Fawad alam
FULL MEMBER
- Joined
- Jun 17, 2014
- Messages
- 678
- Reaction score
- 1
- Country
- Location
واشنگٹن —
پاکستانی وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان اپنی خارجہ اور سیکیورٹی سے متعلق پالیسی پر نظر ثانی کر رہا ہے جس میں زیادہ تنوع ہو گا اور اس کے تحت پاکستان کی مسلح افواج جو تاریخی لحاظ سے اب تک امریکی ساخت کا فوجی سازو سامان استعمال کرتی رہی ہیں اب زیادہ تر چین سے اور آنے والے برسوں میں روس سے اپنی ضرورت کا دفاعی سازو سامان حاصل کریں گی۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ چند برس قبل ہمارا روس کے ساتھ دفاعی تعاون کا معاہدہ ہوا تھا جس پر پیش رفت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے ہتھیاروں کے ایسے نظام ہیں جن کی پاکستان کی افواج کو ضرورت ہے۔ اس پر ہم بات چیت کر رہے ہیں، لیکن ہمارا جو پارٹنر ملک ہے روس، اس سے ہم نے ابھی تک ایسی کوئی درخواست نہیں کی ہے کہ ہمیں ہتھیاروں کے فلاں نظام چاہیئں جس درخواست کو انہوں نے مسترد کیا ہو۔
بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز کی اس خبر کی ترديد کرتے ہوئے کہ روس پاکستان کو ہتھیاروں کا نظام دینے کا ارادہ نہیں رکھتا، پاکستان کے وزیر دفاع خرم دستگیر کاکہنا تھا کہ اخبار کی خبر درست نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے خیال میں اس طرح کی خبریں ہندوستان کی سراسیمگی کو ظاہر کر رہی ہیں کہ پاکستان کے تعلقات روس سے کیوں بہتر ہو رہے ہیں کیونکہ بھارتیوں کا خیال ہے کہ صرف ہندوستان ہی سے روس کے تاریخی طور پر تعلقات ہو سکتے ہیں
پاکستانی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اس خبر میں کوئی حقیقت ہونے کے بجائے پریشانی اور تشویش کا اظہار زیادہ ہو رہا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس کے بھارت کے ساتھ پرانے تعلقات ہیں اور وہ اس کے ساتھ مل کر ہتھیاروں کے جدید نظام بنارها ہے تو وہ پاکستان کو یہ نظام کیوں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجزیے ابھی قبل از وقت ہیں۔ پاکستان نے اب تک روس سے صرف کچھ ہیلی کاپٹر خریدے ہیں جو فراہم بھی ہو چکے ہیں۔ اس کے بعد سے مسلح افواج کی تینوں شاخوں کی ضروريات پر روس سے تبادلہ خیال ہو رہا ہے اور ہم امید کررہے ہیں کہ عنقریب روس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد پاکستان کا د ورہ کرے
گا جس میں پہلی بار ان معاملات پر تفصیلی بات چیت ہو گی۔
Washington -
Pakistan Defense Minister Khurram Dhangir said that Pakistan is modifying its foreign and security policy, which will have more diversity and under this, armed forces of Pakistan who have historically used US military equipment. Now, most of China will get its defense equipment from Russia in the coming years.
Talking to Voice of America, Pakistani Defense Minister Khurram Dastgir said that a few years back, our agreement with Russia was a joint cooperation agreement with Russia. He said that there are many systems of weapons that Pakistan's forces need. We are discussing this, but our partner is the country of Russia, we have not yet made any such request that we want a lot of weapons that the application they rejected.
Indian newspaper Khurram Dhangir said that the newspaper's news is not correct while denying the news of the Indian Times, that Russia does not intend to provide weapons to Pakistan.
He further said that such news in his view is showing India 's perception that why relations of Pakistan are improving from Russia because Indians believe that India has a historical relationship with Russia only can
The Pakistani Defense Minister said that this news is increasingly increasingly expressed concern and concern.
In response to the question that some analysts say that Russia has old relations with India and it is a modern weapon system, why it will give Pakistan this system. He said that this analysis is still in place. Pakistan has purchased only some helicopters from Russia which have also been provided. Since then, the requirements of the three branches of armed forces are being discussed with Russia, and we are hoping that a top level delegation of Russia will make Pakistan the first step in which these details will be discussed. .
https://www.urduvoa.com/a/pakistan-defense-reliance-/4342724.html
پاکستانی وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان اپنی خارجہ اور سیکیورٹی سے متعلق پالیسی پر نظر ثانی کر رہا ہے جس میں زیادہ تنوع ہو گا اور اس کے تحت پاکستان کی مسلح افواج جو تاریخی لحاظ سے اب تک امریکی ساخت کا فوجی سازو سامان استعمال کرتی رہی ہیں اب زیادہ تر چین سے اور آنے والے برسوں میں روس سے اپنی ضرورت کا دفاعی سازو سامان حاصل کریں گی۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ چند برس قبل ہمارا روس کے ساتھ دفاعی تعاون کا معاہدہ ہوا تھا جس پر پیش رفت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے ہتھیاروں کے ایسے نظام ہیں جن کی پاکستان کی افواج کو ضرورت ہے۔ اس پر ہم بات چیت کر رہے ہیں، لیکن ہمارا جو پارٹنر ملک ہے روس، اس سے ہم نے ابھی تک ایسی کوئی درخواست نہیں کی ہے کہ ہمیں ہتھیاروں کے فلاں نظام چاہیئں جس درخواست کو انہوں نے مسترد کیا ہو۔
بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز کی اس خبر کی ترديد کرتے ہوئے کہ روس پاکستان کو ہتھیاروں کا نظام دینے کا ارادہ نہیں رکھتا، پاکستان کے وزیر دفاع خرم دستگیر کاکہنا تھا کہ اخبار کی خبر درست نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے خیال میں اس طرح کی خبریں ہندوستان کی سراسیمگی کو ظاہر کر رہی ہیں کہ پاکستان کے تعلقات روس سے کیوں بہتر ہو رہے ہیں کیونکہ بھارتیوں کا خیال ہے کہ صرف ہندوستان ہی سے روس کے تاریخی طور پر تعلقات ہو سکتے ہیں
پاکستانی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اس خبر میں کوئی حقیقت ہونے کے بجائے پریشانی اور تشویش کا اظہار زیادہ ہو رہا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس کے بھارت کے ساتھ پرانے تعلقات ہیں اور وہ اس کے ساتھ مل کر ہتھیاروں کے جدید نظام بنارها ہے تو وہ پاکستان کو یہ نظام کیوں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجزیے ابھی قبل از وقت ہیں۔ پاکستان نے اب تک روس سے صرف کچھ ہیلی کاپٹر خریدے ہیں جو فراہم بھی ہو چکے ہیں۔ اس کے بعد سے مسلح افواج کی تینوں شاخوں کی ضروريات پر روس سے تبادلہ خیال ہو رہا ہے اور ہم امید کررہے ہیں کہ عنقریب روس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد پاکستان کا د ورہ کرے
گا جس میں پہلی بار ان معاملات پر تفصیلی بات چیت ہو گی۔
Washington -
Pakistan Defense Minister Khurram Dhangir said that Pakistan is modifying its foreign and security policy, which will have more diversity and under this, armed forces of Pakistan who have historically used US military equipment. Now, most of China will get its defense equipment from Russia in the coming years.
Talking to Voice of America, Pakistani Defense Minister Khurram Dastgir said that a few years back, our agreement with Russia was a joint cooperation agreement with Russia. He said that there are many systems of weapons that Pakistan's forces need. We are discussing this, but our partner is the country of Russia, we have not yet made any such request that we want a lot of weapons that the application they rejected.
Indian newspaper Khurram Dhangir said that the newspaper's news is not correct while denying the news of the Indian Times, that Russia does not intend to provide weapons to Pakistan.
He further said that such news in his view is showing India 's perception that why relations of Pakistan are improving from Russia because Indians believe that India has a historical relationship with Russia only can
The Pakistani Defense Minister said that this news is increasingly increasingly expressed concern and concern.
In response to the question that some analysts say that Russia has old relations with India and it is a modern weapon system, why it will give Pakistan this system. He said that this analysis is still in place. Pakistan has purchased only some helicopters from Russia which have also been provided. Since then, the requirements of the three branches of armed forces are being discussed with Russia, and we are hoping that a top level delegation of Russia will make Pakistan the first step in which these details will be discussed. .
https://www.urduvoa.com/a/pakistan-defense-reliance-/4342724.html