El Sidd
ELITE MEMBER
- Joined
- Apr 5, 2017
- Messages
- 67,597
- Reaction score
- 2
- Country
- Location
It’s such a bad idea as we are not living in Middle Ages or time of independence of Pakistan where we have to decide which language we should use URDU or ENGLISH or PERSIAN.
ہم اتنی دیرکاانتظارکیوں کریں ہمیں توآج سےہی اپنی زبان کی حفاظت شروع کردینی چاہیےاوراپنے سوشل میڈیا کے پیغامات میں بھی اردوکااستعمال کرناچاہیے۔ویسےبھی کس کوکل کی خبر
ھے۔
اورجوچین کی مثال دی ہےکہ ترقی یافتہ ممالک اپنی زبان بولتےہیں تو یہ بھی یادرکھیںں کہ چین میں تو سوشل میڈیا کے اپنے ذرائع ہیں۔ ذرا اس بات کو بھی غور میں لایا جائے۔
سرسید نےفضول میں ہی1859 میں مرادآباد اور1862 میں غازی پورمیں مدرسےقائم نہیں کیےتھےکہ وہاں فارسی کےساتھ ساتھ انگریزی علوم پڑھانےکابندوبست کیاگیاتھا۔یہ اس لیےتھاکہ ہم انگریزوں کی سوچ کوجان سکیں۔مگرافسوس کہ آج کہ پاکستانی حکمران ایک چھوٹےبچےکی طرح فیصلہ کرتے ہیں جس کانہ تو کوئی سر ہوتا ہےاور نہ ہی کوئی پاؤں۔
قائداعظم نےبھی انگریزی سیکھی اورخوبصورت طریقےسےانگریزوں کامقابلہ کیا۔ہمیں انگریزی کو ایک بری زبان کےطور پر نہیں لینا چاہیے بلکہ سکولوں اورکالجوں میں تعلیم یافتہ اساتذہ کا چناؤ کرنا چاہیےاورانگریزی کو پرائمری سطح سےشروع کرنا چاہیےورنہ یہ بچےنہ تو آنےوالےخوفناک مسائل کامقابلہ کرسکیں گےاور نہ ہی کوئی نوکری حاصل کرسکیں گے۔
ویسےبھی بندےکو دورکی سوچنی چاہیےکہ ایک حکومت صرف پانچ سال کیلےآتی ہےاورجوفیصلےیہ حکومت کرے امکان ہےکہ آنےوالی حکومت ان کومسترد کر دےاور اس میں نقصان عوام کاہی ہو۔جیسےکہ اب لاہورکےایک بڑےمنصوبےکاحال ہے۔
آگر اردو پڑھانی ہی ہےتوحکمرانوں کوچاہیےکہ اپنےبچوں سےشروع کریں کیونکہ عوام میں تواکثریت اردو بولتی اور پڑھتی بھی ہےاور سارےحکمرانوں اور وزراء کو بین الاقوامی سطح پربھی اس کا استعمال کرناچاہیےکیونکہ ان کےلحاظ سےتب ہی ہم ترقی یافتہ ہو سکتے ہیں۔
شکریہ
اللہ آپ کو آباد رکھے ۔