ghazi52
PDF THINK TANK: ANALYST
- Joined
- Mar 21, 2007
- Messages
- 102,925
- Reaction score
- 106
- Country
- Location
پنجاب میں گندم کی کٹائی تصاویر میں
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے بیشتر علاقوں میں گندم کی فصل کی کٹائی کا کام جاری ہے جبکہ کچھکاشتکاروں کا کہنا ہے غیرمتوقع بارشوں کے باعث گندم کی کٹائی تاخیر کا شکار ہوئی ہے۔
گندم کی کٹائی کے لیے جدید مشینری کا استعمال میں اضافہ ہوا ہے جبکہ روایتی انداز میں درانتی سے فصل کی کٹائی اب بھی رائج ہے۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے رواں سال گندم کی فصل گذشتہ برسوں کے مقابلے میں کافی اچھی رہی ہے تاہم بارشوں کے باعث کچھ علاقوں میں فصلوں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔
ضلع حافظ آباد کے ایک کاشتکار رائے مہدی حسن کا کہنا ہے کہ اس سال ایک ایکڑ اراضی سے اوسطاً 50 سے 60 من گندم حاصل ہوئی ہے جو کہ کافی بہتر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مارچ کے اواخر اور اپریل کے آغاز میں تیز دھوپ سے فصل اچھی تیار ہوئی تاہم کٹائی کے دنوں میں بارشوں سے کاشتکاروں میں گندم خراب ہونے کے بارے تشویش بھی پائی جاتی ہے۔
ایک اور کاشتکار اختر علی کا کہنا تھا کہ انھیں امید ہے کہ رواں سال ان کی فصل زیادہ منافع بخش ثابت ہوگی۔
خیال رہے کہ رواں سال حکومت پنجاب کی جانب سے گندم کی خریداری کا ریٹ 1300 روپے فی من مقرر کیا گیا ہے اور صوبے بھر میں 330 سے زائد خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
حکومت پنجاب کی جانب سے رواں سال 130 ارب روپے کی مالیت سے 40 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے بیشتر علاقوں میں گندم کی فصل کی کٹائی کا کام جاری ہے جبکہ کچھکاشتکاروں کا کہنا ہے غیرمتوقع بارشوں کے باعث گندم کی کٹائی تاخیر کا شکار ہوئی ہے۔
گندم کی کٹائی کے لیے جدید مشینری کا استعمال میں اضافہ ہوا ہے جبکہ روایتی انداز میں درانتی سے فصل کی کٹائی اب بھی رائج ہے۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے رواں سال گندم کی فصل گذشتہ برسوں کے مقابلے میں کافی اچھی رہی ہے تاہم بارشوں کے باعث کچھ علاقوں میں فصلوں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔
ضلع حافظ آباد کے ایک کاشتکار رائے مہدی حسن کا کہنا ہے کہ اس سال ایک ایکڑ اراضی سے اوسطاً 50 سے 60 من گندم حاصل ہوئی ہے جو کہ کافی بہتر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مارچ کے اواخر اور اپریل کے آغاز میں تیز دھوپ سے فصل اچھی تیار ہوئی تاہم کٹائی کے دنوں میں بارشوں سے کاشتکاروں میں گندم خراب ہونے کے بارے تشویش بھی پائی جاتی ہے۔
ایک اور کاشتکار اختر علی کا کہنا تھا کہ انھیں امید ہے کہ رواں سال ان کی فصل زیادہ منافع بخش ثابت ہوگی۔
خیال رہے کہ رواں سال حکومت پنجاب کی جانب سے گندم کی خریداری کا ریٹ 1300 روپے فی من مقرر کیا گیا ہے اور صوبے بھر میں 330 سے زائد خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
حکومت پنجاب کی جانب سے رواں سال 130 ارب روپے کی مالیت سے 40 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔