What's new

PMLN social media wing verbal diorhea about Pakistani army work on muree tragedy

Status
Not open for further replies.

Aesterix

BANNED
Joined
Jan 26, 2021
Messages
1,257
Reaction score
-1
Country
Pakistan
Location
United Kingdom
 
.

Politics aside, we are all Pakistanis, I know people in the PML N, and all the other parties, we all love Pakistan. We will be together if any outsider wishes to harm us, turds trying to divide us will learn that lesson.
 
. .
سب سے پہلے تو میں اپنا تعارف کروا دوں۔ میرا نام چوہدری امیر علی ورک ہے۔ فیصل آباد شہر میں رہائش ہے۔ پچھلے 32 سال سے میاں نواز شریف کا کارکن، دوست اور عہدیدار ہوں۔ چھوٹا بھائ فیصل آباد کا ناظم رہا ہے۔ بیوی فوت ہو چکی ہے۔ اکیلا گھر میں بچوں کے ساتھ رہتا ہوں۔ دونوں بیٹوں کی شادی ہو چکی ہے اور ساتھ رہتے ہیں۔
اب آتے ہیں جمعہ\ ہفتہ کی قیامت رات کی طرف۔
میں،بڑا بیٹا، بہو اور ان کے دو بچے بدھ کی رات نتھیا گلی پونہچ گئے۔ جمعرات اور جمعہ کو بچوں نے خوب انجواے کیا۔ ارادہ تھا کے جمعہ کے دن رش بڑھ جائے گا تو ہم جمعہ شام کو واپس اسلام آباد اپنی بہن کے گھر چلے جائیں گے۔ 2 بجے چیک آوٹ کیا اور واپسی کی تیاری شروع کی۔ ہوٹل سے نکلے اور تھوڑی دور جا کر ایک گراونڈ آتا ہے جس میں سینکڑوں بچے، مرد اور خواتین برف میں انجوائے کر رہے تھے۔ اقرا اور حمزہ دونوں نے شور مچایا کے کھیلنا ہے برف میں۔ حالانکہ دل میں یہی تھا کہ جلدی نکلیں مگر بچوں کے دمکتے چہرے دیکھ کر بیٹے کو کہا بچوں کو کھیلنے دو۔ بس اسی فیصلے نے زندگی کی بھیانک رات دکھائ۔ بیٹا اور بہو بھی بچوں کے ساتھ انجوائے کرنے لگے۔ برف تیزی سے گرنا شروع ہو چکی تھی۔ مغرب ہونے لگی تو میں کہا اب نکلو۔ باڑیاں سے آگے کلڈنہ سے تھوڑا پہلے پونہچے تو گاڑیاں سست ہو گئیں۔ اس وقت اندھیرا ہو چکا تھا اور برف تیز ہو چکی تھی۔ اب میں پریشان ہو رہا تھا۔ بیٹا کہہ رہا تھا ابو پریشان نہ ہوں نکل جائیں گے۔ اس وقت سوزوکیوں والے اور مزدے والے جاہلوں کی طرح لائینیں توڑ کے آگے رستہ بلاک کر رہے تھے۔ اچانک شدید قسم ک برف کا طوفان شروع ہو گیا اور گاڑیاں بلکل رک گئیں۔رات 12 بجے ہماری گاڑی پہ تقریبا 3 فٹ برف پڑچکی تھی۔ بچوں کو بھوک لگی تھی۔ اچانک پیچھے سے کچھ آوازیں آئیں تو بیٹا اترا تو 5, 6 لوکل پراڈو سے پٹرول کا کین اتارنے کی کوشش کر رہے تھے۔ روکنے پہ بیٹے کو چھتری کی نوکیں ماریں اور زبردستی اتار کر لے گئے۔ پوری رات ایک بھیانک قیامت کی طرح گذری۔ عورتوں بچوں کے چیخنے کی آوازیں اتنی خوفناک تھیں کی کلیجہ پھٹتا تھا۔ ,صبح سات بجے بچوں کو 800, 800 روپے کی دو روٹیاں اور ہم سب نے 1200 فی کپ چائے کے حساب سے ناشتہ کیا۔ ابھی بھی طوفان جاری تھا اور اندھیرا تھا۔ تقریبا 9 بجے پٹرول ختم ہو گیا۔ بچے ٹھٹھرنے لگے۔ انہی لوکل سے 3000 ہزار روپے لٹر پہ پٹرول لیا۔ اب لوگوں کے مرنے سے ایک خوف کی فضا بن چکی تھی۔ لوکلز ابھی بھی اسی طرح 1000 کا انڈہ دے رہے تھے۔ اچانک سامنے سے کچھ فوجی جوان آتے دکھائ دئیے۔ دیکھتے ہی 2018 کا الیکشن ذہن میں آ گیا جب میں نے ایک فوجی جوان کو تھپڑ مارا تھا تو مجھے گھسیٹتے ہوئے لے گئے تھے اور ایم۔پی۔او کے تحت 2 ہفتے حوالات میں گذارےپڑے تھے۔ مگر اس وقت وہ فرشتے لگ رہے تھے۔ آتے ہی انہوں نے بسکٹ اور پانی دیا۔ تھوڑی دیر بعد پراٹھا اور چائے دی۔ ایک جوان جس کی عمر بمشکل 20 سال ہو گی بھاگ بھاک کر ہر گاڑی کے پاس جا رہا تھا۔اس پے مجھے بہت پیار آ رہا تھا۔ انہوں نے قریب ایک مسجد۔ایک سکول۔ ایک مدرسہ اور ایک خالی پولٹری شیڈ میں سینکڑوں لوگوں کو شفٹ کیا۔ مٹی تیل کے چولہے، لکڑیاں، کریٹوں کی پھٹیاں جلا کر ماحول گرم کیا اور کھانے کی چیزیں دینے لگے۔افسر، میجر ایک کرنل خود اپنے ہاتھوں میں بوڑھوں کو اٹھا کر اندر لا رہے تھے بوڑھے مرد اور عورتیں بلا بلا کر ان کے ماتھے چوم رہے تھے اور میں، میرا بیٹا اور بہو ایک دوسرے سے نظریں چرا رہے تھے کہ ان کو پچھلے 5 سال سے گالیاں دے رہے تھے اور ہر محفل میں زلیل کر رہے تھے۔ رات کو سینکڑوں کمبل اور رضائیں آ گئیں۔پتہ نہیں اس خلائ مخلوق کہ پاس ہر چیز کا حل کیسے موجود ہوتا ہے۔ اور اگلے دن اتوار کو ہم نکلے اور رات تک اسلام آباد پوہنچ گئے۔ اس وقت رات کے 2 بجے ہیں سب سے زندہ بچنے کی مبارکیں لے کر بہن کہ گھر بیٹھا یہ تحریر لکھ رہا ہوں۔ نیند کوسوں دور ہے۔ میں حلفا" کہتا ہوں کی اگر فوجی نہ آتے تو اموات تقریبا" 1000 سے ہوتیں۔ میں خدا کو گواھ بنا کہ کہتا ہوں کہ آج کہ بعد فوج کے خلاف میرے دل میں رتی برابر بھی گلہ نہیں اور میں، میری فیملی فوج کہ شکر گذار ہیں جنہوں نے انسانیت کو ایک بڑی سانحے سے بچایا۔ میری تمام لیگیوں سے اور پورے پاکستان سے گذارش ہے کہ پاک فوج کی عزت اور قدر کریں۔

پاک فوج زندہ باد​


First of all, let me introduce myself. My name is Chaudhry Amir Ali Work. Residence in Faisalabad city. Be a worker, friend and official of Nawaz Sharif for the last 32 years. The younger brother has been the nazim of Faisalabad. The wife is dead. I live alone in the house with the children. Both sons are married and live together.
Now we come to the part where we talk about the middle ground.
My eldest son, daughter-in-law and their two children reached Nathya Gali on Wednesday night. On Thursday and Friday the children enjoyed it very much. The intention was that the rush would increase on Friday so we would go back to our sister's house in Islamabad on Friday evening. Checked out at 2 o'clock and started preparing for return. Leaving the hotel and walking a short distance, you come to a ground where hundreds of children, men and women were playing in the snow. Both Iqra and Hamza have to make noise and play in the snow. Although it was in his heart to get out quickly, but seeing the glowing faces of the children, he told his son to let the children play. Just that decision showed the terrible night of life. The son and daughter-in-law also started having fun with the children. The snow was falling fast. When it started to get dark, I said get out now. When we reached Kaldana a little ahead of the fences, the vehicles slowed down. By this time it was dark and the snow was getting heavier. Now I was worried. The son was saying, "Abu, don't worry, they will leave." At that time, Suzukis and Mazda people were blocking the way like ignorant people. Suddenly a severe snowstorm started and the vehicles came to a complete halt. At 12 o'clock at night our car had about 3 feet of snow. The children were hungry. Suddenly some voices came from behind and when the son landed, 5, 6 were trying to take out the can of petrol from the local Prado. When he stopped, he hit his son with the tips of his umbrella and took him away. The whole night passed like a terrible resurrection. The screams of women and children were so horrible that the heart would burst. At seven o'clock in the morning, the children had two loaves of bread of Rs. 800, 800 and we all had breakfast at the rate of 1200 per cup of tea. The storm was still raging and it was dark. At about 9 o'clock the petrol ran out. The children began to tremble. He took petrol from the same local for Rs. 3,000 per liter. Now the death of the people had created an atmosphere of fear. The locals were still laying 1000 eggs in the same way. Suddenly some soldiers appeared from the front. The 2018 election came to mind as soon as I slapped a young soldier, I was dragged away and spent 2 weeks in custody under the MPO. But then they looked like angels. As soon as they arrived, they gave biscuits and water. After a while he gave pratha and tea. A young man who was barely 20 years old was running towards every car. I was falling in love with him. He built a mosque and a school nearby. Hundreds of people were shifted to a madrassa and an empty poultry shed. He warmed the atmosphere by burning kerosene stoves, wood and crates and started giving food items. And I, my son and daughter-in-law were staring at each other, abusing them for the last 5 years and humiliating them in every party. Hundreds of blankets and blankets arrived at night. I don't know how this space creature has a solution for everything. And the next day we left on Sunday and reached Islamabad by night. It is now 2 o'clock in the night. I am writing this article while sitting at home with the congratulations of surviving. Sleep is far away. I swear that if the soldiers had not come, the death toll would have been around 1000. I call on God as a witness to say that today, after the army, I do not have any grievances in my heart and I, my family are grateful to the army who saved humanity from a great tragedy. I request all the leagues and the whole of Pakistan to respect and value the Pakistan Army.

Live long Pakistan Army
 
.
may be indians ? its today world . until some verified PMLN accounts did not use it i think we better not take it serious .
Nah they are not Indians they really are from Pakistan and are more than willing to go against the state if their nani orders them
 
.
سب سے پہلے تو میں اپنا تعارف کروا دوں۔ میرا نام چوہدری امیر علی ورک ہے۔ فیصل آباد شہر میں رہائش ہے۔ پچھلے 32 سال سے میاں نواز شریف کا کارکن، دوست اور عہدیدار ہوں۔ چھوٹا بھائ فیصل آباد کا ناظم رہا ہے۔ بیوی فوت ہو چکی ہے۔ اکیلا گھر میں بچوں کے ساتھ رہتا ہوں۔ دونوں بیٹوں کی شادی ہو چکی ہے اور ساتھ رہتے ہیں۔
اب آتے ہیں جمعہ\ ہفتہ کی قیامت رات کی طرف۔
میں،بڑا بیٹا، بہو اور ان کے دو بچے بدھ کی رات نتھیا گلی پونہچ گئے۔ جمعرات اور جمعہ کو بچوں نے خوب انجواے کیا۔ ارادہ تھا کے جمعہ کے دن رش بڑھ جائے گا تو ہم جمعہ شام کو واپس اسلام آباد اپنی بہن کے گھر چلے جائیں گے۔ 2 بجے چیک آوٹ کیا اور واپسی کی تیاری شروع کی۔ ہوٹل سے نکلے اور تھوڑی دور جا کر ایک گراونڈ آتا ہے جس میں سینکڑوں بچے، مرد اور خواتین برف میں انجوائے کر رہے تھے۔ اقرا اور حمزہ دونوں نے شور مچایا کے کھیلنا ہے برف میں۔ حالانکہ دل میں یہی تھا کہ جلدی نکلیں مگر بچوں کے دمکتے چہرے دیکھ کر بیٹے کو کہا بچوں کو کھیلنے دو۔ بس اسی فیصلے نے زندگی کی بھیانک رات دکھائ۔ بیٹا اور بہو بھی بچوں کے ساتھ انجوائے کرنے لگے۔ برف تیزی سے گرنا شروع ہو چکی تھی۔ مغرب ہونے لگی تو میں کہا اب نکلو۔ باڑیاں سے آگے کلڈنہ سے تھوڑا پہلے پونہچے تو گاڑیاں سست ہو گئیں۔ اس وقت اندھیرا ہو چکا تھا اور برف تیز ہو چکی تھی۔ اب میں پریشان ہو رہا تھا۔ بیٹا کہہ رہا تھا ابو پریشان نہ ہوں نکل جائیں گے۔ اس وقت سوزوکیوں والے اور مزدے والے جاہلوں کی طرح لائینیں توڑ کے آگے رستہ بلاک کر رہے تھے۔ اچانک شدید قسم ک برف کا طوفان شروع ہو گیا اور گاڑیاں بلکل رک گئیں۔رات 12 بجے ہماری گاڑی پہ تقریبا 3 فٹ برف پڑچکی تھی۔ بچوں کو بھوک لگی تھی۔ اچانک پیچھے سے کچھ آوازیں آئیں تو بیٹا اترا تو 5, 6 لوکل پراڈو سے پٹرول کا کین اتارنے کی کوشش کر رہے تھے۔ روکنے پہ بیٹے کو چھتری کی نوکیں ماریں اور زبردستی اتار کر لے گئے۔ پوری رات ایک بھیانک قیامت کی طرح گذری۔ عورتوں بچوں کے چیخنے کی آوازیں اتنی خوفناک تھیں کی کلیجہ پھٹتا تھا۔ ,صبح سات بجے بچوں کو 800, 800 روپے کی دو روٹیاں اور ہم سب نے 1200 فی کپ چائے کے حساب سے ناشتہ کیا۔ ابھی بھی طوفان جاری تھا اور اندھیرا تھا۔ تقریبا 9 بجے پٹرول ختم ہو گیا۔ بچے ٹھٹھرنے لگے۔ انہی لوکل سے 3000 ہزار روپے لٹر پہ پٹرول لیا۔ اب لوگوں کے مرنے سے ایک خوف کی فضا بن چکی تھی۔ لوکلز ابھی بھی اسی طرح 1000 کا انڈہ دے رہے تھے۔ اچانک سامنے سے کچھ فوجی جوان آتے دکھائ دئیے۔ دیکھتے ہی 2018 کا الیکشن ذہن میں آ گیا جب میں نے ایک فوجی جوان کو تھپڑ مارا تھا تو مجھے گھسیٹتے ہوئے لے گئے تھے اور ایم۔پی۔او کے تحت 2 ہفتے حوالات میں گذارےپڑے تھے۔ مگر اس وقت وہ فرشتے لگ رہے تھے۔ آتے ہی انہوں نے بسکٹ اور پانی دیا۔ تھوڑی دیر بعد پراٹھا اور چائے دی۔ ایک جوان جس کی عمر بمشکل 20 سال ہو گی بھاگ بھاک کر ہر گاڑی کے پاس جا رہا تھا۔اس پے مجھے بہت پیار آ رہا تھا۔ انہوں نے قریب ایک مسجد۔ایک سکول۔ ایک مدرسہ اور ایک خالی پولٹری شیڈ میں سینکڑوں لوگوں کو شفٹ کیا۔ مٹی تیل کے چولہے، لکڑیاں، کریٹوں کی پھٹیاں جلا کر ماحول گرم کیا اور کھانے کی چیزیں دینے لگے۔افسر، میجر ایک کرنل خود اپنے ہاتھوں میں بوڑھوں کو اٹھا کر اندر لا رہے تھے بوڑھے مرد اور عورتیں بلا بلا کر ان کے ماتھے چوم رہے تھے اور میں، میرا بیٹا اور بہو ایک دوسرے سے نظریں چرا رہے تھے کہ ان کو پچھلے 5 سال سے گالیاں دے رہے تھے اور ہر محفل میں زلیل کر رہے تھے۔ رات کو سینکڑوں کمبل اور رضائیں آ گئیں۔پتہ نہیں اس خلائ مخلوق کہ پاس ہر چیز کا حل کیسے موجود ہوتا ہے۔ اور اگلے دن اتوار کو ہم نکلے اور رات تک اسلام آباد پوہنچ گئے۔ اس وقت رات کے 2 بجے ہیں سب سے زندہ بچنے کی مبارکیں لے کر بہن کہ گھر بیٹھا یہ تحریر لکھ رہا ہوں۔ نیند کوسوں دور ہے۔ میں حلفا" کہتا ہوں کی اگر فوجی نہ آتے تو اموات تقریبا" 1000 سے ہوتیں۔ میں خدا کو گواھ بنا کہ کہتا ہوں کہ آج کہ بعد فوج کے خلاف میرے دل میں رتی برابر بھی گلہ نہیں اور میں، میری فیملی فوج کہ شکر گذار ہیں جنہوں نے انسانیت کو ایک بڑی سانحے سے بچایا۔ میری تمام لیگیوں سے اور پورے پاکستان سے گذارش ہے کہ پاک فوج کی عزت اور قدر کریں۔

پاک فوج زندہ باد​


First of all, let me introduce myself. My name is Chaudhry Amir Ali Work. Residence in Faisalabad city. Be a worker, friend and official of Nawaz Sharif for the last 32 years. The younger brother has been the nazim of Faisalabad. The wife is dead. I live alone in the house with the children. Both sons are married and live together.
Now we come to the part where we talk about the middle ground.
My eldest son, daughter-in-law and their two children reached Nathya Gali on Wednesday night. On Thursday and Friday the children enjoyed it very much. The intention was that the rush would increase on Friday so we would go back to our sister's house in Islamabad on Friday evening. Checked out at 2 o'clock and started preparing for return. Leaving the hotel and walking a short distance, you come to a ground where hundreds of children, men and women were playing in the snow. Both Iqra and Hamza have to make noise and play in the snow. Although it was in his heart to get out quickly, but seeing the glowing faces of the children, he told his son to let the children play. Just that decision showed the terrible night of life. The son and daughter-in-law also started having fun with the children. The snow was falling fast. When it started to get dark, I said get out now. When we reached Kaldana a little ahead of the fences, the vehicles slowed down. By this time it was dark and the snow was getting heavier. Now I was worried. The son was saying, "Abu, don't worry, they will leave." At that time, Suzukis and Mazda people were blocking the way like ignorant people. Suddenly a severe snowstorm started and the vehicles came to a complete halt. At 12 o'clock at night our car had about 3 feet of snow. The children were hungry. Suddenly some voices came from behind and when the son landed, 5, 6 were trying to take out the can of petrol from the local Prado. When he stopped, he hit his son with the tips of his umbrella and took him away. The whole night passed like a terrible resurrection. The screams of women and children were so horrible that the heart would burst. At seven o'clock in the morning, the children had two loaves of bread of Rs. 800, 800 and we all had breakfast at the rate of 1200 per cup of tea. The storm was still raging and it was dark. At about 9 o'clock the petrol ran out. The children began to tremble. He took petrol from the same local for Rs. 3,000 per liter. Now the death of the people had created an atmosphere of fear. The locals were still laying 1000 eggs in the same way. Suddenly some soldiers appeared from the front. The 2018 election came to mind as soon as I slapped a young soldier, I was dragged away and spent 2 weeks in custody under the MPO. But then they looked like angels. As soon as they arrived, they gave biscuits and water. After a while he gave pratha and tea. A young man who was barely 20 years old was running towards every car. I was falling in love with him. He built a mosque and a school nearby. Hundreds of people were shifted to a madrassa and an empty poultry shed. He warmed the atmosphere by burning kerosene stoves, wood and crates and started giving food items. And I, my son and daughter-in-law were staring at each other, abusing them for the last 5 years and humiliating them in every party. Hundreds of blankets and blankets arrived at night. I don't know how this space creature has a solution for everything. And the next day we left on Sunday and reached Islamabad by night. It is now 2 o'clock in the night. I am writing this article while sitting at home with the congratulations of surviving. Sleep is far away. I swear that if the soldiers had not come, the death toll would have been around 1000. I call on God as a witness to say that today, after the army, I do not have any grievances in my heart and I, my family are grateful to the army who saved humanity from a great tragedy. I request all the leagues and the whole of Pakistan to respect and value the Pakistan Army.

Live long Pakistan Army
Source?
 
. .
Status
Not open for further replies.
Back
Top Bottom