Imran Khan
PDF VETERAN
- Joined
- Oct 18, 2007
- Messages
- 68,815
- Reaction score
- 5
- Country
- Location
آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں نوازشریف کی اپیل کی سماعت کے دوران ہوئی کاروائی میں جج گل حسن نے فرنٹ فٹ پر آکر سٹروکس کھیلے جن کی سمری درج ذیل ہے:
جسٹس گل حسن: آپ کی اپیل قابل سماعت کیسے ہے؟
وکیل نوازشریف: کیونکہ ہمارا مؤقف ہے کہ نیب کی عدالت نے غلط سزا سنائی
جسٹس گل حسن: نوازشریف پر کیا مقدمہ تھا؟
وکیل: غیرقانونی طریقے سے لندن فلیٹس خریدنے کا
جسٹس گل حسن: کیا آپ انکار کرتے ہیں کہ لندن فلیٹس نوازشریف کی ملکیت نہیں؟
وکیل: جی وہ فلیٹس نوازشریف کی نہیں بلکہ اس کے بچوں کی ملکیت ہیں
جسٹس گل حسن: تو کیا وہ بچے نوازشریف کے نہیں؟
وکیل: جی وہ نوازشریف کے ہی ہیں۔
جسٹس گل حسن: نوازشریف کے بیٹوں کی عمر کیا ہے؟
وکیل: 44 اور 42 سال
جسٹس گل حسن: جب یہ فلیٹس خریدے گئے، یعنی 1993 میں، تو اس وقت ان کی عمریں کیا تھیں؟
وکیل: 18 اور 16 سال
جسٹس گل حسن: آپ نے وکالت کس عمر میں مکمل کی؟
وکیل: 24 سال کی عمر میں
جسٹس گل حسن: پہلی کمائی کب اور کتنی ہوئی؟
وکیل: 25 سال کی عمر میں، ایک سائل سے ڈھائی ہزار روپے چالان چھڑوانے کی فیس وصول کی
جسٹس گل حسن: اگر تم افلاطون بھی ہوتے تو کیا 16 یا 18 سال کی عمر میں اربوں روپے کے فلیٹس خرید سکتے تھے؟
وکیل: خاموش کھڑا رہا
جسٹس گل حسن: جواب دو، جب تک جواب نہیں ملے گا، ہم یہیں بیٹھیں ہیں
وکیل: جی وہ میرا ایک اور مقدمہ ہے، برائے مہربانی کاروائی کل تک کیلئے ملتوی کردی جائے
جسٹس گل حسن: جب تک جواب نہیں ملے گا، ہم کاروائی ملتوی نہیں کریں گے۔
وکیل: التجا بھری نظروں سے دوسرے جج اطہر من اللہ کو دیکھنے لگ گیا
جسٹس اطہرمن اللہ: یہ عدالت ملتوی کی جاتی ہے لیکن خیال رہے، اس سوال جواب کو اخبارات میں رپورٹ مت کیا جائے ۔
جسٹس گل حسن: آپ کی اپیل قابل سماعت کیسے ہے؟
وکیل نوازشریف: کیونکہ ہمارا مؤقف ہے کہ نیب کی عدالت نے غلط سزا سنائی
جسٹس گل حسن: نوازشریف پر کیا مقدمہ تھا؟
وکیل: غیرقانونی طریقے سے لندن فلیٹس خریدنے کا
جسٹس گل حسن: کیا آپ انکار کرتے ہیں کہ لندن فلیٹس نوازشریف کی ملکیت نہیں؟
وکیل: جی وہ فلیٹس نوازشریف کی نہیں بلکہ اس کے بچوں کی ملکیت ہیں
جسٹس گل حسن: تو کیا وہ بچے نوازشریف کے نہیں؟
وکیل: جی وہ نوازشریف کے ہی ہیں۔
جسٹس گل حسن: نوازشریف کے بیٹوں کی عمر کیا ہے؟
وکیل: 44 اور 42 سال
جسٹس گل حسن: جب یہ فلیٹس خریدے گئے، یعنی 1993 میں، تو اس وقت ان کی عمریں کیا تھیں؟
وکیل: 18 اور 16 سال
جسٹس گل حسن: آپ نے وکالت کس عمر میں مکمل کی؟
وکیل: 24 سال کی عمر میں
جسٹس گل حسن: پہلی کمائی کب اور کتنی ہوئی؟
وکیل: 25 سال کی عمر میں، ایک سائل سے ڈھائی ہزار روپے چالان چھڑوانے کی فیس وصول کی
جسٹس گل حسن: اگر تم افلاطون بھی ہوتے تو کیا 16 یا 18 سال کی عمر میں اربوں روپے کے فلیٹس خرید سکتے تھے؟
وکیل: خاموش کھڑا رہا
جسٹس گل حسن: جواب دو، جب تک جواب نہیں ملے گا، ہم یہیں بیٹھیں ہیں
وکیل: جی وہ میرا ایک اور مقدمہ ہے، برائے مہربانی کاروائی کل تک کیلئے ملتوی کردی جائے
جسٹس گل حسن: جب تک جواب نہیں ملے گا، ہم کاروائی ملتوی نہیں کریں گے۔
وکیل: التجا بھری نظروں سے دوسرے جج اطہر من اللہ کو دیکھنے لگ گیا
جسٹس اطہرمن اللہ: یہ عدالت ملتوی کی جاتی ہے لیکن خیال رہے، اس سوال جواب کو اخبارات میں رپورٹ مت کیا جائے ۔