ٹرک' ٹرالر یا کوئی بھی لانگ روٹ گاڑی چلانے والا دکھنے میں تو ایک عام شخص نظر آتا ہے لیکن اس کی زندگی ہم سب سے بلکل الگ اور مختلف ہوتی ہے یا یوں کہنا چاہیئے کہ یہ ہمارے معاشرے کا ایک حصہ ہونے کے باوجود ایک الگ ہی دنیا کے باسی ہیں ۔۔
ایک ٹرک ڈرائیور کی زندگی ہم سے کیونکر مختلف ہے؟؟
لمبے راستوں پر طویل سفر۔۔
ایک دفعہ چلے تو 8 سے 10 گھنٹے لگاتار ڈرائیونگ۔۔۔
تیز آواز میں مقامی گلوکاروں کے گانے سننے کے شوقین تاکہ سفر بہتر طریقے سے کٹ سکے۔۔۔
رات گئے سڑک کنارے کسی جان پہچان والے کے ڈھابے ہوٹل پہنچے' اپنا ٹرک وہی کھڑا کیا۔ رات کے وقت جو دال سبزی میسر ہوئی' وہی تڑکہ لگوا کر تنوری روٹی کے ساتھ کھا لی' پھر تیز چینی پتی والی کڑک چائے پی اور وہی بان کی چارپائی پر سر کے نیچے چادر رکھ کر سوگیا۔ دن چڑھے اٹھا' چند پانی کے چھینٹے منہ پر مارے' عجلت میں چائے کے کپ اور سگریٹ کے ساتھ ناشتہ کیا اور پھر اپنے سفر پر چل پڑا۔۔۔
سگریٹ ٹرک ڈرائیور کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے اور اکثریت ایسے ڈرائیوروں کی ہے' جو چرس نہ پیتے ہوں۔ طویل اور تھکا دینے والے سفر میں سگریٹ ان کا اہم ساتھی ہے۔
شام کے وقت دوپہر کا کھانا کھانے کیلئے کسی روڈ پر اوسط درجے کے ہوٹل پر رکے اور دن بھر کی بھوک کو سگریٹ سے بہلانے کے بعد اچھا سا کھانا آرڈر کر دیا' جیسے کڑھائی' تکہ مصالحہ یا چپلی کباب۔ اس دوران کوئی جاننے والا ڈرائیور مل گیا تو اس کے ساتھ خوش گپیاں کیں اور پھر سے سفر کیلئے روانہ ہوگیا۔ کئ مرتبہ تو ان کی رات بھی ڈرائیونگ سیٹ کے پیچھے بنے ہوئے کیبن میں سو کر گزرتی ہے۔ بڑھی ہوئی شیو اور سلوٹ زدہ کپڑے ڈرائیور کی خاص پہچان ہیں کیونکہ اتنا وقت ہی نہی ملتا کہ اپنے اوپر توجہ دیں۔ دیر سے منزل پر پہنچے تو اڈے والے سے جھڑکیاں کھانے کو ملے اور اگر راستے میں ٹرک خراب ہو جائے تو وہ الگ پریشانی۔۔۔
ایک ٹرک ڈرائیور کا سب سے پریشان کن خدشہ ٹریفک چالان ہوتا ہے۔ اس کا جگاڑ کچھ یوں نکالا گیا کہ صبح نکلتے وقت کسی جاننے والے ٹریفک وارڈن سے 100/200 روپے کا واجبی سا چالان کروایا اور اگلے 24 گھنٹوں کیلئے چالان سے استثنیٰ حاصل کر لیا۔ ہر وقت ناک پر دھرا غصہ اور گالیوں سے بھری گھٹیا زبان ٹرک ڈرائیور کیلئے معمولی بات ہے لیکن اس قدر سٹریس اور مشقت سے لبریز معمول کے بعد وہ اور کیا کریں؟ با اخلاق اور صاف ستھرا ٹرک ڈرائیور شاذ و نادر ہی ملیگا۔۔۔
تراہ نکال دینے والا انتہائی اونچی آواز والا پریشر ہارن' خود سے ذیادہ اپنے ٹرک کی صفائی اور خیال رکھنے والا' اس کو ہمیشہ سجانے و سنوارنے والا' خود انپڑھ لیکن بچوں کو ایک اچھے مستقبل کی امید میں اسکول بھجنے والا'.......
اگر زندگی نے وفا کی اور کامیاب ٹہرا تو شاید ادھیڑ عمری میں اپنی خود کی گڈز ٹرانسپورٹ کمپنی کھول لیگا ورنہ جب ضعف اور نظر کی کمزوری اسے مزید ڈرائیونگ کرنے سے قاصر کر دیگی تو اپنے محلے میں کوئی چھوٹی سی دکان کھول کر بیٹھ جائیگا ۔