mehwish_ali
FULL MEMBER
New Recruit
- Joined
- Aug 17, 2010
- Messages
- 23
- Reaction score
- 0
ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمارے قومی ہیرو ہیں اور جو کچھ ہو جائے انکی خدمات کو تو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ مگر ان قومی ہیروز سے بھی انتہائی بڑی بے وقوفیاں ہو جاتی ہیں اور اسکی سزا ملک کو بھگنی پڑتی ہے۔
مسئلہ یہ ہے کہ ڈاکٹر صاحب سمجھتے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی حکومت کی ہے اور نہ انکے باپ کی بلکہ سرے سے ہی پاکستان کی نہیں ہے، بلکہ یہ ٹیکنالوجی انکی ہے۔ اسی ذہنیت کی وجہ سے انہوں نے ملک کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آگے جسے چاہی بیچ دی۔
ذیل کی ویڈیو دیکھئیے (5 منٹ کے بعد جہاں ڈاکٹر صاحب اپنے جرم کے دفاع میں کہہ رہے ہیں: "یہ ٹیکنالوجی نہ انکی تھی، نہ انکے باپ کی تھی اور نہ یہ پاکستان کی تھی میری ٹیکنالوجی تھی، میں نے انہیں مفت دی تھی ، میں نے انکو فری میں الاٹ کی تھی۔ اس لیے یہ کیس نہیں جیت سکتے تھے۔ "۔
ڈاکٹر صاحب دوسروں کو چپ رہنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ مگر بہتر ہوتا کہ ڈاکٹر صاحب خود خاموشی اختیار کریں۔
ڈاکٹر صاحب کی خدمت اتنی بڑی ہے کہ اس بے وقوفی اور اسکے بعد اسکے بے وقوفانہ دفاع کے باوجود وہ قومی ہیرو ہی کے مرتبے پر فائز ہیں۔ مگر خدا کے واسطے ڈاکٹر صاحب آپ کی یہ بات پاکستان کے لیے نقصان کا باعث ہے۔
مسئلہ یہ ہے کہ ڈاکٹر صاحب سمجھتے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی حکومت کی ہے اور نہ انکے باپ کی بلکہ سرے سے ہی پاکستان کی نہیں ہے، بلکہ یہ ٹیکنالوجی انکی ہے۔ اسی ذہنیت کی وجہ سے انہوں نے ملک کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آگے جسے چاہی بیچ دی۔
ذیل کی ویڈیو دیکھئیے (5 منٹ کے بعد جہاں ڈاکٹر صاحب اپنے جرم کے دفاع میں کہہ رہے ہیں: "یہ ٹیکنالوجی نہ انکی تھی، نہ انکے باپ کی تھی اور نہ یہ پاکستان کی تھی میری ٹیکنالوجی تھی، میں نے انہیں مفت دی تھی ، میں نے انکو فری میں الاٹ کی تھی۔ اس لیے یہ کیس نہیں جیت سکتے تھے۔ "۔
ڈاکٹر صاحب دوسروں کو چپ رہنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ مگر بہتر ہوتا کہ ڈاکٹر صاحب خود خاموشی اختیار کریں۔
ڈاکٹر صاحب کی خدمت اتنی بڑی ہے کہ اس بے وقوفی اور اسکے بعد اسکے بے وقوفانہ دفاع کے باوجود وہ قومی ہیرو ہی کے مرتبے پر فائز ہیں۔ مگر خدا کے واسطے ڈاکٹر صاحب آپ کی یہ بات پاکستان کے لیے نقصان کا باعث ہے۔
Last edited by a moderator: