Issue yeh ha k Islam k mutabiq kisi ghair ALLAH K Samnay jhukna ya sajda kerna haram ha, chahay wo tazeem k liye ho ya aqeedat may choomnay k liye ho.
عمران خان کی بابا فرید الدینؒ کے مزار پر حاضری اور سجدہ ،ممتاز عالم دین علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے ایسی بات کہہ دی کہ تحریک انصاف کے کارکن بھی سر پکڑ کر بیٹھ جائیں گے
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ملک کےممتاز عالم دین اور معروف مذہبی سکالر علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا ہے کہ عمران خان نے بابا فرید الدینؒ کے مزار پر سجدہ کر کے ثابت کیا ہے کہ وہ دینی تعلیمات سے بالکل بے بہرہ ہیں ،ایسا شخص جو دینی امور سے بالکل بے بہرہ ہو اسے ملک و ملت کی قیادت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ،قوم کو ایسے شخص کو ووٹ دینے سے پہلے کئی مرتبہ سوچنا ہو گا۔
نجی ٹی وی چینل ’’ نیو نیوز ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ ابتسام الٰہی ظہیر کا کہنا تھا کہقرآن مجید میں اللہ نے فرمایا ہے کہ ’’ سورج کے سامنے جھکو نہ چاند کے سامنے جھکو بلکہ اس پروردگار کے سامنے جھکو جس نے انہیں پیدا کیا ہے ،مسلمانوں کے تمام مسالک میں غیر اللہ کو سجدہ حرام ہے ،عمران خان کی پہلے بھی کئی باتیں ایسی ہیں جو خلاف شرح ہیں، سجدہ کسی بھی بڑی سے بڑی شخصیت اور کسی بڑی سے بڑی ہستی کو نہیں کیا جا سکتا ،مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر حنفی ،مالکی ،شافعی ،حنبلی ،دیو بندی ،بریلوی اور اہل حدیث اس بات پر متفق ہیں کہ سجدہ غیر اللہ کو نہیں کیا جا سکتا ،تمام مکاتب فکر کے نزدیک تعظیمی سجدہ کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے ،تعظیمی سجدے کو حرام قرار دیا گیا ہے اور عبادت کا سجدہ کرنا شرک ہے ،عمران خان نے اگر تعظیمی سجدہ کیا ہے تو حرام فعل کے مرتکب ہوئے ہیں اور اگر انہوں نے وہاں عبادت کے طور پر سجدہ کیا ہے تو کھلے شرک کا ارتکاب کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پہلے بھی بہت سی ایسی باتیں ہیں جو خلاف دین اور خلاف مذہب ہیں ،ان کے حالیہ قدم سے ثابت ہوتا ہے کہ عمران خان دینی تعلیمات سے بالکل بے بہرہ ہیں اور ایسا بندہ جو دینی امور سے بے بہرہ ہو ، میں یہ بات سمجھتا ہوں کہ ایسے شخص کو ملک و ملت کی قیادت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ،عوام کو ایسے شخص کو ملکی اختیارات دینے سے پہلے کئی مرتبہ سوچنا چاہئے کہ وہ بندہ جو اللہ تعالیٰ ،کلام حنیف، سنت رسولﷺ اور شریعت مطہرہ کی تعلیمات سے بالکل بے خبر ہے ،ایسے بندے کو ملک کے زمامِ کار دے دیئے گئے تو ملک میں مزید اختلافات پیدا ہوں گے اور انتشار و خلفشار کو ہوا ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں مزارات پر اکثر ایسے واقعات دیکھنے کو ملتے ہیں لیکن بریلوی مکتب فکر میں بھی جید علما کا صریحا موقف بھی وہی ہے جو میں نے بیان کیا ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/28-Jun-2018/804718