What's new

Featured 144 stories:Remembering lives lost in Peshawar School Attack

Source : 144stories: Remembering lives lost in the Peshawar school attack - Pakistan - DAWN.COM

Below are 144 accounts of courage and sadness. Of men, women and children whose absence will be forever painful, always remembered.

Khaula Bibi — Age 6
Daughter of Altaf Hussain and Safoora Bibi

Siblings: Samar (12), Shobaid (11), Areeba (4)

Khaula was the youngest and only girl student killed in the horrific attack. According to her father, a teacher at APS, December 16, 2015 was Khaula’s first day of school. She had gained admission to class 1 a day earlier, and was so excited to study at the same school as her siblings.

Her family describes little Khaula as a flower. Even at that tender age, she was passionate about education and was outspoken about the right of girl children to go to school. She loved to read and would often read the novels of her elder siblings. She helped weak classmates with their English and Urdu till they made it to the top 10. She played tutor to the younger children in her community.

She persuaded a professor in her neighbourhood to send his daughter to school, and despite his vehement opssitiion, he melted. He was swayed by Khaula and her sweet words.

Her family is shattered. Her mother says she will never recover from the loss of her precious daughter. Her father tries to be braves for the family, but in his heart, he mourns Khaula every day.


564cd38d75b08.jpg

564cd37e6cbff.jpg

564cd37ecfd76.jpg

564cd37f33ba5.jpg

564cd37f43370.jpg

564cd37e4f118.jpg


P.S: Last 3 photos simply stabbed my heart ---


Very touching. It really made me sad.
 
.
The nation of Pakistan is set to observe the first anniversary of the terrorist attack on Army Public School (APS) on Dec 16, 2015. The terrorists left a permanent scar on the lives of many parents, siblings, and family members. When you read about how some of the families continue to struggle with the loss of their loved ones; you get a clear sense that many are yet to come out of the shock. The Peshawar school attack was one of the deadliest in Pakistan's history. No words can describe the evil nature of the attack. The terrorists claimed more than 150 lives on that dreadful day, and it is just heart wrenching to think that the children were the prime target.

We can relate to the pain brought by the indiscriminate killings at the hands of the terrorists. The U.S. and Pakistan share a mutual stance against terrorism and condemn all acts of violence. President Obama again condemned the attack on APS during PM Nawaz Sharif’s visit to the U.S. in October. It is important to stand united against those who threaten the safety of our land and people. Our thoughts and prayers are with the families and friends of the APS victims. We remember everyone who was taken from on during that horrific act of terror. The pain may never go away, but we sincerely hope that the loved ones find the strength to remain strong.

Ali Khan
Digital Engagement Team, USCENTCOM
 
. . . .
میرا بیٹا کہتا تھا کہ ماں جب میں فوج میں افسر بنوں گا تو سب تجھے سلیوٹ کریں گے۔ :

اُس کی عمر 40 کے لگ بھگ تھی اور وہ پچھلے کئی گھنٹوں سے پاک فوج کے ایک سلیکشن سینٹر کے سامنے لگی نوجوانوں کی لمبی قطار میں کھڑی اپنی باری کا انتظار کر رہی تھی۔

یہ آنٹی لگتا ہے اپنے بیٹے کی درخواست جمع کروانے آ گئی ہیں، لیکن شاید انہیں یہ نہیں معلوم کہ اپلائی کرنے کے لئے ان کے بیٹے کو خود آنا پڑے گا۔ ایسے بات نہیں بنے گی، احمد نے اپنے دوست سے کہا، یہ دونوں بھی صبح سے قطار میں کھڑے اپنی باری کا انتظار کرتے کرتے تھک چکے تھے۔

’’تو تم اُنہیں جا کر بتا کیوں نہیں دیتے کہ یہاں یوں خوامخواہ کھڑے ہونے سے کچھ نہیں ملنے والا، گھر جا کر اپنے بیٹے کو بھیجیں۔ بتایا ہے یار! وہ کہتی ہیں کہ میں جو آگئی ہوں۔ کیسے بھرتی نہیں کریں گے۔ ماں ہے ناں! بیٹے نے کہا ہوگا اور چل پڑیں۔ بیچاری کو یہ بھی نہیں معلوم کہ ابھی صرف بھرتی کے لئے درخواستیں جمع ہو رہی ہیں۔ بھرتی ہونے کے لئے تو نہ جانے ابھی اور کتنے مرحلوں سے گذرنا پڑے گا۔ پھر کہیں جا کر ہم میں سے چند خوش نصیب منتخب ہوں گے۔ احمد کو جتنا اُس عورت پر ترس آ رہا تھا اُتنا ہی اُس کے بیٹے پر غصّہ، مگر وہ کر بھی کیا سکتا تھا۔

جی محترمہ! کیا آپ یہاں کسی کے فارم جمع کروانے آئی ہیں؟ نگرانی پر مامور ایک سپاہی نے اُس کے قریب آکر بڑے احترام سے پوچھا۔ وہ منہ سے تو کچھ نہ بولی، مگر اثبات میں سر ہلا کر سپاہی کے سوال کا جواب دے دیا۔ دیکھئیے محترمہ! آپ یہ فارم جمع نہیں کروا سکتیں، برائے مہربانی آپ گھر جائیں اور اُسے بھیجیں جس کے یہ فارم ہیں۔ میں کیوں نہیں کروا سکتی؟ میں اُس کی ماں ہوں، میں اُسے بھرتی کروائے بغیر ہرگز یہاں سے نہیں جاؤں گی۔ وہ ابھی تک اپنی بات پر ڈٹی ہوئی تھی۔

دیکھیئے آپ میری بات شاید سمجھ نہیں پا رہیں، درخواست جمع کروانے کا ایک مخصوص طریقہ کارہوتا ہے جس کے تحت، کوئی بھی طریقہ کار ہو لیکن میں نے اُسے ہر صورت افسر بھرتی کروانا ہے۔ یہ میرا اُس سے وعدہ ہے۔ اُس نے سپاہی کی بات کاٹتے ہوئے کہا اور اردگرد کھڑے نوجوان اُس کی سادگی پر ہنس پڑے۔

آنٹی! آپ اپنے بیٹے کا فون نمبر مجھے دیں، میں اُس سے خود بات کرتا ہوں۔ احمد نے جیب سے موبائل نکالتے ہوئے کہا، وہ اُسے مزید تماشہ نہیں بنوانا چاہتا تھا۔ ہاں ہاں بیٹا! تم بات کرو، شاید وہ تمہاری بات مان کر آجائے۔ اُس نے جلدی جلدی اپنے بیٹے کا فون نمبر احمد کو لکھواتے ہوئے کہا، احمد کی بات سن کر اُس کی آنکھوں میں ایک عجیب سی چمک اُمڈ آئی تھی۔ احمد نے نمبر ڈائل کرکے موبائل کان سے لگا لیا۔ ’’نمبر بند ہے‘‘ احمد نے کچھ دیر بعد مایوسی سے کہا۔

میں بھی جب کال کرتی ہوں تو یہی جواب آتا ہے۔ شاید بیٹری ختم ہوگئی ہوگی۔ موبائل ہے بھی تو بہت پرانا، پہلے ضد کرتا تھا کہ نیا موبائل لے کر دو۔ اُس وقت اُس کے ابّو نہیں مانتے تھے۔ کہتے تھے کہ بچوں کے پاس بھلا موبائل کا کیا کام، اب اُس کے ابّو اچھے سے اچھا موبائل خرید کر دینے کو تیار ہیں مگر وہ نہیں مانتا۔ آجکل کے بچے ضدی بھی تو بہت ہیں ناں۔

محترمہ! آپ یہاں کھڑی بلا وجہ اپنا وقت ضائع مت کریں۔ اگر آپ کا بیٹا فوج میں بھرتی ہونا چاہتا ہے تو اُسے خود ہی آنا پڑے گا۔ آپ کے یوں ۔۔۔۔ آپ کچھ بھی کہہ لیں، مگر میں یہاں سے نہیں جاؤں گی۔ میں صبح سے یہاں کھڑی اپنی باری آنے کا انتظار کر رہی ہوں اور آپ کہہ رہے ہیں کہ یہاں سے چلی جاؤ۔ اُس نے ایک مرتبہ پھر سپاہی کی بات مکمل ہونے سے پہلے ہی جواب دے دیا، اور اُسے مایوس لوٹنا پڑا۔ مگر پھر تھوڑی ہی دیر بعد وہی سپاہی ایک نوجوان آفیسر کے ہمراہ دوبارہ اُسے قائل کرنے کے لئے پہنچ گیا۔

جی ماں جی! کس کے فارم جمع کروانے ہیں آپ نے؟ آفیسر نے اپنائیت سے کہا۔ اپنے بیٹے کے مگر یہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ اگر وہ خود نہ آیا تو اُسے کوئی بھرتی نہیں کرے گا۔ میں ایسے خالی ہاتھ کیسے واپس جاؤں گی؟ اُس نے بڑی مشکل سے اپنے آنسو ضبط کرتے ہوئے کہا۔

ماں جی! یہ درست کہہ رہے ہیں۔ اس پوسٹ کے لئے درخواست جمع کرواتے ہوئے درخواست گذار کا موجود ہونا لازمی ہے، اور یہ فارم پر بھی واضح طورپر لکھا ہے۔ آپ کا بیٹا کہاں ہے؟ وہ خود کیوں نہیں آیا؟ آفیسر نے نرمی سے پوچھا۔

مگر وہ کیسے آئے گا؟ وہ نہیں آ سکتا ۔۔۔ میں جو آگئی ہوں۔ وہ ابھی تک پوری طرح سے اپنے موقف پر قائم تھی۔

مگر ماں جی! ایسے۔۔ ۔ آپ اُسے بھرتی کرلیں۔ وہ یہاں نہیں آسکتا، میں اُس کی ماں ہوں۔ میں نے اُس سے وعدہ کیا ہے۔ اب وہ ہاتھ جوڑے منتیں کر رہی تھی۔

چلیں آپ اُس کے فارم مجھے دے دیں، میں کچھ کرتا ہوں۔ آفیسر کی بات سنتے ہی اُس کا چہرہ خوشی سے دمک اُٹھا۔ اُسے شاید بیچاری کی حالت پر ترس آگیا تھا یا شاید وہ اسے محض ٹالنے کے لیے ایسا کہہ رہا تھا۔

فارم وغیرہ تو کوئی نہیں ہیں میرے پاس، بس یہ اُس کی ایک تصویر ہے، بھرتی کرکے ابھی واپس کردینا۔ اُس نے اسکول یونیفارم میں ملبوس ایک 13، 14 سال کے بچے کی ہنستی مسکراتی تصویر افسر کو دکھاتے ہوئے کہا۔

’’سب کہتے ہیں کہ تیرا بیٹا شہید ہوگیا ہے، اب وہ فوج میں بھرتی نہیں ہوسکتا‘‘۔

کیسے نہیں ہوسکتا؟ اس نے مجھ سے وعدہ لیا تھا کہ میں اسے فوج میں افسر بھرتی کرواؤں گی۔ میں کوئی پاگل نہیں ہوں، مگر کیا کروں اپنے لاڈلے سے کیا ہوا وعدہ بھی تو نبھانا ہے۔ اس نے اپنے بیٹے کی تصویر چومتے ہوئے کہا اور پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی۔ دیکھو کتنا پیارا ہے، تمہاری طرح شکل سے ہی بڑا افسر لگتا ہے۔ اُس کی باتیں سُن کر وہاں موجود ہر شخص آبدیدہ ہوگیا تھا۔

’’آپ کا بیٹا فوج میں افسر بن گیا ہے، ماں جی!‘‘

آفیسر نے سلیوٹ مارتے ہوئے کہا، اور اپنے آنسو پونچھتا ہوا واپس پلٹ گیا۔ ہم بھی آپ کے بیٹے ہیں ماں جی! آئیں میں آپ کو آپ کے گھر چھوڑ دیتا ہوں۔ آپ کا گھر کہاں ہے؟ احمد نے اُسے سہارا دیتے ہوئے پوچھا۔

تم نے دیکھا بیٹا! اُس نے مجھے سلیوٹ کیا۔ میرا بیٹا کہتا تھا کہ ماں جب میں فوج میں افسر بنوں گا تو سب تجھے سیلیوٹ کریں گے۔ مجھے اُس نے سیلیوٹ کیا۔ آج میرا بیٹا افسر بن گیا ہے۔

’’شہیدوں کی ماؤں کو سلام‘
 
. .
@balixd Excellent thread sir. We must never forget this tragedy. These brave, beautiful and innocent children serve as a reminder to complete that critical mission of ridding our country of this indian+afghan sponsored terrorism.
If such a horrible incident couldn't stop you from 'playing games', I don't know what will....
We're not surprised though, after-all, you have to do your 'face-saving' 'cause your own Army and ISI are responsible for this massacre....Musharraf himself admitted of 'cultivating' Taliban....
ISI cultivated Taliban to counter Indian action against Pakistan: Musharraf - Pakistan - DAWN.COM
 
Last edited:
.
LOL....everyone knows the reality of terrorist hindus, even your PM is a known terrorist with blood of more than 2000 innocent Muslims on his hands

If such a horrible incident couldn't stop you from 'playing games', I don't know what will....
We're not surprised though, after-all, you have to do your 'face-saving' 'cause your own Army and ISI are responsible for this massacre....Musharraf himself admitted of 'cultivating' Taliban....
ISI cultivated Taliban to counter Indian action against Pakistan: Musharraf - Pakistan - DAWN.COM
 
. .
I still rmbr this-6 months later we suffered an identical attack in Garissa and lost 140 uni kids. Many of you recognise false flags but still don't known the tells ie,the identity of hotel/mall owner,mainly Christian/Muslim victims but rarely Jewish:here's the MAJOR TELL.
The date-more often than not mass murders occur on Satanic and/or Jewish holidays.

https://www.hebcal.com/hebcal/?v=1;year=2014;month=x;nx=on;nh=on;vis=on;c=off

http://www.theopenscroll.com/hosting/SatanicCalendar.htm

Our Global Elites have an extremely idiosyncratic belief system and seek to access certain very real extremely negative entities according to specific planetary alignments. These killings that release mass trauma attract these entities and empower those who carry out such acts.
Check the date of Paris attacks,Garissa uni slaughter,1994 Cave of the Patriarchs massacre,recent Iran tanker attacks,the Hawaii nuke scare last year, latest US mass shootings etc etc.
 
. .
The dreaded day is here again. 16th December, 2 tragedies, too tragic and heart wrenching.
 
.


Report??

People like this shud be neutralized


Our establishment is making another mistake

There is a difference between different opinion and vile propoganda to favour enemy


All people like these are grossly anti Islam and anti pakistan ..

And shud be taken to task before another APS happhappens
 
.
Source : 144stories: Remembering lives lost in the Peshawar school attack - Pakistan - DAWN.COM

Below are 144 accounts of courage and sadness. Of men, women and children whose absence will be forever painful, always remembered.

Khaula Bibi — Age 6
Daughter of Altaf Hussain and Safoora Bibi

Siblings: Samar (12), Shobaid (11), Areeba (4)

Khaula was the youngest and only girl student killed in the horrific attack. According to her father, a teacher at APS, December 16, 2015 was Khaula’s first day of school. She had gained admission to class 1 a day earlier, and was so excited to study at the same school as her siblings.

Her family describes little Khaula as a flower. Even at that tender age, she was passionate about education and was outspoken about the right of girl children to go to school. She loved to read and would often read the novels of her elder siblings. She helped weak classmates with their English and Urdu till they made it to the top 10. She played tutor to the younger children in her community.

She persuaded a professor in her neighbourhood to send his daughter to school, and despite his vehement opssitiion, he melted. He was swayed by Khaula and her sweet words.

Her family is shattered. Her mother says she will never recover from the loss of her precious daughter. Her father tries to be braves for the family, but in his heart, he mourns Khaula every day.


564cd38d75b08.jpg

564cd37e6cbff.jpg

564cd37ecfd76.jpg

564cd37f33ba5.jpg

564cd37f43370.jpg

564cd37e4f118.jpg


P.S: Last 3 photos simply stabbed my heart ---

Very painful and horrible. These innocent children looks like flowers. How can anybody harm them. Forget about killing them.
 
.
Back
Top Bottom