What's new

PML-N Political Desk


نواز شریف نے ہندوستان کیخلاف بیانات نہ دینے کی ہدایت کی، سابق ترجمان دفتر خارجہ

By ویب ڈیسک اتوار 15 مارچ 2020 6
سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں ہندوستان کے خلاف بیانات نہ دینے کی ہدایت کی، سابق ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا انکشاف

تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے سابق ترجمان تسنیم اسلم نے انکشاف کیا کہ انہیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور میں ہندوستان کے خلاف بیانات نہ دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔ دی گئی ہدایات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نے ہمیشہ ہندوستان کے خلاف بیانات دینے سے گریز کیا۔

سابق دفتر خارجہ ترجمان تسنیم اسلم نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو کے دوران انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان ہندوستان کی حمایت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ شریف خاندان کا ہندوستان کے حق میں بولنا ان کے کاروباری مقاصد کے حق میں ہے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں سابق ترجمان کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ نواز شریف کے عہد میں ہندوستان اور کلبھوشن کے ناموں کا استعمال نہ کریں۔ ہمیں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے حکم دیا تھا کہ وہ بھارت کے خلاف بیانات دینے سے گریز کریں۔

26 مئی ، 2014 کو نئی دہلی کے صدارتی محل میں مودی کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کا ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف نے خیرمقدم کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفتر خارجہ میں نواز شریف کے دور میں بلوچستان میں ہونے والی بھارتی سرگرمیوں کا ذکر تک نہیں کیا گیا۔ جبکہ اس پالیسی سے پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ سابق ترجمان دفتر خارجہ نے مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کے دور میں دفتر خارجہ کے ترجمان کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیئے تھے۔ انہوں نے 1984 میں پاکستان کی خارجہ سروس میں شمولیت کے بعد نئی دہلی ، دی ہیگ اور پیرس کے مختلف مشنوں میں بھی خدمات سرانجام دی جبکہ اس کے علاوہ وہ 2007-2010 کے دوران اور 2012 میں بالترتیب اٹلی اور مراکش کی سفیر بھی رہ چکی ہیں۔

دریں اثناء اگست 2013 سے لے کر دسمبر 2013 تک سابق ترجمان دفتر خارجہ کو ایڈیشنل سکریٹری برائے یورپی امور بھی مقرر کیا گیا تھا۔


https://urdu.siasat.pk/news/2020-03-15/news-15400

 
.

نواز شریف نے ہندوستان کیخلاف بیانات نہ دینے کی ہدایت کی، سابق ترجمان دفتر خارجہ

By ویب ڈیسک اتوار 15 مارچ 2020 6
سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں ہندوستان کے خلاف بیانات نہ دینے کی ہدایت کی، سابق ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا انکشاف

تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے سابق ترجمان تسنیم اسلم نے انکشاف کیا کہ انہیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور میں ہندوستان کے خلاف بیانات نہ دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔ دی گئی ہدایات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نے ہمیشہ ہندوستان کے خلاف بیانات دینے سے گریز کیا۔

سابق دفتر خارجہ ترجمان تسنیم اسلم نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو کے دوران انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان ہندوستان کی حمایت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ شریف خاندان کا ہندوستان کے حق میں بولنا ان کے کاروباری مقاصد کے حق میں ہے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں سابق ترجمان کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ نواز شریف کے عہد میں ہندوستان اور کلبھوشن کے ناموں کا استعمال نہ کریں۔ ہمیں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے حکم دیا تھا کہ وہ بھارت کے خلاف بیانات دینے سے گریز کریں۔

26 مئی ، 2014 کو نئی دہلی کے صدارتی محل میں مودی کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کا ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف نے خیرمقدم کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفتر خارجہ میں نواز شریف کے دور میں بلوچستان میں ہونے والی بھارتی سرگرمیوں کا ذکر تک نہیں کیا گیا۔ جبکہ اس پالیسی سے پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ سابق ترجمان دفتر خارجہ نے مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کے دور میں دفتر خارجہ کے ترجمان کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیئے تھے۔ انہوں نے 1984 میں پاکستان کی خارجہ سروس میں شمولیت کے بعد نئی دہلی ، دی ہیگ اور پیرس کے مختلف مشنوں میں بھی خدمات سرانجام دی جبکہ اس کے علاوہ وہ 2007-2010 کے دوران اور 2012 میں بالترتیب اٹلی اور مراکش کی سفیر بھی رہ چکی ہیں۔

دریں اثناء اگست 2013 سے لے کر دسمبر 2013 تک سابق ترجمان دفتر خارجہ کو ایڈیشنل سکریٹری برائے یورپی امور بھی مقرر کیا گیا تھا۔


https://urdu.siasat.pk/news/2020-03-15/news-15400

Bhai this requires a whole thread.
 
. .
Shahbaz Sharif as CM from 2008 to 2018:
1- He inherited Punjab Govt with Rs 170 billion in surplus in 2008. When he left in 2018 Punjab was in Rs 740 billion debt.
2- First time in Punjab’s history Primary school enrolment dropped by 2%, 7.2 lakh children dropped out of schools.

3- Agriculture growth rate dropped from 6.9% to 2%, lowest in Pakistan except Balochistan.
4- No new hospital was built in 10 years even though Rs 10 billion were allocated.
5- Faisalabad textile industry suffered major shutdown with over 2 million workers losing their jobs.
6- Over Rs 1000 billion were wasted on in-loss from day 1 projects like sasti roti,free laptops, Lahore, Pindi, Multan metros,Orange Train, Ashyana Housing,etc. Benefitting only few hundred thousand citizens. 2 medium sized dams could have been built with this money in 10 years.
7- Rs 7 billion were spent on Saaf Pani Scheme when not one litre of clean water was made available under this scheme.
8- With agriculture being the backbone of Punjab, over 6000 km of water canals were lined in Punjab from 2002-2008 while 0 km of water canal lining was done.
9- Punjab farmers were paid, on average, only 65% against their produce during his 10 year rule.
10- He is charged with corruption in several mega project cases. These days he is absconding from courts in London.
The list of of his corruption, nepotism, and destruction of Punjab institutions goes on and on.
Those who support him or call him a “good administrator” cause he built a few underpasses and flyovers in Lahore need to do serious introspection.
 
. . . . . . . . . .
‘Capitalism’s Achilles Heel’ – A Book That Exposes Nawaz Sharif’s Corruption Worth $418 Million
The book is written by by Raymond W Baker.
By Mishal Ali Last updated Jul 5, 2020
4
Share
5af61c2bbf3b9.jpg


According to the book ‘Capitalism’s Achilles Heel’ by Raymond W Baker, PML-N leader Nawaz Sharif made financial gains of $418 million during his two stints as the Prime Minister of Pakistan.


The book is a report on the corruption done by politics’ most dominant families in history, which includes the Sharif family as well. It talks about how they accumulated their factories, properties and wealth.

During his first spell as the Prime Minister, which was back in 1990, Nawaz Sharif pocketed $160 million from a contract to build a highway from Lahore to Islamabad. More than $60 million were generated from the government rebates on the sugar exports by mills controlled by the Sharif family, and at least $140 million in unsecured loans from Pakistan’s state banks.

Other than that, Mr. Sharif skimmed $58 million from prices paid for the import of wheat from the US and Canada. The records state that Sharif’s government paid more than the market value of wheat to a private company, which was owned by his close associate in Washinton, US. The false invoices generated millions of dollars in cash.

The book read that the magnitude of the corruption done by Nawaz Sharif in his tenure is so high that it has put Pakistan’s very integrity at stake.



A big segment of Sharif’s wealth comes from unpaid bank lines and tax evasion. After he was removed from the authority position, the government released a list of 322 of the largest loan defaulters, which showed that almost $3 billion out of the $4 billion were owed to banks. Sharif and his family were tagged for $60 million.

Numerous offshore companies have been linked to Nawaz Sharif, three in the British Virgin Islands, going by the names Nielson, Nescoll, and Shamrock. The company Chandron Jersey Pvt. Ltd from the Channel Islands is also linked to the family.
Some of these allegedly were used to help purchase four grand flats on Park Lane in London, at numerous times.

In 1999, Pervaiz Musharraf had Sharif sentenced to life in prison, but he was exiled to Saudi Arabia in 2000.

https://blog.siasat.pk/book-exposes-nawaz-sharifs-corruption/
 
. .
Back
Top Bottom