ترکی میں ٹینک کے سامنے لیٹنے والا شخص منظرعام پر
3 گھنٹے پہلے
نیوز ڈیسک
انقرہ -ترکی میں فوجی بغاوت کے دوران شہری اپنی جانوں پر کھیل گئے اور باغیوں کو پسپائی پر مجبور کر دیا۔ عالمی میڈیا پر شہریوں کی اس جانفشانی کی تصاویر اور ویڈیوز نشر اور شائع ہوتی رہیں مگر ان میں ایک شخص کی اس تصویر کو بہت زیادہ پذیرائی ملی جس میں وہ تن تنہا ٹینک کے سامنے لیٹا ہوتا ہے۔ دوسروں کی طرح آپ بھی یقینا جاننا چاہتے ہوں گے کہ آخر یہ بہادر شخص کون ہے۔ اب آپ کا انتظار ختم ہوا کیونکہ وہ جری جوان منظرعام پر آ گیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل نے اس شخص سے گفتگو کی ہے۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس 40سالہ شخص کا نام متین دوگان (Metin Dogan)ہے جس نے ٹینک کے سامنے لیٹتے ہوئے ایک بار بھی نہیں سوچا کہ اس کا انجام کیا ہو سکتا تھا۔ ڈیلی میل سے گفتگو کرتے ہوئے متین دوگان کا کہنا تھا کہ ”جب میں ٹینک کے سامنے لیٹا تو میں نے اپنے تمام جسم کو مجتمع کر لیا، بازوں اور ٹانگیں ساتھ ملا لیں کیونکہ میں چاہتا تھا کہ میرا دل، میرا دماغ، میرے تمام اعضاءاور میرا تمام جسم ایک ساتھ اور ایک ہی آن میں کچلا جائے۔اس ایک سیکنڈ کا احساس میں زندگی بھر نہیں بھلا پاﺅں گا، میں نے اس سیکنڈ میں موت کو دیکھا ہے اور میں اس کے لیے پوری طرح تیار تھا۔ اگر میں وہ ایک سیکنڈ سوچنے میں ضائع کر دیتا تو مجھے ایسے لگتا ہے جیسے میں زندگی کی بہت بڑی چیز سے محروم رہ جاتا۔“
رپورٹ کے مطابق متین خود بھی ترک فوج میں خدمات سرانجام دے چکا ہے اور ایک سابق فوجی ہونے کے ناطے ہی شاید اس میں اتنا حوصلہ تھا کہ اس نے موت کو گلے لگانے کی جرات کی۔ متین کا مزید کہنا تھا کہ ”جب میں نے فوجی بغاوت کی خبر سنی تو میں نے انتہائی عجلت میں اپنے بھائی سے کہا کہ تم بیوی بچوں والے ہو....لیکن میں جا رہا ہوں۔ اس کے بعد میں ایک بھی لفظ مزید بولے بغیر وہاں سے نکل آیا۔
میں نے اپنے بھائی کا جواب سننے کی دیر بھی نہیں کی تھی۔ میں گھر سے نکلا تو ایئرپورٹ وہاں سے 6کلومیٹر دور تھا، مجھے دوڑتے ہوئے جانا تھا مگر اسی اثناءمیں ایک نوجوان موٹرسائیکل سوار وہاں سے گزرا۔ میں نے اسے روک لیا اور اسے خدا کا واسطہ دے کر کہا کہ مجھے جتنی جلدی ہو سکے ایئرپورٹ پہنچاﺅ۔ اس کے بعد اس نوجوان کے ساتھ ایئرپورٹ تک کا جو سفر میں نے طے کیا وہ کسی فلم کے منظر کی طرح لگتا ہے۔ اس نے چند منٹ میں مجھے وہاں پہنچا دیا۔“ متین نے اپنی سیاسی وابستگی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ” میں نے اس سے قبل زندگی میں کبھی ووٹ بھی نہیں ڈالا۔ مجھے اس سے بھی کوئی غرض نہیں کہ کس جماعت کا صدر اور وزیراعظم اقتدار میں آتا ہے، مگر جو بھی ملک کا صدر یا وزیراعظم ہو گا وہ میرا صدر یا وزیراعظم ہو گااور میرے ملک کا سربراہ ہو گا :- “
Sorry its in Urdu