Devil Soul
ELITE MEMBER
- Joined
- Jun 28, 2010
- Messages
- 22,931
- Reaction score
- 45
- Country
- Location
یویارک: امریکی تھنک ٹینک نے بھارت کے جوہری پروگرام کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے اس کے بین الاقوامی جائزے کا مطالبہ کردیا۔
امریکا کے ہارورڈ کینیڈی اسکول کے بیلفر سینٹر کی جانب سے شائع رپورٹ میں بھارت کے جوہری پروگرام پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی خامیوں کو واضح کیا گیا ہے۔ دا تھری اوور لیپنگ اسٹریم آف انڈین نیوکلیئر پروگرامز کے نام سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے پاس بھارت کے جوہری پروگرام پر تحفظات کے حوالے سے ٹھوس وجوہات موجود تھیں کہ بھارت اپنے نیوکلیئر پروگرام کو بڑھانے کے لئے اپنے غیر محفوظ جوہری اثاثے استعمال کر سکتا ہے۔
امریکی تھنک ٹینک کے مطابق بھارت کا جوہری پروگرام اس وقت تین حفاظتی لیئرز پر مشتمل ہے اور ان تینوں لیئرز کے درمیان تعلق میں بالکل بھی شفافیت نہیں ہے لہذا انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی اس معاملے میں مداخلت کر کے بھارت کے غیر محفوظ قابل استعمال جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ان کا جائزہ بھی لے۔ امریکا اور دیگر ممالک کے تعاون سے چلنے والا بھارت کا سول نیوکلیئر توانائی پروگرام ایٹمی مواد کے حصول کے لئے نئے راستے ہموار کر سکتا ہے جسے فوجی استعمال میں بھی لایا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت نے اپریل 2016 میں مکمل ہونے والے اپنے 500 میگاواٹ پروٹو ٹائپ فاسٹ بریڈر ری ایکٹر کے حوالے سے متعین حفاظتی اقدامات نہیں کئے جس کے نتیجے میں ری ایکٹر پلانٹ نے بجلی کے ساتھ ساتھ غیر محفوظ پٹرولیم پیدا کرنے کی راہیں بھی ہموار کردیں۔ تھنک ٹینک نے بھارت کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حوالے سے آئی اے ای اے کے ساتھ اپنے معاہدے کی مکمل پاسداری کریں تاکہ ان ری ایکٹر پلانٹس کے ذریعے سے جوہری مواد کی پیداوار نہ ہو سکے۔
http://www.express.pk/story/493051/
امریکا کے ہارورڈ کینیڈی اسکول کے بیلفر سینٹر کی جانب سے شائع رپورٹ میں بھارت کے جوہری پروگرام پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی خامیوں کو واضح کیا گیا ہے۔ دا تھری اوور لیپنگ اسٹریم آف انڈین نیوکلیئر پروگرامز کے نام سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے پاس بھارت کے جوہری پروگرام پر تحفظات کے حوالے سے ٹھوس وجوہات موجود تھیں کہ بھارت اپنے نیوکلیئر پروگرام کو بڑھانے کے لئے اپنے غیر محفوظ جوہری اثاثے استعمال کر سکتا ہے۔
امریکی تھنک ٹینک کے مطابق بھارت کا جوہری پروگرام اس وقت تین حفاظتی لیئرز پر مشتمل ہے اور ان تینوں لیئرز کے درمیان تعلق میں بالکل بھی شفافیت نہیں ہے لہذا انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی اس معاملے میں مداخلت کر کے بھارت کے غیر محفوظ قابل استعمال جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ان کا جائزہ بھی لے۔ امریکا اور دیگر ممالک کے تعاون سے چلنے والا بھارت کا سول نیوکلیئر توانائی پروگرام ایٹمی مواد کے حصول کے لئے نئے راستے ہموار کر سکتا ہے جسے فوجی استعمال میں بھی لایا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت نے اپریل 2016 میں مکمل ہونے والے اپنے 500 میگاواٹ پروٹو ٹائپ فاسٹ بریڈر ری ایکٹر کے حوالے سے متعین حفاظتی اقدامات نہیں کئے جس کے نتیجے میں ری ایکٹر پلانٹ نے بجلی کے ساتھ ساتھ غیر محفوظ پٹرولیم پیدا کرنے کی راہیں بھی ہموار کردیں۔ تھنک ٹینک نے بھارت کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حوالے سے آئی اے ای اے کے ساتھ اپنے معاہدے کی مکمل پاسداری کریں تاکہ ان ری ایکٹر پلانٹس کے ذریعے سے جوہری مواد کی پیداوار نہ ہو سکے۔
http://www.express.pk/story/493051/