What's new

Federal ignores Karachi basic projects again!

darkinsky

BANNED
Joined
Oct 4, 2010
Messages
10,754
Reaction score
-2
Country
Pakistan
Location
United Kingdom


53918ab175fa2.jpg


نادرن بائی پاس اور لیاری ایکسپریس وے کے منصوبوں سمیت بہت سی اہم اسکیموں کو وفاقی ترقیاتی پروگرام سے خارج کردیا گیا ہے۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
کراچی: کراچی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے اہم منصوبوں کی ذمہ داری لینے سے اسلام آباد نے انکار کرنے پر حکومتِ سندھ اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تھا، لیکن اس کے باوجود بھی اگلے مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان تمام منصوبوں میں سے کسی کو بھی وفاقی حکومت نے اپنے اخراجات کی فہرست میں شامل نہیں کیا۔

وفاقی بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی گہری توجہ ریلوے کے منصوبوں پر مرکوز ہے، جسے بجٹ کے خلاصے میں فخریہ طور پر نمایاں کیا گیا ہے، جبکہ دیگر منصوبے، جن میں شہروں کے بنیادی ڈھانچے خصوصاً بڑے شہروں کے لیے درکار سیوریج اور پانی کی فراہمی کے منصوبوں کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔

اگلے مالی سال کے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں سے کراچی کے لیے منتخب کیے جانے والے اہم منصوبوں میں سے جن کا باضابطہ طور پر بجٹ تقریر میں ذکر کیا گیا تھا، مواصلات یا توانائی کی سرمایہ کاری کے منصوبے ہیں۔

اسلام آباد کے لیے سب سے زیادہ اہم چیز جسے اولین منصوبہ قرار دیا گیا تھا، 959 کلومیٹر طویل کراچی لاہور موٹر وے کا منصوبہ ہے، یہ تیز رفتار جنوبی شمالی کوریڈور سندھ کو ملک کے بالائی علاقے سے منسلک کردے گا۔ اس منصوبے کے لیے 25 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

یہ رقم بنیادی طور پر اس سال زمین کی خریداری پر خرچ کی جائے گی۔ اگلے سال کے ترقیاتی بجٹ میں اس کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ 55 ارب روپے کی سرمایہ کاری اس منصوبے کے لیے زمین کے حصول کو ممکن بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ لاہور سے خانیوال 276 کلومیٹر، ملتان سے سکھر سیکشن 387 کلومیٹر، سکھر سے حیدرآباد سیکشن 296 کلومیٹر اور حیدرآباد سے کراچی کے 136 کلومیٹر کے سیکشن پر کام جلد شروع ہوجائے گا، اور اسے سرکاری اور نجی شراکت کی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔

حکومت کو یقین ہے کہ اس کی مدت پوری ہونے سے پہلے یہ منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اسی طرح بجٹ میں کراچی سے خانپور اور خانپور سے لودھراں تک ریلوے کی پٹری کی بحالی کا کام کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مختص رقم سے ریلوے کے 159 کمزور پلوں کو مضبوط بنانے اور ان کی بحالی کا کام بھی کیا جائے گا۔ ان اقدامات سے رفتار میں اضافہ ہوگا اور سفر کا وقت کم ہوجائے گا۔

موجودہ حکومت اربن ریلوے پروجیکٹ میں بھاری سرمایہ کاری کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا تھا، جسے ابتداء میں کراچی اور لاہور میں متعارف کرایا جارہا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ میں کراچی سرکلر ریلوے کو بحال کرنے کے لیے رقم مختص کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ کراچی کے ساحل پر جوہری توانائی کے دو منصوبے کے-2 اور کے-3 جس سے دو ہزار دوسو میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی، چین امداد کے ساتھ شروع کیے گئے ہیں، جنہیں توانائی کی خودانحصاری کی سمت میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

حکام کہتے ہیں کہ چھ مزید مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے، جہاں اس طرح کے دیگر منصوبوں کو لگایا جاسکتا ہے۔

ان منصوبوں کی تکمیل میں اندازاً چھ سال کا عرصہ لگ جائے گا۔

وفاقی حکومت کے حکام کراچی نادرن بائی پاس اور لیاری ایکسپریس وے کے منصوبوں سے کچھ لاتعلقی سی اختیار کیے ہوئے ہیں، اسی لیے ان کی بریفنگ میں ان کی تفصیلات کو بہت کم اجاگر کیا گیا ہے۔

مذکورہ دونوں منصوبے اور کراچی سرکلر ریلوے کے ساتھ صوبے کے لیے گیارہ اہم اسکیموں کے بارے میں سندھ کے وزیراعلٰی سید قائم علی شاہ نے نشاندہی کی تھی کہ انہیں اسلام آباد نے پبلک سیکٹر ترقیاتی پروگرام سے خارج کردیا ہے۔

ڈان سے بات چیت کے دوران ایک صوبائی وزیر نے کہا ’’وفاقی حکومت کی جانب سے ایک مثبت اشارہ ملا ہے کہ اگلے سال کے بجٹ میں ان میں سے کچھ منصوبوں کو شامل کیا جائے گا، تاہم اب تک بہت سے دیگر منصوبوں پر غور نہیں کیا گیا ہے، جو سند ھ کے لیے بہت اہم ہیں۔‘‘

وزیرِ اعلٰی قائم علی شاہ نے اسلام آباد میں منعقدہ مشترکہ مفادات کی کونسل (سی سی آئی) اور قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاسوں میں شرکت کے بعد پچھلے ہفتے احتجاج کیا تھا کہ اسلام آباد نے سندھ کے گیارہ اہم منصوبے پبلک سیکٹر کے ترقیاتی پروگرام سے خارج کردیے تھے۔

قائم علی شاہ کے احتجاج پر وزیرِ اعظم نواز شریف نے انہیں یقین دہانی کرائی کے ان کی شکایات پر غور کیا جائے گا۔

مذکورہ وزیر نے کہا ’’ہم سمجھتے ہیں کہ بجٹ میں کچھ منصوبوں کی شمولیت محض اس کی ایک عکاسی کرتی ہے۔‘‘

اس سے پہلے سندھ نے یہ انکشاف کیا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مالی دشواریوں کا بہانہ کرکے یہ اسکیمیں جن میں کراچی کے لیے کراچی سرکلر ریلوے، لیاری ایکسپریس وے، کے-4 اور ایس-3 کے منصوبے اور تھر کول سے متعلق ایک اسکیم پبلک سیکٹر کے ترقیاتی پروگرام سے خارج کردی گئی تھیں۔

کے-4 ایک ستائیس کروڑ روپے کا ایک منصوبہ ہے۔ جسے کراچی کے پانی کی فراہمی کے نظام کی صلاحیت کو دوگنا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ کراچی ایک کروڑ اسی لاکھ افراد کا شہر ہے اور دنیا کے سب سے زیا دہ آبادی والے شہروں میں سے ایک ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2020ء تک اس کی آباد دو کروڑ اسّی لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ چنانچہ بڑھتی ہوئی صنعتی سرگرمیوں کے لیے ہر دو سال کے بعد اس شہر کی پانی کی طلب میں 120MGD تک کا اضافہ ہوجاتا ہے۔

اس وقت شہر میں پانی کی طلب لگ بھگ 600 ایم جی ڈی ہے، جس میں سے تقریباً پانچ سو ایم جی ڈی کی طلب دریائے سندھ سے پوری کی جاتی ہے اور باقی 100 ایم جی ڈی کو حب ڈیم پورا کیا جاتا ہے۔

کے-4 کے نظام سے 600ایم جی ڈی کا اضافی پانی شہرکو دریائے سندھ سے فراہم کیا جائے گا۔

گریٹر کراچی سیوریج کی ٹریٹمنٹ کا منصوبہ، جس کی لاگت گیارہ کروڑ بیس لاکھ کے لگ بھگ ہے، اس کی تعمیر کے ساتھ اس کی موجودہ سہولتوں کی مرمت بھی ہوگی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ دونوں منصوبے کراچی کے لیے بے انتہا اہمیت رکھتے ہیں اور اس کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ اگر انہیں یونہی چھوڑ دیا گیاتو یہ شہر بالکل بے قابو ہوجائے گا، ناصرف امن و امان کے سلسلے میں، جیسا کہ ہم آج کل دیکھتے ہیں، بلکہ جیسا کہ میں کہتا ہوں کہ یہ ہرمعاملے میں کنٹرول سے باہر ہوجائے گا۔‘‘

 
.
Keep fighting against Federal and create the hate between provinces.

Just few days ago you said Federal ignored Sindh from major roads project and I showed you a list of projects for this year with long list of major projects for Sindh as much as in Punjab. The problem is most of the development projects are under the jurisdiction of provincal Governments. The federal did well, presented a well balanced budget for all the provinces. We can have a lengthy detail about it if you want.. If Punjab is having bigger infrastructural projects it is due to local Punjab government, the share of Punjab budget is bigger than rest of the provinces so they can afford to initiate more projects.
 
Last edited:
.
I agree with you on this @darkinsky. Recently I was in Karachi and the city looks like it has been orphaned.

But while you blame the federal govt, dont forget the provicial govt which has been on drugs since its lat tenure. And MQM has been part of this govt ever since. Your favorite party (or may be you are member of MQM) cant escape responsibility. It cant be govt. and act as if its in opposition. It cant have it both ways.
 
.
Punjab is like that over weight friend of yours who puts far less in for a joint meal but ends up eating the most, all the while questioning why every one hates him.
 
.
Gwader is the future anyway, soon importance of Karachi will be reduced to 0%. City can't work with his one and only protector in jail. :disagree:
 
.
Gwader is the future anyway, soon importance of Karachi will be reduced to 0%. City can't work with his one and only protector in jail. :disagree:
Karachi is going to remain the financial hub of our country. We don't need to shift our priorities. Yes developing Gwadar will reduce the load from Karachi port and also the city's contribution to the national economy will decrease as Gwadar is going to charge custom taxes and cut the share of Karachi but in general we would always prefer Karachi to remain the symbol of Pakistan.

It is the only city which can really compete with other cities of world, it just need to improve her security issues and it's gonnai rank amongst the best in South Asia all of a sudden.
 
. .
So essentially the solution is, take Karachi out of Sindh.. let the Sindh government handle its rural areas while Karachi is left to be a business province.

Sindh key taqseeem would happen over my....ummmh.... @Secur @HRK 's dead bodies ! :mad:
 
. .
You should support it, after all.. your surname is spelled the same as extortion.

BHATTA!

My surname isn't Bhatta ! :pissed:

Its Butt....BUTT ! :mad:

Besides I haven't the stomach to listen to another one of those 'we feed the rest of Pakistan' crap coming out of some self-righteous Karachiite - Once they get Karachi as a Province thats exactly whats gonna happen !
 
. . .
So essentially the solution is, take Karachi out of Sindh.. let the Sindh government handle its rural areas while Karachi is left to be a business province.
I think Karachi should not be left out but it is a good idea to have more provinces in the country. At least 4 provinces out of Punjab, 3 provinces out of Sindh and so on. So this way the whole country can be focused on macro level and it of course includes Karachi.
 
.
Gwader is the future anyway, soon importance of Karachi will be reduced to 0%. City can't work with his one and only protector in jail. :disagree:

mark my words , there is no other city in pakistan that can take the role of Karachi ..
 
.
Karachi is going to remain the financial hub of our country. We don't need to shift our priorities. Yes developing Gwadar will reduce the load from Karachi port and also the city's contribution to the national economy will decrease as Gwadar is going to charge custom taxes and cut the share of Karachi but in general we would always prefer Karachi to remain the symbol of Pakistan.

It is the only city which can really compete with other cities of world, it just need to improve her security issues and it's gonnai rank amongst the best in South Asia all of a sudden.

Karachi walas depend on protection of Altaf bhai, look now city is closed. What happens when UK punish Altaf bhai? Time to get over Karachi and make sure Gwader never become hub of ethinic riots like Karachi. Even Altaf bhai is demanding them to continue with their lifes but city is closed down!

I think Karachi should not be left out but it is a good idea to have more provinces in the country. At least 4 provinces out of Punjab, 3 provinces out of Sindh and so on. So this way the whole country can be focused on macro level and it of course includes Karachi.

No offence but we all know what macro level have done to FATA and interior sindh. Give waderas of South Punjab more freedom and they will continue enslave. South Punjab can only be developed under carefull watch of Lahore.
 
.
Back
Top Bottom