Imran Khan
PDF VETERAN
- Joined
- Oct 18, 2007
- Messages
- 68,815
- Reaction score
- 5
- Country
- Location
مظفرنگر: فسادات سے زندگی اجڑ گئی
آخری وقت اشاعت: جمعـء 20 ستمبر 2013 ,* 12:15 GMT 17:15 PST
بس یہی جوڑ تھا کہ وہ بھی مسلمان ہیں اور ہم بھی مسلمان ہیں
بھارتی ریاست یو پی کے ضلع مظفر نگر میں ہونے والے فسادات نے ہزاروں لوگوں کی زندگیاں چند گھنٹوں کے اندر اندر تہ و بالا کر کے رکھ دیں۔ اب یہ لوگ امدادی کیمپوں میں پڑے ہوئے ہیں۔
شاملی میں لساڑھ گاؤں کے محمد یاسین آج کل كاندھلا کے ایک امدادی کیمپ میں رہ رہے ہیں۔ یاسین اپنے الفاظ میں فسادات کی کہانی بیان کر رہے ہیں:
اسی بارے میں
ہم نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ ہمارے گاؤں میں جھگڑا ہو جائےگا۔ ہمارے گاؤں میں جھگڑا کہاں تھا، یہ تو انہوں نے کیا۔ ان کی کیا غلطی تھی، كوال سے ہمارا کیا رابطہ تھا۔ بس یہی جوڑ (تعلق تھا کہ وہ بھی مسلمان ہیں اور ہم بھی مسلمان ہیں۔
یاسین کہتے ہیں کہ وہ تو ایسے غریب مسلمان ہیں کہ ان کے پاس ایک بیگھہ زمین تک نہیں: آپ ہی لوگوں کی مزدوری کی اور آپ نے ہی ہمیں مارا۔ جب محافظ ہی کھیت کو کھانے لگے تو پھر کھیت کا کیا ہو؟
جو مسلمان لوہار ان (ہندوؤں کا کام کرتے تھے، تیلي ان کا لحاف بھرتے تھے، انھی کی نوکری کرتے تھے، دھوبی ان کے کپڑے دھوتے تھے، انھی کے گھر پھونک دیے گئے۔ اگر برابر کی ذات ہوتی تو ان کا رشتہ دار انھیں سنبھال لیتا۔ ہمارے تو رشتہ دار بھی ایسے کہ شام کی روٹی تک نہ کھلا سکیں۔ ان حالات میں بتاؤ کون ہماری مدد کرے؟
یاسین نے کہا کہ اس وقت وہ اتنے بے بس ہیں کہ ان کی سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا: ہمارا کچھ ہے ہی نہیں، ان کے ہاتھ میں قانون ہے، حکومت ان کی، گاؤں ان کا، انھی کی چلے گی۔ جب ان کی چلے گی تو اب ہمیں ایسی جگہ بھیج دو جہاں ان کی نہ چلے اور ہم کما کھا سکیں۔
"ہمارا کچھ ہے ہی نہیں، ان کے ہاتھ میں قانون ہے۔ حکومت انکی، گاؤں ان کا ، انہیں کی چلے گی۔ جب ان کی ہی چلے گی تو اب ہمیں ایسی جگہ بھیج دو جہاں ان کی نہ چلے اور ہم کما کھا سکیں۔"
یاسین کہتے ہیں کہ انھیں اکثر پاکستانی ہونے کا طعنہ دیا جاتا ہے: وہ کہتے ہیں کہ آپ تو پاکستانی ہو۔ کرکٹ کھیلتے ہوئے ایک غریب بچے کی گیند اچھی پڑ گئی تو کہتے ہیں کہ تم تو پاکستانی وسیم اکرم بن رہے ہو۔ یہ کیا ہے؟
یاسین کا کہنا ہے کہ ایسی حالت میں ان کی مدد کے لیے کوئی آگے نہیں آیا: میری بیوی کے پیٹ میں بچہ تھا۔ لات مار کر ختم کر دیا۔ مجھے یہ بھی نہیں پتہ کہ وہ بچی تھی یا بچہ تھا۔ میری داڑھی کھینچی گئی۔ نوے سال کے ایک ضعیف کو زندہ جلایا۔ اسے کیوں مار دیا؟ وہ تو چار دن روٹی نہ ملتی تو خود ہی مر جاتا۔
یاسین نے بتایا کہ فساد کی رات قیامت کا منظر تھا: بس یہی آواز آ رہی تھی کہ مار لو، مار لو، لگا دو آگ ان میں، پکڑو لو۔ ان کا کہنا تھا کہ گاؤں سے ان کے خاندان کو اجاڑ دیا گیا اور اب وہ کہیں کے نہیں رہے:
ہم کوئی محتاج نہیں، لیکن اب ماحول یہ ہے کہ ہم اجرت پر کام بھی نہیں کر سکتے۔ ہمیں کون کام دے گا۔ جہاں جائیں گے وہاں کے لوگ کہیں گے تم تو خراب ہو، جو اچھے ہوتے تو تمہارے گاؤں کے تمہیں کیوں کاٹتے ، کیوں نکالتے۔
*ÙÚÛا⬠- â*BBC Urdu⬠- *٠ظÙرÙگر: Ùسادات Ø³Û Ø²ÙØ¯Ú¯Û Ø§Ø¬Ú Ú¯Ø¦Ûâ¬