imadul
SENIOR MEMBER
- Joined
- Dec 7, 2007
- Messages
- 3,600
- Reaction score
- 0
- Country
- Location
GHQ's Acha Bacha or blue eyed boy bilawal has given last warning to PTI.
Bilawal also gave similar warning before no confidence motion.
This is from GHQ. It is warning from GHQ to come in line or else ...
Script of news:
وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے پاس آخری موقع ہے وہ فیصلہ کرے کہ سیاسی جماعت رہنا چاہتی ہے یا نہیں؟
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں رہی، شدت پسند تنظیم بن گئی ہے۔ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو ہر ادارے پر حملہ کرچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیو، جناح ہاؤس لاہور پر حملہ کیا گیا۔ پشاور میں ریڈیو پاکستان کو جلایا گیا۔ پہلی بار دیکھا کور کمانڈر ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی گئی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین میں ترامیم عمران خان کے لیے لا رہے تھے، یہ عمران خان کو اس وقت سمجھ نہیں آیا۔ نیب ترمیم کا فائدہ عمران خان کو ہو رہا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بےنظیر بھٹو کی شہادت کے بعد آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف کے سامنے اس کی بیٹی کو گرفتار کیا گیا تو عمران خان خوش ہو رہے تھے، آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان نے چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرو۔ فریال تالپور اسپتال میں زیر علاج تھیں اور چاند رات پر انہیں گرفتار کیا گیا۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اسپتال کے ایم ایس کو تبدیل کر کے فریال تالپور کو رات کے اندھیرے میں اسپتال سے گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں چھوٹی حرکتیں کی تھیں۔ مخالفین کی گرفتاری پر عمران خان خوش ہوتے تھے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کے بعد عمران خان نے بطور وزیراعظم اسمبلی میں کہا کہ وہ کیا کریں۔
عمران خان کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کو عدالت کے احاطے سے گرفتار کیا گیا۔ شرجیل میمن کو بھی عدالت کے احاطے سے ہی گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ چلیں مانتے ہیں عمران خان کی گرفتاری کی جگہ صحیح نہیں تھی مگر گرفتاری تو صحیح تھی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری پر پی ٹی آئی نے دہشت گرد تنظیم بن کر رد عمل دیا۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ ملزم عمران خان قانون کا پسندیدہ بچہ بن گیا ہے، عمران خان کو عدالتوں نے خصوصی ریلیف دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اصولی طور پر کسی الیکشن کے خلاف نہیں۔ عمران خان سے مقابلہ الیکشن میں ہی ہوگا، ہم نے ضمنی انتخابات میں عمران خان کو ہرایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو عدلیہ تحفظ فراہم کر رہی ہے، ہم اس سازش کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت کو بچائیں گے اور اس فتنہ کا بندوبست کریں گے۔
Bilawal also gave similar warning before no confidence motion.
This is from GHQ. It is warning from GHQ to come in line or else ...
پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں رہی، شدت پسند تنظیم بن گئی، بلاول بھٹو زرداری
پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں رہی، شدت پسند تنظیم بن گئی ہے۔ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو ہر ادارے پر حملہ کرچکی ہے، وزیر خارجہ
jang.com.pk
Script of news:
وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے پاس آخری موقع ہے وہ فیصلہ کرے کہ سیاسی جماعت رہنا چاہتی ہے یا نہیں؟
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں رہی، شدت پسند تنظیم بن گئی ہے۔ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو ہر ادارے پر حملہ کرچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیو، جناح ہاؤس لاہور پر حملہ کیا گیا۔ پشاور میں ریڈیو پاکستان کو جلایا گیا۔ پہلی بار دیکھا کور کمانڈر ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی گئی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین میں ترامیم عمران خان کے لیے لا رہے تھے، یہ عمران خان کو اس وقت سمجھ نہیں آیا۔ نیب ترمیم کا فائدہ عمران خان کو ہو رہا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بےنظیر بھٹو کی شہادت کے بعد آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف کے سامنے اس کی بیٹی کو گرفتار کیا گیا تو عمران خان خوش ہو رہے تھے، آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان نے چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرو۔ فریال تالپور اسپتال میں زیر علاج تھیں اور چاند رات پر انہیں گرفتار کیا گیا۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اسپتال کے ایم ایس کو تبدیل کر کے فریال تالپور کو رات کے اندھیرے میں اسپتال سے گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں چھوٹی حرکتیں کی تھیں۔ مخالفین کی گرفتاری پر عمران خان خوش ہوتے تھے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کے بعد عمران خان نے بطور وزیراعظم اسمبلی میں کہا کہ وہ کیا کریں۔
عمران خان کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کو عدالت کے احاطے سے گرفتار کیا گیا۔ شرجیل میمن کو بھی عدالت کے احاطے سے ہی گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ چلیں مانتے ہیں عمران خان کی گرفتاری کی جگہ صحیح نہیں تھی مگر گرفتاری تو صحیح تھی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری پر پی ٹی آئی نے دہشت گرد تنظیم بن کر رد عمل دیا۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ ملزم عمران خان قانون کا پسندیدہ بچہ بن گیا ہے، عمران خان کو عدالتوں نے خصوصی ریلیف دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اصولی طور پر کسی الیکشن کے خلاف نہیں۔ عمران خان سے مقابلہ الیکشن میں ہی ہوگا، ہم نے ضمنی انتخابات میں عمران خان کو ہرایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو عدلیہ تحفظ فراہم کر رہی ہے، ہم اس سازش کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت کو بچائیں گے اور اس فتنہ کا بندوبست کریں گے۔