What's new

Indian Air Base at Pathankot under attack by gunmen.

Status
Not open for further replies.
.
A Security forces jawan guards at the Pathankot Air Force base after the end of the military operation against militants.

448071-dpz6jnab03.jpg


There were Trainee Pilots of 6 Countries, 2000 ~ families plus Billions of Dollar worth Hardware,not a single Air craft has been destroyed by Jihadis.

Zero civilian casualty.

Indian Military bases are guarded with full alert as Indian Military is a professional military force.

Paramilitary and State police will increase more co ordination under Home Ministry and more state to state intelligence will be increased.

All the Indian Intelligence agencies will come under one platform and national security is always the top priority of GoI.
 
.
You outlined it perfectly yesterday bro, while giving example of Mumbai, which was a perfect hostage rescue scenario. And precizely why NSG was so successfull. And in this case NSG did achive what its meant to achive, however the bigger question is "operational" than being outcomes. Where I do feel that there was a gap or some sort of misplanning.

NSG, Army or GAruds, we have no doubts that they are a perfect fighting force and they will achive the objective. But my concern is the bold part above.
Some sort of concrete Counter Terror framework needs to be established that is for sure. Once the NSG's force commander arrives on the scene of any such incident all operational control should collapse to him. He should be able to exercise control over any asset within the area (or country) at his descretion so as to acheive operational success. In the UK there was such a framework established post-7/7 with the concept of a "gold" incident commander from the police (usually an inspector/superintendent) who once on scene is effectively the most powerful person in the country and can requisition assets as he sees fit in order to address the crisis at hand.


This has been established, somewhat, after 26/11 and I feel that if this had been in a civilian area there would have been no issue- the NSG would have had unquestioned operational control- the specific nature of this attack led to a mess in jurisdiction ie that it is a military asset.

The reason why the Army thinks it can assume defacto control in a Counter Terror operation on an IAF base is lost on me though.
 
.
he most absurd part is that those SAG operators are all army men! The Army has an issue with its own men conducting operations simply because they are wearing a different uniform to theirs- can you beleive this? These Generals need to get put in their place, they don't have any right to dictate the terms of their use.
Well Basically It Was the Operational Lapse that NSG Used in this OP. Basically It was the Job of Parachute Regiment As the the Attack was on Military installation.NSG is basically a Civilian agency Based in Delhi a Special Action Group (SAG) of the National Security Guard who were deployed in Pathankot are trained for aggressive intervention, hostage rescue and aircraft hijack scenarios. They are not meant to protect any asset, human or otherwise. Their role is to terminate a situation through direct intervention.Para Commandos in other word Parachute Regiment Elite Special Forces squad of the Indian Army, trained specifically to fight terrorists, and brought into the airbase from the Pathankot cantonment before the attack began never directly engaged the terrorists in the fire-fight and instead stood guard of the “strategic assets” at the base- fighters, helicopters, surface to air missiles or radar facilities.

Its Surprising that OP commander Didn't Use Para (commandos)Most Elite Special Forces of All

Anyone Remember
Col. S. S Shekawat


 
.
چھ حملہ آور مارنے میں چار دن کیوں لگے؟
بھارتی حکام کو پاکستانی سرحد کے نزدیک واقع پٹھان کوٹ فوجی ہوائی اڈّے پر ہونے والے حملے پر قابو پانے میں چار دن لگ گئے جبکہ اس حملے میں سات بھارتی فوجی ہلاک اور 22 زخمی ہوئے ہیں۔ دفاعی تجزیہ کار راہول بیدی کے خیال میں اس سکیورٹی آپریشن کو بیان کرنے کے لیے بدنظمی کے الفاظ ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کے پاس پہلے سے یکم جنوری کو ایک حملے کی منصوبہ بندی کی معلومات موجود تھیں۔


پٹھان کوٹ: سوالات زیادہ اور جوابات کم

تاہم دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حملوں کا جواب دینے میں بھارت کا رویہ سمجھدارانہ نہیں تھا۔ بھارت کی جانب سے ناکافی جارحانہ اقدامات اٹھائے گئے، کئی اقسام کی افواج کی شمولیت اور مناسب دفاعی سامان کی غیر موجودگی نے اس آپریشن کو ناکامی کے نزدیک پہنچا دیا تھا۔

جس وقت حملوں کا آغاز ہوا قومی سلامتی کے مشیر ڈوول نے دہلی کے نواح میں واقع منیسر فوجی اڈّے سے نیشنل سکیورٹی گارڈز کے 150 اہلکاروں کو ہوائی جہاز کے ذریعے غیر مانوس ماحول میں لڑنے کے لیے بھیجنے کا انتخاب کیا۔

اس مشن کی آپریشنل کمانڈ این ایس جی، ڈیفنس سروس کور (ڈی ایس سی)، اور بھارتی فضائیہ کے خصوصی فوجی دستوں کو سونپ دی گئی تھی۔

پٹھان کوٹ آپریشن میں شامل تمام سکیورٹی ایجنسیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو یہ ایک لائحہ عمل تک نہ پہنچ پانے اور موثر طریقہ عمل پر متفق نہ ہونے کا نتیجہ تھا۔۔۔ایسی کھلی اور محدود جگہ پر جہاں عام شہریوں کو کسی قسم کا خطرہ پہنچنے کا احتمال نہ ہونے کے برابر ہو، صرف پانچ یا چھ شدت پسندوں کو ہلاک کرنے میں چار دن لگ جانا قابل قبول نہیں ہے۔
میجر جنرل شیرو تھاپلیال
ڈی ایس سی ریٹائرڈ اور جذبے سے عاری اہلکاروں پر مشتمل تھی جبکہ سپیشل فورسز کے جوان مشن میں شامل دیگر فورسز کے ساتھ مل کر کام کرنے کی جدوجہد میں ہی لگے رہے۔
تمام تر آپریشن کو خود کنٹرول کرنے کی واضح خواہش میں ڈوول نے ان تقریباً 50 ہزار فوجی جوانوں کو نظرانداز کر دیا جو کہ پہلے ہی پٹھان کوٹ کے علاقے میں موجود تھے۔

خیال رہے کہ پورے ملک میں کسی محدود علاقے میں فوجیوں کی موجودگی کی یہ ممکنہ طور پرسب سے زیادہ تعداد ہے۔

اطلاعات کے مطابق ڈوول نے آرمی چیف سے بیک اپ سپورٹ کےلیے محض 50 سے 60 فوجی جوان مہیا کرنے کی درخواست کی تھی۔

سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ فوج کشمیری عسکریت پسندوں کا مقابلہ کرنے کا تجربہ رکھتی ہے۔

این ایس جی کے جوان اور افسر اس علاقے سے ناواقف تھے اور اسی وجہ سے اسے وہ نقصانات اٹھانا پڑے جن سے باآسانی بچا جا سکتا تھا جن میں لیفٹیننٹ کرنل نرنجن کمار کی ہلاکت بھی شامل ہے۔

وہ عسکریت پسند کی لاش تلے دبے بم کے دھماکے میں مارے گئے تھے۔ اس دھماکے میں این ایس جی کے چار اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
ایسی فوج جس کو عسکریت پسندوں سے نمٹنے کا تجربہ ہوتا، ممکنہ طور پر انھیں عسکریت پسندوں کے اس ہتھکنڈے سے بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا تھا جس میں آخری چارے کے طور پر بم کی پن نکال کے عسکریت پسند اس پر لیٹ جاتے ہیں تاکہ بم نظر نہ آئے۔

عسکری ذرائع کے مطابق این ایس جی کو آلات کی تنگی کا بھی سامنا رہا، ان کے پاس تاریکی میں دیکھنے والے مخصوص آلات بھی نہیں تھے اور نہ ہی پٹھان کوٹ میں درپیش حالات سے نمٹنے کے لیے دیگر ضروری سامان ان کے پاس تھا۔

چار روز تک جاری رہنے والے آپریشن کے دوران فوج کو کوئی خاص کردار ادا کرنے نہیں دیا گیا۔

تاہم لڑائی کو 48 گھنٹے سے زائد گزرنے اور وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، وزیر دفاع منوہر پاریکر سمیت دیگر وزرا کی جانب سے آپریشن کی کامیابی کے اعلان کے بعد تقریباً دو سو فوجیوں کی تعیناتی کر دی گئی۔

چار شدت پسندوں کی ہلاکت کے بعد مبارکباد کے پیغامات آنا شروع ہوگئے تھے تاہم اس کے بعد فائرنگ کا ایک نیا سلسلہ پھر شروع ہوا۔

فائرنگ کے نئے سلسلے کے بعد اہم سوال یہ پیدا ہوگیا تھا کہ فوجی ہوائی اڈّے کے گرد 12 سو ہیکٹر پر پھیلی قدآور گھاس میں آخر کتنے مسلح حملہ آور چھپے ہوئے ہیں۔

160103121410_pathankot_indian_troops_noncredit_afp_640x360_afp_nocredit.jpg


عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کو رات گئے تک فوجی اڈّے کے اندر وقفے وقفے سے ہونی والی فائرنگ کے درمیان دستی بموں کے دھماکوں کی گونج بھی سنائی دیتی رہی تھی تاہم وہ اندر کے زمینی حقائق کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے تھے۔

پیر کی شام ڈپٹی این ایس جی کمانڈنٹ میجر جنرل دُشنت سنگھ کا کہنا تھا کہ ’عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے جاری آپریشن اس وقت آخری مراحل میں ہے۔‘

وزیر دفاع پاریکر نےمنگل کے روز پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’چھ مسلح شدت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے‘ تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ فوجی اڈّے کو شدت پسندوں سےمکمل طور پر صاف قرار دینے میں ابھی خاصا وقت درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے آپریشن میں کچھ کمی نظر آتی ہے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ سلامتی پر ہم نے کوئی سمجھوتہ کیا ہے۔‘

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نومبر 2008 میں ممبئی پر حملوں کے دوران کی گئی عملی غلطیاں اور کوتاہیاں پٹھان کوٹ واقعے میں بھی واضح طریقہ کار کی غیر موجودگی کے باعث ایک بار پھر اسی لاپرواہی سے دہرائی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ 2008 کے ممبئی حملوں میں 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

160103125132_operation_against_militants_attack_on_pathankot_continues_on_3_january_640x360_getty_nocredit.jpg
Image copyrightGetty
ممبئی میں 10 مسلح افراد کے خلاف ابتدائی طور پر مقامی پولیس کو استعمال کیا گیا تھا تاہم بعد میں ان کی جگہ بھارتی بحریہ کی میرین کمانڈوز سپیشل فورسز (ایم اے آرسی او ایس) نے لے لی تھی۔

بعد ازاں ایم اے آر سی او ایس سے فوجی کمانڈوز نے حملوں کی تین جگہوں کا چارج لے لیا تھا جن میں دو ہوٹل اور ایک یہودی ثقافتی مرکز شامل تھا۔

این ایس جی کی جگہ بالآخر بھارت فوج نے لے لی تھی جنھیں ممبئی پہنچنے میں تقریباً 12 گھنٹے لگے تھے۔

عسکری تجزیہ کار میجر جنرل شیرو تھاپلیال کہتے ہیں کہ ’پٹھان کوٹ آپریشن میں شامل تمام سکیورٹی ایجنسیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو یہ ایک لائحہ عمل تک نہ پہنچ پانے اور موثر طریقہ عمل پر متفق نہ ہونے کا نتیجہ تھا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایسی کھلی اور محدود جگہ پر جہاں عام شہریوں کو کسی قسم کا خطرہ پہنچنے کا احتمال نہ ہونے کے برابر ہو، صرف پانچ یا چھ شدت پسندوں کو ہلاک کرنے میں چار دن لگ جانا قابل قبول نہیں ہے۔‘

اس پورے آپریشن کی ایک جو مثبت بات سامنے آئی وہ یہ ہے کہ سکیورٹی فورسز فضائیہ کی اہم ملکیت یعنی مِگ -21 جنگی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کو شدت پسندوں سے بچانے میں کامیاب رہے ہیں۔
چھ حملہ آور مارنے میں چار دن کیوں لگے؟ - BBC Urdu
 
.
448071-dpz6jnab03.jpg

are these new vest army got? never seen them before.
 
.
Gurdaspur_2685434f.jpg


Some villagers reported that they had seen two men in army fatigues in Tibri.
An alert was sounded on Wednesday in Gurdaspur district of Punjab and a search operation launched in a village after locals reported sighting of two men in army uniform moving in suspicious manner, police said.

Some villagers reported that they had seen two men in army fatigues in Tibri, which is a cantonment area, police said.

Police immediately reported the matter to Army and a joint search operation was launched, said SSP Gurpreet Singh.

There were also reports that five terrorists had sneaked into the border area of Gurdaspur and Pathankot, following which army formations have been put on alert, officials said.
 
.
Well Basically It Was the Operational Lapse that NSG Used in this OP. Basically It was the Job of Parachute Regiment As the the Attack was on Military installation.NSG is basically a Civilian agency Based in Delhi a Special Action Group (SAG) of the National Security Guard who were deployed in Pathankot are trained for aggressive intervention, hostage rescue and aircraft hijack scenarios. They are not meant to protect any asset, human or otherwise. Their role is to terminate a situation through direct intervention.Para Commandos in other word Parachute Regiment Elite Special Forces squad of the Indian Army, trained specifically to fight terrorists, and brought into the airbase from the Pathankot cantonment before the attack began never directly engaged the terrorists in the fire-fight and instead stood guard of the “strategic assets” at the base- fighters, helicopters, surface to air missiles or radar facilities.

Its Surprising that OP commander Didn't Use Para (commandos)Most Elite Special Forces of All

Anyone Remember
Col. S. S Shekawat

Col.S.S Shekawat is a great man, but it doesn't make the reasons in the associated text (that have no relation to him at all) any less stupid.


Military SF are meant for offensive unconventional missions, the NSG's role is implcitly domestic.

448071-dpz6jnab03.jpg

are these new vest army got? never seen them before.
All the Airforce Police seem to have it.
 
.
A Security forces jawan guards at the Pathankot Air Force base after the end of the military operation against militants.

448071-dpz6jnab03.jpg




Indian Military bases are guarded with full alert as Indian Military is a professional military force.

Paramilitary and State police will increase more co ordination under Home Ministry and more state to state intelligence will be increased.

All the Indian Intelligence agencies will come under one platform and national security is always the top priority of GoI.
Only think i didn't get is the reason of downing the building in which the Jihadis holed up.
 
. .
چھ حملہ آور مارنے میں چار دن کیوں لگے؟
بھارتی حکام کو پاکستانی سرحد کے نزدیک واقع پٹھان کوٹ فوجی ہوائی اڈّے پر ہونے والے حملے پر قابو پانے میں چار دن لگ گئے جبکہ اس حملے میں سات بھارتی فوجی ہلاک اور 22 زخمی ہوئے ہیں۔ دفاعی تجزیہ کار راہول بیدی کے خیال میں اس سکیورٹی آپریشن کو بیان کرنے کے لیے بدنظمی کے الفاظ ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کے پاس پہلے سے یکم جنوری کو ایک حملے کی منصوبہ بندی کی معلومات موجود تھیں۔


پٹھان کوٹ: سوالات زیادہ اور جوابات کم

تاہم دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حملوں کا جواب دینے میں بھارت کا رویہ سمجھدارانہ نہیں تھا۔ بھارت کی جانب سے ناکافی جارحانہ اقدامات اٹھائے گئے، کئی اقسام کی افواج کی شمولیت اور مناسب دفاعی سامان کی غیر موجودگی نے اس آپریشن کو ناکامی کے نزدیک پہنچا دیا تھا۔

جس وقت حملوں کا آغاز ہوا قومی سلامتی کے مشیر ڈوول نے دہلی کے نواح میں واقع منیسر فوجی اڈّے سے نیشنل سکیورٹی گارڈز کے 150 اہلکاروں کو ہوائی جہاز کے ذریعے غیر مانوس ماحول میں لڑنے کے لیے بھیجنے کا انتخاب کیا۔

اس مشن کی آپریشنل کمانڈ این ایس جی، ڈیفنس سروس کور (ڈی ایس سی)، اور بھارتی فضائیہ کے خصوصی فوجی دستوں کو سونپ دی گئی تھی۔

پٹھان کوٹ آپریشن میں شامل تمام سکیورٹی ایجنسیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو یہ ایک لائحہ عمل تک نہ پہنچ پانے اور موثر طریقہ عمل پر متفق نہ ہونے کا نتیجہ تھا۔۔۔ایسی کھلی اور محدود جگہ پر جہاں عام شہریوں کو کسی قسم کا خطرہ پہنچنے کا احتمال نہ ہونے کے برابر ہو، صرف پانچ یا چھ شدت پسندوں کو ہلاک کرنے میں چار دن لگ جانا قابل قبول نہیں ہے۔
میجر جنرل شیرو تھاپلیال
ڈی ایس سی ریٹائرڈ اور جذبے سے عاری اہلکاروں پر مشتمل تھی جبکہ سپیشل فورسز کے جوان مشن میں شامل دیگر فورسز کے ساتھ مل کر کام کرنے کی جدوجہد میں ہی لگے رہے۔
تمام تر آپریشن کو خود کنٹرول کرنے کی واضح خواہش میں ڈوول نے ان تقریباً 50 ہزار فوجی جوانوں کو نظرانداز کر دیا جو کہ پہلے ہی پٹھان کوٹ کے علاقے میں موجود تھے۔

خیال رہے کہ پورے ملک میں کسی محدود علاقے میں فوجیوں کی موجودگی کی یہ ممکنہ طور پرسب سے زیادہ تعداد ہے۔

اطلاعات کے مطابق ڈوول نے آرمی چیف سے بیک اپ سپورٹ کےلیے محض 50 سے 60 فوجی جوان مہیا کرنے کی درخواست کی تھی۔

سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ فوج کشمیری عسکریت پسندوں کا مقابلہ کرنے کا تجربہ رکھتی ہے۔

این ایس جی کے جوان اور افسر اس علاقے سے ناواقف تھے اور اسی وجہ سے اسے وہ نقصانات اٹھانا پڑے جن سے باآسانی بچا جا سکتا تھا جن میں لیفٹیننٹ کرنل نرنجن کمار کی ہلاکت بھی شامل ہے۔

وہ عسکریت پسند کی لاش تلے دبے بم کے دھماکے میں مارے گئے تھے۔ اس دھماکے میں این ایس جی کے چار اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
ایسی فوج جس کو عسکریت پسندوں سے نمٹنے کا تجربہ ہوتا، ممکنہ طور پر انھیں عسکریت پسندوں کے اس ہتھکنڈے سے بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا تھا جس میں آخری چارے کے طور پر بم کی پن نکال کے عسکریت پسند اس پر لیٹ جاتے ہیں تاکہ بم نظر نہ آئے۔

عسکری ذرائع کے مطابق این ایس جی کو آلات کی تنگی کا بھی سامنا رہا، ان کے پاس تاریکی میں دیکھنے والے مخصوص آلات بھی نہیں تھے اور نہ ہی پٹھان کوٹ میں درپیش حالات سے نمٹنے کے لیے دیگر ضروری سامان ان کے پاس تھا۔

چار روز تک جاری رہنے والے آپریشن کے دوران فوج کو کوئی خاص کردار ادا کرنے نہیں دیا گیا۔

تاہم لڑائی کو 48 گھنٹے سے زائد گزرنے اور وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، وزیر دفاع منوہر پاریکر سمیت دیگر وزرا کی جانب سے آپریشن کی کامیابی کے اعلان کے بعد تقریباً دو سو فوجیوں کی تعیناتی کر دی گئی۔

چار شدت پسندوں کی ہلاکت کے بعد مبارکباد کے پیغامات آنا شروع ہوگئے تھے تاہم اس کے بعد فائرنگ کا ایک نیا سلسلہ پھر شروع ہوا۔

فائرنگ کے نئے سلسلے کے بعد اہم سوال یہ پیدا ہوگیا تھا کہ فوجی ہوائی اڈّے کے گرد 12 سو ہیکٹر پر پھیلی قدآور گھاس میں آخر کتنے مسلح حملہ آور چھپے ہوئے ہیں۔

160103121410_pathankot_indian_troops_noncredit_afp_640x360_afp_nocredit.jpg


عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کو رات گئے تک فوجی اڈّے کے اندر وقفے وقفے سے ہونی والی فائرنگ کے درمیان دستی بموں کے دھماکوں کی گونج بھی سنائی دیتی رہی تھی تاہم وہ اندر کے زمینی حقائق کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے تھے۔

پیر کی شام ڈپٹی این ایس جی کمانڈنٹ میجر جنرل دُشنت سنگھ کا کہنا تھا کہ ’عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے جاری آپریشن اس وقت آخری مراحل میں ہے۔‘

وزیر دفاع پاریکر نےمنگل کے روز پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’چھ مسلح شدت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے‘ تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ فوجی اڈّے کو شدت پسندوں سےمکمل طور پر صاف قرار دینے میں ابھی خاصا وقت درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے آپریشن میں کچھ کمی نظر آتی ہے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ سلامتی پر ہم نے کوئی سمجھوتہ کیا ہے۔‘

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نومبر 2008 میں ممبئی پر حملوں کے دوران کی گئی عملی غلطیاں اور کوتاہیاں پٹھان کوٹ واقعے میں بھی واضح طریقہ کار کی غیر موجودگی کے باعث ایک بار پھر اسی لاپرواہی سے دہرائی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ 2008 کے ممبئی حملوں میں 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

160103125132_operation_against_militants_attack_on_pathankot_continues_on_3_january_640x360_getty_nocredit.jpg
Image copyrightGetty
ممبئی میں 10 مسلح افراد کے خلاف ابتدائی طور پر مقامی پولیس کو استعمال کیا گیا تھا تاہم بعد میں ان کی جگہ بھارتی بحریہ کی میرین کمانڈوز سپیشل فورسز (ایم اے آرسی او ایس) نے لے لی تھی۔

بعد ازاں ایم اے آر سی او ایس سے فوجی کمانڈوز نے حملوں کی تین جگہوں کا چارج لے لیا تھا جن میں دو ہوٹل اور ایک یہودی ثقافتی مرکز شامل تھا۔

این ایس جی کی جگہ بالآخر بھارت فوج نے لے لی تھی جنھیں ممبئی پہنچنے میں تقریباً 12 گھنٹے لگے تھے۔

عسکری تجزیہ کار میجر جنرل شیرو تھاپلیال کہتے ہیں کہ ’پٹھان کوٹ آپریشن میں شامل تمام سکیورٹی ایجنسیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو یہ ایک لائحہ عمل تک نہ پہنچ پانے اور موثر طریقہ عمل پر متفق نہ ہونے کا نتیجہ تھا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایسی کھلی اور محدود جگہ پر جہاں عام شہریوں کو کسی قسم کا خطرہ پہنچنے کا احتمال نہ ہونے کے برابر ہو، صرف پانچ یا چھ شدت پسندوں کو ہلاک کرنے میں چار دن لگ جانا قابل قبول نہیں ہے۔‘

اس پورے آپریشن کی ایک جو مثبت بات سامنے آئی وہ یہ ہے کہ سکیورٹی فورسز فضائیہ کی اہم ملکیت یعنی مِگ -21 جنگی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کو شدت پسندوں سے بچانے میں کامیاب رہے ہیں۔
چھ حملہ آور مارنے میں چار دن کیوں لگے؟ - BBC Urdu

Every life matters but sending in the non relevant to pursue the such kind of OP which they are not trained for exactly, is indeed start of perception that they did not want to conclude the OP to soon in a professional manner so far most of the best gain is Sympathy from world and then followed by the mindset against Pakistan as per script that media readout without even a break for breath.

A situation with genuine description can be discussed which can lead to an end where progress could be made to betterment. But where there is a mindset then first batch of energy has to be consumed to change such foolish thing and then after progress to be made but after such extra efforts for unnecessary things, the productive efforts are lost. When the one is not even ready to stand where the progress can be started and what results do we expect as nothing but derail the process. Pakistan never came-up with mindset of anything for talks. It has been always facts and truths though fight against terrorism has set example even praised by West and US. India has to get rid of mindsets but if they want results what pleases them only then there is a big NO and no any independent nation would ever agrees to that.
 
.
I think list is incomplete as per wikipedia (i am not cheering neither happy just want to correct the facts)
List of terrorist incidents in India
December 13, 2001 2001 Indian Parliament attack in New Delhi Delhi 7 verdict given
May 13, 2002 2002 Jaunpur train crash[7] N/A 12 80
December 6, 2002 2002 Mumbai bus bombing[8] Mumbai 2 14
December 21, 2002 Kurnool train crash Andhra Pradesh 20 80
September 10, 2002 Rafiganj train disaster Bihar 130 300
September 24, 2002 Terrorists attack the Akshardham temple in Gujarat Gujarat 31
January 27, 2003 2003 Mumbai bombing[9] Mumbai 1
March 13, 2003 2003 Mumbai train bombing[10] Mumbai 11
July 28, 2003 2003 Mumbai bus bombing [11] Mumbai 4 32
August 25, 2003 25 August 2003 Mumbai bombings Mumbai 52
August 15, 2004 2004 Dhemaji school bombing Assam 18 40
July 28, 2005 2005 Jaunpur train bombing[12] N/A 13 50
October 29, 2005 29 October 2005 Delhi bombings: Three powerful serial blasts in New Delhi at different places [13]
Delhi

70 250
March 7, 2006 2006 Varanasi bombings: Three synchronized terrorist attacks in Varanasi in Shri Sankatmochan Mandir and Varanasi Cantonment Railway Station[14]
Varanasi

21
July 11, 2006 2006 Mumbai train bombings: Series of 7 train bombing during the evening rush hour in Mumbai Mumbai 209 500
September 8, 2006 2006 Malegaon bombings: Series of bomb blasts in the vicinity of a mosque in Malegaon, Maharashtra Maharashtra 37 125
February 18, 2007 2007 Samjhauta Express bombings Haryana 68
May 18, 2007 Mecca Masjid bombing: At least 13 people were killed, including 4 killed by the Indian police in the rioting that followed, in the bombing at Mecca Masjid, Hyderabadthat took place during the Friday prayers Hyderabad 13
August 25, 2007 25 August 2007 Hyderabad bombings - Two blasts in Hyderabad's Lumbini park and Gokul Chat. Hyderabad 42
October 11, 2007 One blast at a shrine of a Sufi Muslim saint in the town of Ajmer[15] Rajasthan 3
October 14, 2007 One blast in a movie theater in the town of Ludhianaon the Muslim holy day of Eid ul-Fitr[15] Ludhiana 6
November 24, 2007 A series of near-simultaneous explosions at courthouse complexes in the cities of Lucknow,Varanasi, and Faizabad[15] Uttar Pradesh 16 70
January 1, 2008 Terror attack on CRPF camp in Rampur, Uttar Pradeshby Lashkar-e-Taiba,[16] Uttar Pradesh 8 5
May 13, 2008 Jaipur bombings: 9 bomb blasts along 6 areas inJaipur Jaipur 63 200
July 25, 2008 2008 Bangalore serial blasts: 8 low intensity bomb blasts in Bangalore Bangalore 2 20 arrests made
July 26, 2008 2008 Ahmedabad blasts: 17 serial bomb blasts inAhmedabad Gujarat 29 110 arrests made
September 13, 2008 13 September 2008 Delhi bombings: 5 bomb blasts inDelhi markets Delhi 33 130
September 27, 2008 27 September 2008 Delhi blast: Bombings at Mehrauli area, 2 bomb blasts in Delhi flower market Delhi 3 21
September 29, 2008 29 September 2008 western India bombings: 10 killed and 80 injured in bombings in Maharashtra (including Malegaon) and Gujarat bomb blasts Maharashtra 10 80
October 1, 2008 2008 Agartala bombings Agartala 4 100
October 21, 2008 2008 Imphal bombing Imphal 17 40
October 30, 2008 2008 Assam bombings Assam 77 300
November 26, 2008 2008 Mumbai attacks[17][18] Mumbai 171 239 verdict given
January 1, 2009 2009 Guwahati bombings[19] Assam 6 67
April 6, 2009 2009 Assam bombings[20] Assam 7 62
February 13, 2010 2010 Pune bombing[21] Pune 17 60
December 7, 2010 2010 Varanasi bombing[22] Varanasi 1 20
July 13, 2011 2011 Mumbai bombings Mumbai 26 130
September 7, 2011 2011 Delhi bombing[23] Delhi 19 76
February 13, 2012 2012 attacks on Israeli diplomats Delhi 0 4
August 1, 2012 2012 Pune bombings Pune 0 1
February 21, 2013 2013 Hyderabad blasts Hyderabad 16 119
March 13, 2013 March 2013 Srinagar attack Jammu and Kashmir 7 10
17 April 2013 2013 Bangalore blast Bengaluru 0 16
25 May 2013 2013 Naxal attack in Darbha valley Chhattisgarh 28 32
24 June 2013 June 2013 Srinagar attack Jammu and Kashmir 8 19
7 July 2013 July 2013 Maoist attack in Dumka Chhattisgarh 5
7 July 2013 Bodh Gaya bombings Bihar 0 5
27 October 2013 2013 Patna bombings Bihar 5 66
25 April 2014 Blast in Jharkhand[24] Jharkhand 8 4-5
28 April 2014 Blast in Budgam District[25] Jammu and Kashmir 0 18
1 May 2014 2014 Chennai train bombing Tamil Nadu 1 14
12 May 2014 Maoist blast in Gadchiroli District[26] Jharkhand 7 2
28 December 2014 Bomb blast at Church Street, Bangalore[27] Bengaluru 1 5
20 March 2015 2015 Jammu attack[28] Jammu and Kashmir 6 10
27 July 2015 2015 Gurdaspur attack in Dina Nagar, Gurdaspur district Punjab 10 15
02 January 2016 2016 Pathankot attack in Pathankot IAF base,Pathankot Punjab 7

Rightly quoted. Loss of lives is irreparable.

but either the office bearers don't know a bit about situations and are incompetent while talking or requirement of results forcibly changed the verdicts showing maximum efforts to have wished results people do know what really happened.
 
. .
Military SF are meant for offensive unconventional missions, the NSG's role is implcitly domestic.
NSG Use for the Protection For State Assets Basically Its Civilian Agency.its main aim for Internal civilian Anti terror Op Like i Mentioned Above
Counter terrorism, special weapons and tactics, protection of VIP,aircraft hijack,
Protection of international or domestic VIP, protection of significant state assets.

Its Never Happened in the Past that NSG is called for Protection of Military Installations.Its Comes under Military Authority
Para commandos are Used in J&K and other state For Protection of Army Bases.For Example Garud commados are Already placed in Pathankot.The Para SF were Already Protecting Strategic assets of base Its More than Enough to Counter Threats

Why Need of NSG Required
Col.S.S Shekawat is a great man, but it doesn't make the reasons in the associated text (that have no relation to him at all) any less stupid.
Its Just Mentioned me as Random
 
.
@Windjammer. Since the other thread got deleted and you posted a good snap perhaps of the ppl looking for clues in villages around Patahnkot. So here is my analysis
I will try to explain it here so that all the viewers and readers can understand what he missed as this info is not much circulating in public domain barring known to limited reporters who are asked to keep mum on this. They have partly posted few articles on this but boot prints and many other facts are omitted from journalistic reports.

The hostiles were assumed to have sneaked in 2 groups.. All of you know one group is the Car which they hijacked one night before. The other Group is assumed to have in all likelihood sneaked into the Pathankot Air Force base through a 100 metre long, 7ft wide drain on one of the branches of the Ravi leading to the base. It is bang opposite a small road and in 3 directions have 3 shrines - a gurudwara, a hanuman temple and a dargah. The mesh covering the huge drain was torn and footprints of boots were found there. That drain entrance is bang near Kolia village on the Bamiyal-Pathankot road which is why the roads and houses are rural in nature. No one first had a clue about that this was used for a team to sneak into the base. It was only after a through investigation and a very vocal DM MP asking how the hell they entered the base and if not from entrance from where... (the dialogue used by MP was roughly do you want me to believe they all jumped walls? are they special forces? or is it some movie scene re-enacted with wires to help them leap in air and climb over.....)

So here are the snaps

1. Entrance of the drain
pathankot-air-base-drain_.jpg


2 Village surroundings in and around Pathankot
4KDY3sX-large.jpg

The whole of west side of pathankot AF and north side was combed. These snaps are primarily the ones who were following this path and lead

3.Shoe/Boot print in the entrance portion
(luckily due to wet soil we got that clue or else it would have probably got overlooked)

CYBV1AcVAAE9drn.jpg


Actionable
- Officially NIA is investigating this aspect along with the whole terror probe
- NSA Doval has atm submitted the following information (beyond whats reported in public domain/media and as told by my source) and snaps and perhaps will also allow cross examination of the same by Pakistan and USA Intelligence (may have done that already)
  • The transcripts of call
  • The GPS handsets data
  • Dead terrorists identification details including pictures and DNA samples (done today)
  • Pictures of dead terrorists shoes.
  • Clothes and items carried
  • Footprint matching the terrorists shoes with the above picture
  • Others which are deemed classified and could not be disclosed at all to a civilian like me as per my source (possibly some literature connecting JeM, handlers or their extremism mindset)
So yes, Windy bhai got perhaps a picture too close to the true investigation probe.. Luckily that part is not in media glitz and aired as exclusive.

Now dont ask me what i think.. As i have maintained let GOI and GOP handle things and let NSA Janjua and NSA doval be doing their work.. I cannot be judging what is what and what it means and what it signifies.. I am too mediocre to have expertise in this domain to expertly comment (especially on whats given by NSA to each other and prints) and give you all a good analytical conclusion.

@MilSpec @SpArK @AUSTERLITZ @Oscar @WAJsal @nair @Abingdonboy @ranjeet @Levina @others
 
.
Status
Not open for further replies.
Back
Top Bottom