HAIDER
ELITE MEMBER
- Joined
- May 21, 2006
- Messages
- 33,771
- Reaction score
- 14
- Country
- Location
ٹویٹر پر رؤف کلاسرا اور ارشد شریف کی دوسری اہلیہ جویریہ صدیق کے درمیان تند و تیز ٹویٹس کا تبادلہ۔ جویریہ صدیق نے رؤف کلاسرا کو مخاطب کرتے ہوئے ٹویٹ کیا
کلاسرہ صاحب
میں نے، ارشد نے آپ کو بڑے بھائی کادرجہ دیاجہاں تک مجھےیادہےآپ نےتو مجھ سےتعزیت تک نہیں کی اوراگراپنے مرحوم دوست کےلیےکچھ آرٹیکل لکھے توکیابطورصحافی یادوست وہ آپ کا فرض نہیں تھا اور ارشد اپنےٹویٹس کی وجہ سے قتل نہیں ہوا وہ اپنی تحقیقاتی صحافت کی وجہ سےقتل ہوا ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
اس پر رؤف کلاسرا نے جویریہ صدیق کو طویل جواب دیتے ہوئے لکھا
میں آپ سے سرعام بحث نہیں کرنا چاہتا لیکن بات نہیں کروں گا تو آپ کا اور دیگر کا پراپگنڈہ میرے خلاف مزید تیز ہوگا۔ آپ ارشد کی وائف ہیں۔میرے لیے بہن کی طرح ہیں۔آپ کو جواب دیا جاسکتا ہے لیکن ضروری نہیں ہوتا ہر جگہ خود کو سچا ثابت کیا جائے۔میرا ایک ہی قصور ہے جس کی معافی نہیں مل رہی کہ میں نے بڑے بھائی کی طرح ارشد شریف کی جان بچانےکی بھرپور کوشش کی۔ ناکام رہا۔ میری کوشش تھی ارشد کےپانچ بچے یتیم نہ ہوں۔ہماری بنہیں بیوہ نہ ہوں۔لیکن قسمت کو کچھ اور منظور تھا۔ میں نے اس وقت اپنے کالمز اور شوز کے سکرین شاٹس لگائے جب مجھ پر گند اچھالا گیا کہ اپ نے ارشد شریف پر کبھی شو نہییں کیے یا جنازے تک میں نہیں گئے۔ اپ نے میرے سب کالمز پڑھے، میرے ٹوئیٹس دیکھے، میرے ٹی وی شوز دیکھے جو ارشد پر کیے۔ اپ نے کبھی ایک ٹوئیٹ کیا کہ رئوف خلاف غلط پراپنگنڈہ ہورہا ہے؟الٹا اپ کی ساری ہمدردیاں اس گینگ ساتھ شامل رہیں جو مجھ پر یہ الزام لگا رہا تھا کہ رئوف نے ارشد کے قتل پر کچھ نہیں بولا۔
میں چپ رہا کہ اپ کا درجہ بہنوں والا ہے۔ آپ کے اس ٹوئیٹ کا مقصد بھی اس گینگ کی ہمت بڑھانا ہے جسے میرے پیچھے چھوڑ دیا گیا ہے۔ اگر میں آپ کا سہاگ بچا رہا تھا تو کیا غلط کررہا تھا؟ کیا دوست کا کام دوستوں کو موت کے منہ میں جانے سے روکنا نہیں ہوتا ؟ ارشد کے ایک اور گھر سے میری بیوی کو سخت گلہ کیا گیا کہ ارشد کے اتنے سارے قریبی دوست تھے۔کس نے ارشد کو روکنے یا سمجھانے کی کوشش نہ کی؟
میری بیوی نے جواب دیا رئوف نے بہت کوشش کی اور کسی کالم میں لکھ بھی دیا تو اج تک گالیاں کھا رہا ہے کہ ارشد کو کیوں ٹھنڈا کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ اپ کو یہ میری سب کوششیں بھی دوسروں کی طرح غلط لگتی ہیں تو میں معذرت خواہ ہوں۔ اب احساس ہورہا کہ دوست وہ ہوتا ہے جو دوست کو موت کے منہ میں جاتے دیکھ کر دھکا دے کر پھر اس کی لاش پر ماتم کرنا شروع کر دے جو اج کل ارشد کے کچھ نام نہاد دوست کررہے ہیں۔
باقی بہت ساری باتیں ہیں جو میں یہاں کہنا مناسب نہیں سجھتا کیونکہ آپ نہ انہیں سمجھیں گی نہ اپ کو سمجھایا جاسکتا ہے۔آپ میری بہن ہیں اور رہیں گی۔
خوش رہیں۔
------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
اس پر جویریہ صدیق نے جواب میں لکھا
تصحیح فرمائیں میں آپ کے خلاف کوئی پروپگنڈہ نہیں کررہی مجھ پر اتنا بڑا الزام لگانے سے پرہیز کریں۔ ارشد اپنی دھن کا پکا تھا اور اصولوں پر قائم رہنے والا شخص تھا وہ اپنے موقف سے منافقت کرکے یا ڈر کر پیچھے نہیں ہٹ سکتا تھا اس نے اپنی جان کرپشن کے خلاف جہاد کرتے ہوئے دی ہے۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
جواب میں رؤف کلاسرا نے جویریہ صدیق کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا
میری تو خواہش اور کوشش تھی ارشد اپنے پانچ بچوں کے لیے زندہ رہتا۔ میرے دو بچوں کے لیے زندہ رہتا جو اس کے ہاتھوں میں پلے بڑھے۔ آپ کے لیے زندہ رہتا۔ ہم دوستوں کے لیے زندہ رہتا۔ آپ کو شہید چاہئے تھا لیکن ہمیں زندہ ، کھیلتا کودتا، ہنستا مسکراتا ارشد چاہئے تھا۔ لیکن قسمت کو منظور نہ تھا۔ شاید ارشد کو دوست کی طرح روکنے کی میری ان کوششوں پر آپ کو مجھ پر غصہ ہے۔ میرا اپنا نفیساتی مسلہ تھا کہ میرے والد فوت ہوئے تو میں صرف دس سال کا تھا۔ مجھے ان عذاب اور تکلیفوں کا احساس تھا جو ہماری بیوہ ماں کو چھ بچوں کو پالنے میں بھگتنی پڑیں۔ شاید ہماری دوسری بہن سمیعہ ارشد اور ان کے پانچ بچے میری اس بات میں چھپے دکھ کو سمجھ سکیں گے— جنہوں نے میری بیوی سے گلہ کیا کہ دوستوں نے کیوں نہ روکا۔