Don Ramsay
FULL MEMBER
New Recruit
- Joined
- Jul 30, 2009
- Messages
- 77
- Reaction score
- 0
http://mbik14.blogspot.com/2010/03/my-country-my-love-my-faith.html
اک خواب ہے جو آج بھی تعبیر مانگتا ہے۔
میرے پرکھون کا خون اس چمن کی آبیاری میں شامل ہے۔
پاکستان ایک خواب کا نام ہے
جس کے لئے میرے بزرگون نے سب کچھ قربان کر دیا
یہ صرف ایک زمیں کا ٹکرا ہی نہیں بلکہ وہ مقدس خواب ہے جو ہمیں اپنی زندگی کا مقصد عطا کرتا ہے۔
میرے بھائی جو آج صوبائیت کی بات کرتے ہیں اور ایک عدل پر مبنی معاشرے کی بات کرتے ہیں ۔ دراصل وہ بھی لاشعوری طور پر میرے پاکستان کی ہی بات کرتے ہیں۔
دشمن ہمیں صوبائیت ، مزہبیت کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتا ہے
مگر اپنی ہر شیطانی چال کے باوجود وہ ہمارے دل سے پاکستان نہیں مٹا سکا۔
چاہے بلوچ ہو۔۔۔۔یا پٹھان۔۔۔یا پھر سندھی یا پنجابی
بولیان مختلف،سوچون کے انداز مختلف لیکن وطن کا نظریہ وہی جسے ہمارے بزرگ پاکستان کہتے تھے۔۔
یارو ہماری راہ میں رکاوٹ وہی ہیں جو کل انگریز کے غلام تھے۔۔
وہی جاگیر دار
وہی چودہری
وہی وڈیرے
وہی ملا
وہی لاٹ صاحب
شکلیں بدلیں خصلتیں نہیں بدلیں
غلامی تو آج بھی ہے۔۔کیونکہ ابھی بھی تعبیر کی راہ میں رکاوٹین ہیں۔۔
آقا بدلے ہیں۔۔ غلام وہی ہیں
نئے آقا تو پڑانون سے بھی بدتر ہیں
یہ تو ہمارا سب کچھ مٹانے کے درپے ہیں۔ کبھی مزہب کے نام پر ہمیں تباح کرتے ہیں تو کبھی لبرل شدت پسندی کے ذریعے۔
پاکستان بننے کی راہ میں رکاوٹ آج بھی جہالت،خود غرضی اور اپنے آپ اور اپنی ذات سے دوری ہے۔
ہم اسی وقت پاکستان بنا سکتے ہیں جب ہم متحد ہون۔
جب مقصد ایک ہے تو لڑائی کیسی
کیسا پنجابی، کیسا بلوچی اور کیسا سندھی یا کیسا پٹھان
ہمارے رگون کے خون کا رنگ ایک ہی ہے، دین ایمان اور قرآن ایک ہی ہے۔ ہمارے نظریے کا وطن ایک ہی ہے
تو لڑائی کیسی
آو ایک ہو جائیں
کیونکہ
۔خام ہے جب تک تو ہے مٹی کا اک امبار تو
پختہ ہو جائے تو ہے شمشیر بے زنہاد تو
ہمیں اپنی سوچ اور ذات میں تبدیلی لانی ہے
اٹھارہ کڑور پاکستانیون کو اپنے بزرگون کی تعبیربننا ہے۔
پاکستان ابھی بنا نہیں
اسے ہم نے بنانا ہے۔
میں پاکستان بنانے کا آغاز اپنی زات سے کرتا ہون
آج کے بعد میں پہلے پاکستانی اور بعد میں کچھ اور کہلاون گا
اگر تو میں اللہ اور اس کے رسول کا وفا دار ہون تو پھر میں ان کے نام پر بننے والے وطن کا وفا دار ہونگا۔
میں حقوق بعد میں مانگون گا۔۔پہلے اپنے فرائیض ادا کرون گا۔
مرے جو بھائی مجھ سے ناراض ہیں ۔۔میں اپنے خلوص سے ان کے دل جیتون گا۔۔
http://mbik14.blogspot.com/2010/03/my-country-my-love-my-faith.htmlمیرے پرکھون کا خون اس چمن کی آبیاری میں شامل ہے۔
پاکستان ایک خواب کا نام ہے
جس کے لئے میرے بزرگون نے سب کچھ قربان کر دیا
یہ صرف ایک زمیں کا ٹکرا ہی نہیں بلکہ وہ مقدس خواب ہے جو ہمیں اپنی زندگی کا مقصد عطا کرتا ہے۔
میرے بھائی جو آج صوبائیت کی بات کرتے ہیں اور ایک عدل پر مبنی معاشرے کی بات کرتے ہیں ۔ دراصل وہ بھی لاشعوری طور پر میرے پاکستان کی ہی بات کرتے ہیں۔
دشمن ہمیں صوبائیت ، مزہبیت کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتا ہے
مگر اپنی ہر شیطانی چال کے باوجود وہ ہمارے دل سے پاکستان نہیں مٹا سکا۔
چاہے بلوچ ہو۔۔۔۔یا پٹھان۔۔۔یا پھر سندھی یا پنجابی
بولیان مختلف،سوچون کے انداز مختلف لیکن وطن کا نظریہ وہی جسے ہمارے بزرگ پاکستان کہتے تھے۔۔
یارو ہماری راہ میں رکاوٹ وہی ہیں جو کل انگریز کے غلام تھے۔۔
وہی جاگیر دار
وہی چودہری
وہی وڈیرے
وہی ملا
وہی لاٹ صاحب
شکلیں بدلیں خصلتیں نہیں بدلیں
غلامی تو آج بھی ہے۔۔کیونکہ ابھی بھی تعبیر کی راہ میں رکاوٹین ہیں۔۔
آقا بدلے ہیں۔۔ غلام وہی ہیں
نئے آقا تو پڑانون سے بھی بدتر ہیں
یہ تو ہمارا سب کچھ مٹانے کے درپے ہیں۔ کبھی مزہب کے نام پر ہمیں تباح کرتے ہیں تو کبھی لبرل شدت پسندی کے ذریعے۔
پاکستان بننے کی راہ میں رکاوٹ آج بھی جہالت،خود غرضی اور اپنے آپ اور اپنی ذات سے دوری ہے۔
ہم اسی وقت پاکستان بنا سکتے ہیں جب ہم متحد ہون۔
جب مقصد ایک ہے تو لڑائی کیسی
کیسا پنجابی، کیسا بلوچی اور کیسا سندھی یا کیسا پٹھان
ہمارے رگون کے خون کا رنگ ایک ہی ہے، دین ایمان اور قرآن ایک ہی ہے۔ ہمارے نظریے کا وطن ایک ہی ہے
تو لڑائی کیسی
آو ایک ہو جائیں
کیونکہ
۔خام ہے جب تک تو ہے مٹی کا اک امبار تو
پختہ ہو جائے تو ہے شمشیر بے زنہاد تو
ہمیں اپنی سوچ اور ذات میں تبدیلی لانی ہے
اٹھارہ کڑور پاکستانیون کو اپنے بزرگون کی تعبیربننا ہے۔
پاکستان ابھی بنا نہیں
اسے ہم نے بنانا ہے۔
میں پاکستان بنانے کا آغاز اپنی زات سے کرتا ہون
آج کے بعد میں پہلے پاکستانی اور بعد میں کچھ اور کہلاون گا
اگر تو میں اللہ اور اس کے رسول کا وفا دار ہون تو پھر میں ان کے نام پر بننے والے وطن کا وفا دار ہونگا۔
میں حقوق بعد میں مانگون گا۔۔پہلے اپنے فرائیض ادا کرون گا۔
مرے جو بھائی مجھ سے ناراض ہیں ۔۔میں اپنے خلوص سے ان کے دل جیتون گا۔۔
Last edited: