and makes us Pakistani.

Lying, cheating, killing, whoring, drugs, etc ARE Pakistani culture. We have a thousand year of written history of it in our culture.
The Neutrals are fully emersed in "our values" and that is the problem.
Need to import western culture where accountability, integrity and merit are valued.
 
.
We all (out of sheer love for our birthplace) wish to see Pakistan rise and be a force to reckon with.
We do at times like to see it all with a lens of romanticism, patriotism etc. all natural feelings.

In the words of our ustaad-e-mohtaram, prof Ahmad Rafique Akhtar, and he quotes from sahih hadiths):
Pehle tum ehl-e-kufr-e-hind se jung kerogay aur Fatah paogay, aur phir Shaam mei Maryum(A.S.) ke Baitay ka sath do gay.
Not sure about you guys, but I clearly see only the brave and valiant soldiers of our military force thats capable to do that. InshAllah.
Then will come also a time ke Jab Pakistan ki haan aur naa se Aqwam e Alam ke faisle huwa kerainge.
75 saal pehle ek admi aya tha, bulke bheja gya tha. Usne Mulk bana k dediya. His commitment was toward Allah swt and the Holy Prophet(pbuh).
Ab ek din ek aur aiga to is mulk ko uski destiny pe lejaiga, but its none of the current corrupt political/bureaucracy leadership, maybe not even current military genrails. Pehaps shall appear after the ‘cleanup’

Ki Muhammad(saw) Se Wafa tu ne to hum teray hain
Ye jahan cheez ha kya Loh-o-qalam teray hain

Sabaq phir perh sadaqat ka, adalat ka, shujaat ka
Liya jaiga kaam tujhse dunia ki imamat ka
Jo mulk RasoolAllah saw ki merzi aur khuwahish pe bana, zahiri baat ha dunia ko kaise manzoor ya qabool ho, lekin qaim ha. The enemies all over the world try and keep trying to destroy it, including domestic and foreign.
Lekin kya kamaal ki baat ha, ke jis masla ka hal ha, usse b ek saal pehle wajood mei agya. Aur nuclear assets b milgaye….Allah arranges stuff.

I remember kuch saalon pehle ye japan ne bari criticism shru ki thi iss mulk ke nuclear assets ki safety pe, phir unko tsunami aur apni nuclear leakages ke lalay per gaye….Allah k ladle mulk pe baat kerni ki bari saza mili becharon ko…hehe
Isko ap romanticism kahein ya pagalpan samjhein, lekin hota to wohi ha jo manzoor e khuda hota ha.
In the end bas Madina munawwara aur Pakistan he bacheinge, baqi sab farigh….

Upto you to believe it or not, or take it as a joke,…..I do believe it to be true, pata nahi hamari zindagi mei aiga ye waqt k nai…

Ustad e mohtaram ne abhi kuch saal ka estimate diya ha dekhain kya hota ha. Baqi jo Allah swt ki merzi, janta to wohi ha.

This is why i detest any/all if these politicians, judiciary, traitor military personnel, bureaucracy and awaam too. Inki niyat saf nahi ye kya iss mulk k liya kerainge
But we all those who love Pakistan and pray for it, inshAllah wo din b auga k ye dunia ki imamat kerayga, sounds hard to believe but I do have faith in Allah, mayoosi gunah ha.

May Allah swt always protect our Pakistan and take it to its true gliry/destiny soon. Jab Allah walay asal loag ainge to ye minton mei badle ga aur aisa k dunia dekhaygi

Go ahead label me crazy but jo kehna tha kehdiya. Thx for reading my essay!
 
.
Lying, cheating, killing, whoring, drugs, etc ARE Pakistani culture. We have a thousand year of written history of it in our culture.
The Neutrals are fully emersed in "our values" and that is the problem.
Need to import western culture where accountability, integrity and merit are valued.
True but the worst thing is on the face they all claim it to be wrong and bad but then fully immerse into it.

I don't see those values as as importing, it is identifying harmful aspects which are normalised in your own society and getting rid of them/adapting.

What we need to "import" is the environment they have built around research and work culture which is more productive than the tea and buscuit, and superiority culture we have.
 
.
Back
Top Bottom