What's new

Saudi Arab back offs from Pakistan stance on Indian Occupied Kashmir.

.
i think its typical , every country in the world except pakistan adopt foreign policy according to its economic needs and trade. saudi wants over billion people market over few million pakistani weak market. where corrupt leaders has already bankrupt the country. believe it , if pakistan has no strong army and nukes, they wouldn t even talk to imran khan and treat pakistan like sudan... a satellite mercenary .
but saudi ultimate interest is cpec and chinese are not comfortable add any country in this project or become part of this project.
Market or not, KSA never neglects Pakistan's interests..
 
Last edited:
.
Salaam



Where did the literal tens of billions of dollars Pakistan got in the last few months come from?

I don't know what more people expect them to do.


...
Clearly they can't overstep the red line set for them by world power.

Palestinians sieged by Egypt.
Iran and allies on one side and Arabs on the other.
Bangladesh has no mercy for rohaniyas.
Afghanistan siding with to destabilise Pakistan.
Where is Umma
 
.
The OIC is a useless organisation, their statements are meaningless, half of its members are US client States who secretly work with Israel which include the gulf states.

Saudi Arabia is investing more in India than in Pakistan, that alone should tell you their stance.
 
.
Pakistan MUST reinforce its rigid stance on Indian Occupied Kashmir. Our 70+ years of Loyalty & Devotion to the core issue of Kashmir is not forgotten nor it will be.

The Saudi-IsraHELLI-ENDIAN & American nexus was clear even before omission of "Kashmir" from the Macca Declaration.
Limited time regime.
King...you wont last a week without America.
 
. . .
Kashmir is already under Indian occupation



Some people want us to get closer to Iran and further from KSA
I corrected your sentence
Just a part of Kashmir is under Indian occupation..
 
. .
مکہ میں پاکستانی شکست

رمضان المبارک کا آخری جمعہ تھا اور سولہ سال کا عبداللہ جمعہ کی نماز مسجد اقصیٰ میں ادا کرنے کی ٹھان چکا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کی خواہش اُس کی جان بھی لے سکتی ہے کیونکہ اسرائیلی فوج نے مسجد کی طرف جانے والے تمام راستوں پر ناکے لگا رکھے ہیں۔ ان ناکوں پر مسجد اقصیٰ کی طرف جانے والے فلسطینی مسلمانوں کو اپنی شناخت کروانا پڑتی ہے۔ نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت صرف اُنہیں ملتی ہے جن کی عمر چالیس سال سے زیادہ اور تیرہ سال سے کم ہو۔ فلسطینی نوجوانوں کا جمعہ کے دن مسلمانوں کے قبلہ اول میں داخلہ ممنوع ہے لیکن عبداللہ یہ پابندی توڑنے کا فیصلہ کر چکا تھا۔ وہ وضو کر کے خاموشی سے گھر سے نکل کھڑا ہوا۔ مسجد اقصیٰ کی طرف جانے والے تمام راستوں پر اسرائیلی فوج کے ناکے اُس کا عزم نہ توڑ سکے۔ بیت لحم سے مشرقی یروشلم کی طرف جانے والے ایک راستے کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا تھا۔ عبداللہ نے یہ رکاوٹ عبور کرنے کی کوشش کی تو ایک قریبی عمارت کی چھت پر موجود اسرائیلی فوجی نے اُس کے دل کا نشانہ لگا کر گولی چلائی اور وہ دل جو مسجد اقصیٰ میں جمعۃ الوداع کی نماز ادا کرنے کے لئے مچل رہا تھا، اسرائیلی فوجی کی گولی اُس دل کے آر پار ہو گئی۔ عبداللہ کو بیت لحم کے ایک اسپتال میں لے جایا گیا۔ تھوڑی دیر میں اس کا والد اسپتال پہنچ گیا۔ اس نے اپنے لختِ جگر کی سانسیں تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن اُس کا لختِ جگر روزے کی حالت میں شہید ہو چکا تھا۔ والد نے بیٹے کے بالوں پر ہاتھ پھیرا، اُس کا ماتھا چوما اور کہا تم نماز ادا کرنے گئے تھے، کوئی جرم کرنے تو نہیں گئے تھے، ظالموں نے تمہیں گولی مار دی، اللہ تمہاری قربانی قبول فرمائے۔

شہید بیٹے کے سرہانے کھڑے اس باپ کی وڈیو میں نے مکہ معظمہ میں دیکھی۔ میں جمعہ کی نماز ادا کرنے کے بعد او آئی سی سربراہ کانفرنس کے میڈیا سینٹر میں سعودی عرب کی سربراہی میں قائم کی گئی اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کی پریس بریفنگ میں بیٹھا ہوا تھا۔ کرنل ترکی المالکی کے ہمراہ یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد الجابر بھی بریفنگ میں موجود تھے۔ کرنل ترکی المالکی کا دعویٰ تھا کہ حوثی باغیوں کو ایران کی پشت پناہی حاصل ہے اور وہ اب تک سعودی عرب پر 225میزائل فائر اور 155ڈرون حملے کر چکے ہیں۔ میرے ساتھ بیٹھا ہوا ایک سوڈانی صحافی مجھے پوچھ رہا تھا کہ اس کانفرنس میں جنرل راحیل شریف کہیں نظر نہیں آ رہے، وہ کدھر ہیں؟ میں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ ایک عراقی صحافی نے پوچھا کہ کیا جنرل راحیل شریف نے بھاری بھرکم تنخواہ کے لئے اتحادی فوج کی سربراہی قبول کی ہے یا اُنہوں نے حکومت کی پالیسی کے تحت یہ عہدہ قبول کیا؟ اس سے پہلے کہ میں کوئی جواب دیتا ایک فلسطینی دوست نے عبداللہ شہید کے والد کی وڈیو مجھے بھیجی۔ میں نے وڈیو دیکھ کر انٹرنیٹ کے ذریعہ اس واقعے کی تصدیق کرنا چاہی تو بہت سی تفصیلات مل گئیں۔ میں نے نشست تبدیل کی اور پیچھے جا کر بیٹھ گیا۔ ایک بنگلہ دیشی صحافی یہی وڈیو ایک مصری صحافی کو دکھا کر اُسے انگریزی میں کہہ رہا تھا کہ دیکھو مکہ میں پورے عالم اسلام کی لیڈر شپ اکٹھی بیٹھی ہے اور اسرائیل آج جمعۃ الوداع کے دن نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برسا رہا ہے۔ مصری صحافی نے سنی ان سنی کر دی۔ اُس کی تمام توجہ کرنل ترکی المالکی کی طرف سے ایران پر لگائے جانے والے الزامات پر مرکوز تھی۔ مصری صحافی کی بے اعتنائی پر بنگلہ دیشی صحافی نے شکایت بھری نظروں سے میری طرف دیکھا تو اُس کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ اُس کے آنسو دیکھ کر میری آنکھیں بھی پُر نم ہو گئیں۔ میں نے اُسے تسلی دی اور کہا کہ ان شاء اللہ آج رات او آئی سی کا سربراہی اجلاس فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم کی بھرپور مذمت کرے گا۔ اُس نے پوچھا کہ یہ آپ کی خبر ہے یا اندازہ؟ میں نے کہا کہ خبر بھی ہے اور اندازہ بھی۔ اُس نے سرگوشی میں پوچھا کہ کیا آپ کا وزیراعظم فلسطین کا ذکر کرے گا؟ میں نے اعتماد کے ساتھ کہا کہ ہمارا وزیراعظم فلسطین کی بات بھی کرے گا اور کشمیر کی بات بھی کرے گا۔ افطار کے قریب کرنل ترکی المالکی کی طویل بریفنگ ختم ہوئی اور افطار کے بعد ہم او آئی سی کانفرنس والی جگہ پر پہنچا دیئے گئے، جس کا انتظام رائل گارڈز کے پاس تھا۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی تقریر ختم ہوئی تو بنگلہ دیشی صحافی دوڑتا ہوا میرے پاس آیا اور کہا کہ عمران خان نے آج ترکی کے صدر طیب اردوان کی کمی پوری کر دی ہے۔ اکثر عرب صحافیوں کو عمران خان کی زبان سے گولان کا ذکر سُن کر خوشگوار حیرت ہوئی کیونکہ اب کئی عرب حکمران گولان کا ذکر نہیں کرتے کہ کہیں امریکہ ناراض نہ ہو جائے۔ 1967کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران اسرائیل نے گولان کا وسیع علاقہ شام سے چھین لیا تھا اور اب وہاں سے تیل و گیس نکال رہا ہے۔

عمران خان نے گولان سے اسرائیل کے انخلاء کا مطالبہ کیا اور فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کے ساتھ ساتھ کشمیر کا ذکر بھی کیا۔ سحری تک بہت سے سربراہان مملکت تقریریں کر چکے تھے اور کانفرنس میں موجود پچاس سے زائد اسلامی ممالک کے صحافیوں کی اکثریت کا خیال تھا کہ سب سے بہترین تقریر عمران خان کی تھی، جس میں توہین رسالتؐ سے لے کر اسلامو فوبیا اور فلسطین و کشمیر سمیت کئی اہم موضوعات پر بات کی گئی تھی۔ اب ہمیں مکہ ڈیکلریشن کا انتظار تھا۔ یہ ڈیکلریشن بہت اہم تھا کیونکہ اسے ایک ایسی کانفرنس میں منظور ہونا تھا جو جمعۃ الوداع کے دن مکہ مکرمہ میں منعقد ہو رہی تھی۔

ڈیکلریشن سامنے آیا تو پہلے یہ اطمینان ہو گیا کہ اس میں فلسطینیوں کی بھرپور حمایت کا عزم ظاہر کیا گیا تھا۔ مجھے اس ڈیکلریشن میں کشمیر کی تلاش تھی۔ میں اسے تیزی کے ساتھ بار بار پڑھ رہا تھا۔ میری بے تابی کو بھانپ کر ایک بھارتی مبصر ذکر الرحمان نے مسکراتے ہوئے مجھے کہا ’’جناب اس میں کشمیر کا ذکر نہیں ہے‘‘۔ بھارت او آئی سی کا رکن نہیں ہے لیکن اس کانفرنس میں سعودی حکومت نے کئی بھارتی صحافیوں کو بھی مدعو کیا تھا۔ کچھ ہی دیر میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی پریس کانفرنس شروع ہو گئی۔ اُنہوں نے صومالیہ، روہنگیا اور سری لنکا کے مسلمانوں کا ذکر تو کیا لیکن کشمیر اُنہیں بھی یاد نہ آیا۔ جب ہم نے اُن کے ساتھ بیٹھے ہوئے سعودی وزیر عادل الجبیر کو کشمیر یاد کرانے کی کوشش کی تو پریس کانفرنس ختم کر دی گئی۔ عمران خان نے یہاں اچھی تقریر تو کر دی لیکن مکہ ڈیکلریشن سے کشمیر کا لفظ غائب ہونا پاکستان کے لئے سفارتی دھچکے سے کم نہیں تھا۔ عبداللہ صرف فلسطین میں نہیں بلکہ عبداللہ تو روزانہ کشمیر میں بھی شہید ہوتا ہے لیکن افسوس کہ مکہ میں پاکستان کشمیر کا مقدمہ ہار گیا۔ میں مکہ سے جھکی جھکی نظروں کے ساتھ واپس آیا ہوں، وزیراعظم کی نظریں میں نہیں دیکھ سکا۔

https://jang.com.pk/news/645893-hamid-mir-column-3-6-2019

@Khafee @Horus

I wonder if TAPI and IPI can be built by writing articles in Dawn/Jang.
 
.
The OIC support for Kashmir came two days ago.. and the financial support came in less than a month ago.. Do you have your own past, present and future time?

We have a nation of idiots. Very few people capable of research and critical analysis. The words of a 2 bit man-whore journalist who can be bought at the drop of a few rupees, a man who has been proven to work on the enemy agenda is taken at gospel.

In your country such men are executed, in our country they're respected journalists. I wish Jinnah had appointed himself King.

Anyone who read about oic summit would know clearly the stance of KSA.
 
.
There is a video of Imran Khan circulating on social media.in the video,imran Khan approached king and both used translators to convey messages but imran Khan left after conveying his message and the king clearly wasn't happy.it was odd.he is king and he probably considered it as an insult.imran khan made a mistake and I think our neutral view on Iran is against the interest of Arabs so we should better worry about ourselves because Arabs helped us many times.
 
. .
This is failure of Pakistani diplomacy, OIC make final statement with consultation of Foreign ministries of all countries, if Pakistan was not able to raise its biggest issue, its our failure not Saudi.
 
.
Shall hold our horses, till some statement comes from our foreign office.
 
.
Back
Top Bottom