What's new

کیا پنجاب میں متحدہ مخالفت کے سحر ٹوٹ رہا ہے ؟

.
That was just my assessment... I tend to agree with u on all points but the first one... MQM is very organised but that is only limited to 2 or maybe 3 cities in Sindh , also MQM choose baradari , feudals and others in PPP and they have been doing it since long so I m not convinced (humbly) that they r anti wadera/baradari/feudal party. Let us take it light and not be 'kiddos' ... :-) that's just my opinion.
Thanks for your opinion!
That's is what MQM trying for to organized itself in other provinces major cities also as it already strong organization in Sindh. secondly MQM just chose to sit with PPP in sindh assembly as an ally coz somehow they could grab some more funds and it also make a more smith environment for the betterment of Karachi and other cities where MQM in majority, in opposition it's increase tense only as we seeing these days.
 
. .
MQM membership camp in Islamabad

BknQD4-CIAALJ-N.jpg


BknPty0CAAEQpZH.jpg:large
 
Last edited:
. . .

اگر ہم پاکستانی سیاست کا ایک طائرانہ جائزہ لیں تو یہ حقیقت آشکارا ہوتی ہے کے پاکستان میں آج تک جتنی بھی سیاسی جماعتیں تشکیل پائیں ہیں ان میں سے اکثر کی تشکیل میں مندرجہ زیل عوامل کارفرما رہے ہیں.

١... اسٹبلشمینٹ کی آشیرواد
٢... پاکستان کی مخصوص سیاسی اشرافیہ
٣... سندھ ، پنجاب اور بلوچستان کی انتخابی سیاست پر برادری، قبائل اور خاندانی تسلط

پاکستان مسلم لیگ کے الف بے جیم دال ....ے تک کے گروپس ہوں، یا پھر پیپلز پارٹی کے مختلف دھڑے ، یا تبدیلی کے نعرے والی جماعت تحریک انصاف کی تشکیل ان سب میں مندرجہ بالا عوامل ایک کلّی حیثیت رکھتے ہیں کیونکے ان جماعتوں کی تشکیل میں ایک عامل ہمیشہ کامن رہا ہے وہ ہے اسٹیبلشمنٹ کی آشیرواد جس کی وجہ سے ان جماعتوں کی کارکردگی میں ہمیشہ اتارچڑھاؤ کی کیفیت دیکھنے میں نظر آتی ہے . کبھی بھی ان جماعتوں کی انتخابی کارکردگی میں یکسانیت دیکھنے کو نہیں ملتی ان کی کارکردگی ہمیشہ اسٹبلیشمنٹ کے انجیریڈ الیکشن کی مرہوں منت رہی ہے. کیونکے ان جماعتوں کا آنا اسٹیبلشمنٹ کے ایک مخصوص ایجنڈے کےتحت ہوتا ہے اور جیسے ہی یہ جماعت یا تحریک اپنے مخصوص دیے گئے ایجنڈا سے ہٹنے لگتی ہے تو اس میں ٹوٹ پھوٹ اور شکست و ریخت کے آثار نظر آنے لگتے ہیں. جیسے کے آج کل ہم تحریک انصاف میں دیکھ رہے ہیں جیسے ہی اسٹبلشمنٹ نے سر سے ہاتھ اٹھایا تو فارورڈ بلاک سامنے آ گیا .

اس مخصوص سیاسی ماحول رکھنے والے ملک میں جہاں ہر بونے قد کا سیاسی لیڈر اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے سیاسی جماعت تشکیل دیتا ہو اس ماحول میں نوجوانوں پر مشتمل سیاسی تحریک کا احیاء قاید تحریک جناب الطاف حسین کی قیادت میں ہونا جس کی تشکیل ایک ایسے انداز میں ہوئی ہو جس کی نظیر ملی تاریخ میں نہ ملتی ہو جس کی تشکیل اس ارادے کے تحت ہی ہوئی جس ارادے کے تحت مسلم لیگ کی تشکیل کی گی تھی کے مسلمانان ہند کے لئے ایک آزاد وطن کا حصول اور اسکے حصول کے بعد اسکی تعمیر و ترقی ، اختیار سب کے لئے سیاست کو نام نہاد سیاسی اشرفیہ کے چنگل سے نکال کر ایک عام آدمی کی دسترس میں لانا . ایسے لوگوں کو سیاست میں لانا جو کے سیاست براۓ خدمت پر یقین رکھتے ہوں. ان تمام عوامل کو مد نظر رکھتے ہوے محترم جناب الطاف حسین صاحب نے ایک طلبہ تنظیم کو ١٩٨٤ میں سیاسی جماعت کا روپ دیا اور شبانہ روز محنت کرتے ہوے حق پرستی کی ایسی شمع روشن کی جس کی لو سے کراچی شہر کا ایک ایک گھر صرف ایک سال کے قلیل عرصۂ میں جگمگا اٹھا اس روشنی کو گھر گھر پوھنچانے میں جس طرح سے قائد تحریک نے اپنا دن و رات ایک کیا اس کے ثمرات ١٩٨٥ کے بلدیاتی انتخابات میں نظر آنے شروع ہوے اور یہیں سے اسٹبلشمنٹ اور پاکستان کی مخصوص سیاسی اشرافیہ کے لئے خطرے کی گھنٹی بجنی شروع ہو گئی اور پھر اسکے بعد ١٩٨٨ ، ١٩٩٠ کے اقومی و صوبائی انتخابات میں فقید المثال کامیابیوں نے مخالفین کی نیندیں اڑا دیں اور سازشوں کے تانے بانے بنے جانے لگے جبر دھونس دھمکی سے لیکر جان لیوا حملے غرض ہر طرح کا حربہ ایک ذات پر آزمایا گیا کے الطاف حسین کسی بھی طرح سے اپنے پیغام کو عام کرنے سے باز آ جائیں لیکن ہر حربے میں ناکامی کے بعد اسٹبلشمنٹ اور اسکی پالتو جماعتوں اور انکے گرگوں نے پرنٹ میڈیا الیکٹرانک میڈیا اور دیگر ذرائع کے ذریے صیہونی طرز پر الطاف حسین اور متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف اس حد تک زہریلا پروپیگنڈا کرا جس کے بارے میں انگریزی لفظ برین ہیمرنگ کی اصطلاح استمعال کی جاتی ہے ایک کہاوت ہے کے جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے آہستہ آہستہ اس جھوٹے پروپیگنڈا کا زہر ٹوٹ رہا ہےقائد تحریک الطاف حسین کا تحریکی کارکنوں کو دیا جانے والا صبر کا درس اس زہر کے خلاف تریاق کا کام کر رہا ہے اور دھیرے دھیرے متحدہ قومی موومنٹ اور قائد کا پیغام ملک کے طول و عرض میں پھیل رہا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب حق پرستی کی یہ شمع پاکستان کے ایک ایک گھر کو منور کرے گی. اور عنقریب پوری دنیا دیکھے گی کے ایک عام انسان بھی سیاست میں حصہ لے سکتا ہے. اور اس نام نہاد سیاسی اشرفیہ کےلئے تخلیق کے گیے نظام میں شگاف ڈال سکتا ہے،

آخر میں پاکستان کی عوام سے درخواست کروں گا کے وہ متحدہ قومی موومنٹ کے پیغام کو دیکھیں پڑھیں اور اس میں شامل ہونے سے پہلے خود سے تحقیق کریں نہ کے اس سیاسی مخالفین کے پروپگنڈے پر یقین کریں جو ہر گزرتے لمحے کے ساتھ باطل ثابت ہوتا جا رہا ہے .​
People like you who have Khaber but no Nazer o Feham are the most dangerous people.Its people like you who are directly or indirectly responsile for the mass murder and colossal destruction of Karachi.And now with the help of Israel,India and America you want to destroy Pakistan (have you been listening to the drunk one ).your chabberr chabberr does not correspond with doings and buck buck of your Gangster Guru.
 
Last edited:
. . .

Country Latest Posts

Back
Top Bottom