Punjab Finance Minister Mujtaba Shujaur Rehman presented the budget having a total outlay of Rs 871 billion; with total expenditure of Rs. 210 billion for EDUCATION, Rs. 82 billion for HEALTH and Rs. 93billion for Law & Order and the Police Reforms. Some of the salient features of the Punjab-Budget (2013-14) are:
1- مزدور کی کم سے کم اجرت دس ہزار روپے
2- وزیراعلیٰ ہاؤس کے اخراجات میں تیس فیصد(%30) کمی
3- سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد (%10) اضافہ
4- عام آدمی پر علاج معالجہ کے اخراجات کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے ایک جامع ہیلتھ انشورنس کارڈ سکیم کا منصوبہ
5- امراض گردہ کے مریضوں کو ڈائیلائسس کی مفت سہولت
6- ہسپتالوں میں مفت ادوایات کی فراہمی THQ اور DHQ
7- صوبے بھر کے تمام گرلز سکولوں میں ہر قسم کی missing facilities جس میں بیت الخلاء، چار دیواری، پانی، بجلی کی فراہمی اور فرنیچر کی کمی کو پورا کیا جائے گا
8- سکولوں میں بچوں کی 100 فیصد انرولمنٹ کو یقینی بنایا جائے گا
9- حکومت پنجاب کے پچھلے پانچ سال کی کوششوں کے نتیجہ میں اس وقت57 لاکھ سے زائد طلباء اور 48 لاکھ سے زائد طالبات ہمارے تعلیمی نظام کا حصہ بن چکے ہیں-اور سکولوں میں شرح حاضری تقريبًا92 فیصد ہو چکی ہے-
10- چھوٹے کاشتکاروں کو بایؤ گیس اور شمسی توانائی سےچلنے والے ٹیوب ویلوں کی فراہمی کا اعلان-
11- راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان میں میٹرو بس سسٹم کا اجراء-
12- مجموعی طور پر صوبائی اور ضلعی سطح پر شعبہ تعلیم کے 210 ارب روپے مختض کیے گئے ہیں، جو کل بجٹ کا تقريبًا 24 فیصد ہے-
کوئی ایسا ٹیکس نافذ نہیں کیا گیا جس کا بوجھ غریب اور متوسط طبقہ پر پڑے، البتہ انتہائی پر تعیش طرز زندگی کو ہم نے پہلے ٹیکس کیا تھا اور اس مرتبہ اس میں اضافہ کرتے ہوئے ٢ کنال اور اس سے بڑے گھروں پر یک وقتی لگشری ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے-