Zain Malik
FULL MEMBER
- Joined
- Oct 13, 2015
- Messages
- 1,511
- Reaction score
- 3
- Country
- Location
شکست خوردہ امریکہ ۔۔۔۔۔۔ !
امریکہ پاکستان کو فتح کرنے کا موقع ضائع کر چکا ۔ اب کچھ نہیں ہو سکتا!
جب دو لاکھ کے قریب نیٹو فورسز ملکر افغانستان میں فتح حاصل نہ کر سکیں تو اب نیٹو کی مدد کے بغیر چند ہزار امریکی آکر کونسا تیر مار لینگے؟
جب کراچی سے خیبر تک بکھرے ہوئے کوئی لاکھ کے قریب ٹی ٹی پی، بی ایل اے، القاعدہ اور ایم کیو ایم کے دہشت گرد ملکر پاکستان کو کمزور نہ کر سکے تو اب ان کے بچ جانے والے چند سو کارندے کیا کر لینگے؟
جس وقت جارج بش نے پاکستان پر حملے کی دھمکی دی تھی اس وقت وہ واقعی ایسا کر سکتا تھا۔ اس وقت پاکستان کے پاس آپشنز محدود تھے۔
ہماری میزائل رینج محض چند سو کلومیٹر تک تھی۔
چین اس وقت نہ اتنی بڑی معاشی طاقت بنا تھا نہ اسکی دفاعی طاقت کی یہ حالت تھی۔
پاکستان کے روس کے ساتھ تعلقات خراب تھے۔
خطے میں کوئی خاص امریکن فورسز اور اڈے موجود نہیں تھیں ( پاکستانی میزائلز ٹیکنالوجی میں ترقی کے بعد ان اڈوں کو امریکہ کی طاقت نہیں کمزوری سمجھئے)
اور اس وقت امریکہ اپنے جوبن پر تھا۔ اس نے افغان اور عراق جنگ نہیں سہی تھی۔
اب حالات بدل گئے ہیں حضور ۔۔۔۔
اب پاکستان کا تیمور مزائل 17 ہزار کلومیٹر کی پرواز کر سکتا ہے جو براہ راست واشنگٹن ڈی سی، نیویارک اور پینٹاگان کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
پاکستان چین اور روس کے ساتھ شنگھائی کواپرینش آگنازینش کے دفاعی اتحاد میں شامل ہوچکا ہے (چین نے فوراً ٹرمپ کے بیان پر ردعمل بھی دیا ہے)
خطے میں موجود تمام امریکن فورسز اور ان کے اڈے پاکستانی میزائیلوں کے براہ راست نشانے پر ہیں جہاں ان کے پاس کوئی مزائل ڈیفنس شیلڈ بھی نہیں۔ پاکستان کے میزائل حملے کے بعد ان میں کوئی ایک بھی امریکن سپاہی زندہ بچ گیا تو معجزہ ہوگا۔
آج امریکہ اور اسکی افواج شکست خوردہ حالت میں ہیں اور امریکہ کی معاشی کمر ٹوٹنے کے قریب ہے۔
جبکہ دوسری طرف تمام تر جنگوں کے باؤجود حیران کن انداز میں پاک فوج نے اپنی طاقت بڑھائی ہے۔۔۔۔۔ ایک دو چھوٹی سی مثالیں دیتا ہوں۔
جب امریکہ نے سٹیلتھ ہیلی کاپٹروں سے دنیا کو ڈرایا ( جو ریڈار پر نظر نہیں آتے)
تو پاکستان نے حتف 7 (بابر) میزائل کا تجربہ کیا جو سٹیلتھ ٹیکنالوجی کا حامل ہے اور ریڈار پر نظر نہیں آتا۔
امریکہ نے غالباً ٹنگسٹن کاربائٹ ( دنیا کی سخت ترین دھات ) سے بنے ٹینک اتار کر عراقی افواج کو حیران کر دیا۔ ( ان ٹینکوں پر عراقی افواج کے تمام ہتھیار غیر موثر ثابت ہوئے تھے )
پاک فوج نے انجنیرز نے جواباً تھوڑے ہی عرصے میں ٹینک تو نہیں بنائے البتہ اسی دھات کے ایسے گولے بنا لیے جو ان امریکن ٹینکوں کو تباہ کر سکتے ہیں۔
امریکہ نے پاکستان کو ڈرون ٹیکنالوجی دینے سے انکار کیا تو پاکستان نے اگلے ایک سال میں براق نامی اپنے ڈرون تیار کر لیے جو نہایت درستگی کے ساتھ دشمن کو نشانہ بھی بنا سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی اس بکواس کے جواب میں پاکستان کو فوراً کچھ اقدامات کر لینگے چاہئیں مثلاً ۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان فوراً شنگھائی کواپریشن آرگنائزیشن میں شامل اہم ترین شق " مشترکہ دفاع" کو ایکسرسائز کرے جس کے مطابق پاکستان پر حملہ روس اور چین پر حملہ تصور ہوگا۔
پاکستان روس اور چین کے ساتھ ملکر " دہشت گردی " کی ایک عالمی تعریف وضع کرنے کی کوشش کرے۔ تاکہ اصل دہشت گردوں کا تعئن ہوسکے اور جنگ آزادی اور دہشت گردی میں فرق واضح ہوسکے۔
حکومت پاکستان اعلان کرے کہ پاکستان میں کوئی ڈرون داخل ہوا تو نہ صرف گرایا جائیگا بلکہ افغانستان میں جوابی حملہ بھی کیا جائیگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ جس 10 ارب ڈالر کی امداد پر اچھل رہا ہے اتنے تو ہر سال صرف سعودی عرب میں مقیم پاکستانی بھیجتے ییں۔ ہاں البتہ پاکستان کے پاس شواہد ہیں کہ امریکہ نے ٹی ٹی پی کی پشت پناہی کی ہے جس نے پاکستان کو کم از کم 50 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان اسکا تاوان طلب کرے۔
ڈونلڈ ٹرمپ شائد اس کو کوئی ریسلنگ کا نقلی میچ سمجھ رہا ہے۔ اسکو اندازہ ہی نہیں پاکستان کے بغیر اس خطے میں وہ کچھ بھی نہیں کر سکتا چاہے انڈیا سے جتنی مرضی پینگیں بڑھا لے۔
آج تک امریکہ نے دنیا بھر میں حملے کیے لیکن اسکی اپنی عوام ہزاروں میل دور بیٹھ کر چین کی بانسری بجاتی رہی۔ لیکن اگر پاکستان سے جنگ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان شاءاللہ امریکی عوام اور خواص براہ راست اس جنگ کا مزہ چھکیں گے۔
Pakistan Paindabadامریکہ پاکستان کو فتح کرنے کا موقع ضائع کر چکا ۔ اب کچھ نہیں ہو سکتا!
جب دو لاکھ کے قریب نیٹو فورسز ملکر افغانستان میں فتح حاصل نہ کر سکیں تو اب نیٹو کی مدد کے بغیر چند ہزار امریکی آکر کونسا تیر مار لینگے؟
جب کراچی سے خیبر تک بکھرے ہوئے کوئی لاکھ کے قریب ٹی ٹی پی، بی ایل اے، القاعدہ اور ایم کیو ایم کے دہشت گرد ملکر پاکستان کو کمزور نہ کر سکے تو اب ان کے بچ جانے والے چند سو کارندے کیا کر لینگے؟
جس وقت جارج بش نے پاکستان پر حملے کی دھمکی دی تھی اس وقت وہ واقعی ایسا کر سکتا تھا۔ اس وقت پاکستان کے پاس آپشنز محدود تھے۔
ہماری میزائل رینج محض چند سو کلومیٹر تک تھی۔
چین اس وقت نہ اتنی بڑی معاشی طاقت بنا تھا نہ اسکی دفاعی طاقت کی یہ حالت تھی۔
پاکستان کے روس کے ساتھ تعلقات خراب تھے۔
خطے میں کوئی خاص امریکن فورسز اور اڈے موجود نہیں تھیں ( پاکستانی میزائلز ٹیکنالوجی میں ترقی کے بعد ان اڈوں کو امریکہ کی طاقت نہیں کمزوری سمجھئے)
اور اس وقت امریکہ اپنے جوبن پر تھا۔ اس نے افغان اور عراق جنگ نہیں سہی تھی۔
اب حالات بدل گئے ہیں حضور ۔۔۔۔
اب پاکستان کا تیمور مزائل 17 ہزار کلومیٹر کی پرواز کر سکتا ہے جو براہ راست واشنگٹن ڈی سی، نیویارک اور پینٹاگان کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
پاکستان چین اور روس کے ساتھ شنگھائی کواپرینش آگنازینش کے دفاعی اتحاد میں شامل ہوچکا ہے (چین نے فوراً ٹرمپ کے بیان پر ردعمل بھی دیا ہے)
خطے میں موجود تمام امریکن فورسز اور ان کے اڈے پاکستانی میزائیلوں کے براہ راست نشانے پر ہیں جہاں ان کے پاس کوئی مزائل ڈیفنس شیلڈ بھی نہیں۔ پاکستان کے میزائل حملے کے بعد ان میں کوئی ایک بھی امریکن سپاہی زندہ بچ گیا تو معجزہ ہوگا۔
آج امریکہ اور اسکی افواج شکست خوردہ حالت میں ہیں اور امریکہ کی معاشی کمر ٹوٹنے کے قریب ہے۔
جبکہ دوسری طرف تمام تر جنگوں کے باؤجود حیران کن انداز میں پاک فوج نے اپنی طاقت بڑھائی ہے۔۔۔۔۔ ایک دو چھوٹی سی مثالیں دیتا ہوں۔
جب امریکہ نے سٹیلتھ ہیلی کاپٹروں سے دنیا کو ڈرایا ( جو ریڈار پر نظر نہیں آتے)
تو پاکستان نے حتف 7 (بابر) میزائل کا تجربہ کیا جو سٹیلتھ ٹیکنالوجی کا حامل ہے اور ریڈار پر نظر نہیں آتا۔
امریکہ نے غالباً ٹنگسٹن کاربائٹ ( دنیا کی سخت ترین دھات ) سے بنے ٹینک اتار کر عراقی افواج کو حیران کر دیا۔ ( ان ٹینکوں پر عراقی افواج کے تمام ہتھیار غیر موثر ثابت ہوئے تھے )
پاک فوج نے انجنیرز نے جواباً تھوڑے ہی عرصے میں ٹینک تو نہیں بنائے البتہ اسی دھات کے ایسے گولے بنا لیے جو ان امریکن ٹینکوں کو تباہ کر سکتے ہیں۔
امریکہ نے پاکستان کو ڈرون ٹیکنالوجی دینے سے انکار کیا تو پاکستان نے اگلے ایک سال میں براق نامی اپنے ڈرون تیار کر لیے جو نہایت درستگی کے ساتھ دشمن کو نشانہ بھی بنا سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی اس بکواس کے جواب میں پاکستان کو فوراً کچھ اقدامات کر لینگے چاہئیں مثلاً ۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان فوراً شنگھائی کواپریشن آرگنائزیشن میں شامل اہم ترین شق " مشترکہ دفاع" کو ایکسرسائز کرے جس کے مطابق پاکستان پر حملہ روس اور چین پر حملہ تصور ہوگا۔
پاکستان روس اور چین کے ساتھ ملکر " دہشت گردی " کی ایک عالمی تعریف وضع کرنے کی کوشش کرے۔ تاکہ اصل دہشت گردوں کا تعئن ہوسکے اور جنگ آزادی اور دہشت گردی میں فرق واضح ہوسکے۔
حکومت پاکستان اعلان کرے کہ پاکستان میں کوئی ڈرون داخل ہوا تو نہ صرف گرایا جائیگا بلکہ افغانستان میں جوابی حملہ بھی کیا جائیگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ جس 10 ارب ڈالر کی امداد پر اچھل رہا ہے اتنے تو ہر سال صرف سعودی عرب میں مقیم پاکستانی بھیجتے ییں۔ ہاں البتہ پاکستان کے پاس شواہد ہیں کہ امریکہ نے ٹی ٹی پی کی پشت پناہی کی ہے جس نے پاکستان کو کم از کم 50 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان اسکا تاوان طلب کرے۔
ڈونلڈ ٹرمپ شائد اس کو کوئی ریسلنگ کا نقلی میچ سمجھ رہا ہے۔ اسکو اندازہ ہی نہیں پاکستان کے بغیر اس خطے میں وہ کچھ بھی نہیں کر سکتا چاہے انڈیا سے جتنی مرضی پینگیں بڑھا لے۔
آج تک امریکہ نے دنیا بھر میں حملے کیے لیکن اسکی اپنی عوام ہزاروں میل دور بیٹھ کر چین کی بانسری بجاتی رہی۔ لیکن اگر پاکستان سے جنگ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان شاءاللہ امریکی عوام اور خواص براہ راست اس جنگ کا مزہ چھکیں گے۔