Safriz
BANNED
- Joined
- Aug 30, 2010
- Messages
- 20,845
- Reaction score
- -1
- Country
- Location
بھارتی فوج کے پاس صرف 288 براہموس کروز میزائل ہیں.
بھارتی بحریہ کے پاس صرف 100 اور بھارتی فضائیہ کے پاس کوئی نہیں.
ان براہموس میں سے آدھوں کی مار صرف 290 کلومیٹر ہے جبکہ باقی آدھے میزائلوں کی مار 600 کلومیٹر دور تک ہے.
براہموس صرف روایتی دھماکہ خیز مواد لے جا سکتا ہے اور بھارت کے پاس ایسا کوئی ایٹمی ہتھیار نھیں جو براہموس پہ لگایا جا سکے.
براہموس صرف دو سو کلو بارودی مواد سے لیس ہے.
تمام بھارتی براہموس میزائلوں کی مجموعی دھماکہ خیز طاقت صرف 75 ٹن ہے.
دوسری طرف پاکستان 2003/سے کروز میزائل بنا رہا ہے اور پاکستان کے پاس نامعلوم تعداد میں کروز میزائل تینوں مسلح افواج کے پاس موجود ہیں.
فوج، بحریہ اور فضائیہ تینوں کروز میزائل سے لیس ہیں.
پاکستان نے بھارت کو متنبہ کر دیا ہے کہ ان کے ہر کروز میزائل کے جواب میں تین پاکستانی کروز میزائل داغے جائیں گے.
افواج پاکستان کا یہ بیان کئ بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے شائع کیا ہے.
اس لئیے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کے پاس ہزار سے زیادہ کروز میزائل موجود ہیں.
ہر پاکستانی کرورز میزائل 450 کلو بارودی مواد یا ایٹمی ہتھیار لے جا سکتا ہے.
پاکستانی کروز میزائلوں کی کم از کم رینج 450 کلومیٹر ہے.
بھارتی براہموس آواز سے ڈھائی گنا تیز اڑتا ہے مگر اتنی رفتار کے لئے میزائل کو کافی اونچائی پہ اڑنا پڑتا ہے کیونکہ نچلی سطح پہ ہوا کافی کثیف ہوتی ہے اور آواز سے زیادہ تیز اڑنے والی کسی بھی چیز کو بہت زیادہ زور درکار ہوتا ہے اور ہوا کی رگڑ کی وجہ سے میزائل کا درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے.
اونچائی پہ اڑنے والا براہموس کافی دور سے نظر آجاتا ہے.
اسی وجہ سے ایسے تیز رفتار کروز میزائل بنانے کے لئے جو دھاتیں اور انجن درکار ہوتے ہیں وہ بہت پیچیدہ اور مہنگے ہوتے ہیں.
ہر بھارتی براہموس تین ملین ڈالر کا بنتا ہے.
دوسری طرف پاکستانی کروز میزائل آواز سے کم رفتار ہونے کی وجہ سے کافی نیچے پرواز کر سکتے ہیں اور دشمن کے ریڈار پہ کافی دیر بعد ان کے کافی قریب جا کر نظر آتے ہیں.
اور بنانے کی لاگت بھارت کے ایک چوتھائی یعنی صرف آدھا ملین ڈالر ہے
بھارتی بحریہ کے پاس صرف 100 اور بھارتی فضائیہ کے پاس کوئی نہیں.
ان براہموس میں سے آدھوں کی مار صرف 290 کلومیٹر ہے جبکہ باقی آدھے میزائلوں کی مار 600 کلومیٹر دور تک ہے.
براہموس صرف روایتی دھماکہ خیز مواد لے جا سکتا ہے اور بھارت کے پاس ایسا کوئی ایٹمی ہتھیار نھیں جو براہموس پہ لگایا جا سکے.
براہموس صرف دو سو کلو بارودی مواد سے لیس ہے.
تمام بھارتی براہموس میزائلوں کی مجموعی دھماکہ خیز طاقت صرف 75 ٹن ہے.
دوسری طرف پاکستان 2003/سے کروز میزائل بنا رہا ہے اور پاکستان کے پاس نامعلوم تعداد میں کروز میزائل تینوں مسلح افواج کے پاس موجود ہیں.
فوج، بحریہ اور فضائیہ تینوں کروز میزائل سے لیس ہیں.
پاکستان نے بھارت کو متنبہ کر دیا ہے کہ ان کے ہر کروز میزائل کے جواب میں تین پاکستانی کروز میزائل داغے جائیں گے.
افواج پاکستان کا یہ بیان کئ بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے شائع کیا ہے.
اس لئیے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کے پاس ہزار سے زیادہ کروز میزائل موجود ہیں.
ہر پاکستانی کرورز میزائل 450 کلو بارودی مواد یا ایٹمی ہتھیار لے جا سکتا ہے.
پاکستانی کروز میزائلوں کی کم از کم رینج 450 کلومیٹر ہے.
بھارتی براہموس آواز سے ڈھائی گنا تیز اڑتا ہے مگر اتنی رفتار کے لئے میزائل کو کافی اونچائی پہ اڑنا پڑتا ہے کیونکہ نچلی سطح پہ ہوا کافی کثیف ہوتی ہے اور آواز سے زیادہ تیز اڑنے والی کسی بھی چیز کو بہت زیادہ زور درکار ہوتا ہے اور ہوا کی رگڑ کی وجہ سے میزائل کا درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے.
اونچائی پہ اڑنے والا براہموس کافی دور سے نظر آجاتا ہے.
اسی وجہ سے ایسے تیز رفتار کروز میزائل بنانے کے لئے جو دھاتیں اور انجن درکار ہوتے ہیں وہ بہت پیچیدہ اور مہنگے ہوتے ہیں.
ہر بھارتی براہموس تین ملین ڈالر کا بنتا ہے.
دوسری طرف پاکستانی کروز میزائل آواز سے کم رفتار ہونے کی وجہ سے کافی نیچے پرواز کر سکتے ہیں اور دشمن کے ریڈار پہ کافی دیر بعد ان کے کافی قریب جا کر نظر آتے ہیں.
اور بنانے کی لاگت بھارت کے ایک چوتھائی یعنی صرف آدھا ملین ڈالر ہے